جموں/5 فروری
تمام اَضلاع میں صد فیصد سمارٹ میٹرنگ اور چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی پر توجہ مرکوزکیاجائے گا
اِنتظامی کونسل کی میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹیڈ ( جے پی ڈی سی ایل) اور کشمیر پاور ڈسٹر بیوشن کارپوریشن لمٹیڈ ( کے پی ڈی سی ایل ) کے ایکشن پلان ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم (آر ڈی ایس ایس) برائے2021-22 تا 2024-25 کو منظور ی دی۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ،چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نیشور کمار نے شرکت کی۔منظور شدہ ایکشن پلان کا مقصد صدفیصد پری پیڈ کنزیو مر میٹرنگ اور صدفیصد سسٹم میٹرنگ ( ڈی ٹی آر ) کو حاصل کرنا ہے اور اِس میں نقصان میں کمی اور جدید کاری کے لئے ڈسٹری بیوشن اِنفراسٹرکچر کا کام اور اَفرادی قوت کی تربیت اور کپسٹی بلڈنگ شامل ہے۔پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار ،بھروسے اور قابل برداشت کو بہتر بنانے،اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات کو کم کرنا اور ڈسکامز کی آپریشنل صلاحیتوں اور مالی اِستحکام کو بہتر بنانے پر کام کر رہا ہے۔ڈسکامز کے ایکشن پلانز صدفیصد سمارٹ پری پیڈ میٹرنگ سے اے سی ایس۔ اے آر آر کے فرق اور اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات کو کم کرنے،مواصلاتی خصوصیات کے ساتھ سسٹم میٹرنگ ، سکیم کے رہنما خطوط کے مطابق دیگر اجزا¿ سے زیادہ نقصان والے علاقوں میں اے بی کیبلنگ اور ایچ وی ڈی ایس پرتوجہ مرکوز کرتے ہیں۔یہ صارفین کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی فراہم کرے گا اور تمام اضلاع میںچوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی میں مدد کرے گا۔ایکشن پلان میں پالیسی اور ڈھانچہ جاتی اِصلاحات ، اَفرادی قوت کی بھرتی میں اِضافہ ، آئی ٹی ملازمین کا علاحدہ کیڈر تشکیل دینا، جدید خطوط پر ٹارگیٹیڈ سالانہ ٹریننگ سے ملازمین کی تربیتی پالیسی تیار کرنا بھی شامل ہے۔ڈی آئی ایس سی او ایمز کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ 2024-25تک پین اِنڈیا کی سطح پر اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات کو کم کریں اور اے سی ایس ۔ اے آر آر فرق کو بہت کم کریں جبکہ ہر سال کے لئے سٹیٹ وائز ٹارگٹ ان کے اے ٹی اینڈ سی نقصانات کی موجودہ سطحوں اور اے سی ایس ۔ اے آر آر پر منحصر ہوں گے۔
جے اینڈ کے میکڈیمائزیشن مینول اور جے اینڈ کے پی ڈبلیو ڈی برج مینول 2022
پروجیکٹوں میں عمل درآمد اور معیاری بنانے میں یکسانیت لائے گی
ٹھیکیدار کو بھی ناقص معیار کے کاموں کی غفلت یا عمل درآمد کی وجہ سے تکنیکی خرابیوں کیلئے برابر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا
اِنتظامی کونسل کی میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں محکمہ تعمیراتِ عامہ کے جے اینڈ کے میکڈیمائزیشن ( ایکزکیوشن اینڈ کوالٹی کنٹرول اور ڈ ی ایل پی اَنفورسمنٹ ) مینول اور جے اینڈ کے پی ڈبلیو ڈی برج مینول 2022 کانوٹس لیا۔میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیرفاروق خان اور مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چی سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ،اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔محکمہ نے جدید ترین معیارات کے مطابق میدان میں بہترین طرز ِعمل کو شامل کرتے ہوئے یہ دستورالعمل مرتب کیا ہے اور طریقوں میں یکسانیت لانے، شفافیت کو فروغ دینے اور اِنجینئرنگ کے کمال کو یقینی بنانے کی کوششیں کی ہیں۔ جے اینڈ کے روڈ نیٹ ورک کی سطح کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جے اینڈ کے میکڈیمائزیشن مینول جموں وکشمیریوٹی میں سڑک کی مسافت کو بین ضلع سڑکیں ، بڑی سڑکیں ، ضلعی سڑکیں ، دیہی سڑکیں ، مقامی سڑکیں وغیرہ کے طور پر درجہ بندی کرتا ہے۔میکڈیمائزیشن مینول ایک کوالٹی کنٹرول ( کیو سی ) او رکوالٹی ایشورنس ( کیو اے) پروٹوکول قائم کرتا ہے جس کی میڈیمائزیشن کے کاموں کے دوران سختی سے عمل کیا جائے گا۔معیار میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں ٹھیکیدار کو بھی ناقص معیار کے کاموں کی غفلت یا عمل درآمد کی وجہ سے تکنیکی خرابیوں کے لئے برابر کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔تمام ڈویژنوں کو یہ ذمہ داری دی جائے گی کہ وہ سردیوں اور مون سون کے موسم کے بعد کے ہر میکڈیمائزیشن کے کام کی کارکردگی کا جائزہ لیں اور ڈیفیکٹ لائیبلٹی پیریڈ ( ڈی ایل پی ) کے تحت آنے والے ترجیحات کے لئے اِسی کا نقشہ تیار کیا جاسکے۔اِنتظامی کونسل نے جے اینڈ کے پی ڈبلیو ڈی برج مینول 2022کو بھی جائزہ لیا جو پروجیکٹ کے عمل میں یکسانیت، شفافیت اور جواب دہی لانے کے لئے پُل کی تعمیر میں اِنجینئرنگ کے طریقوں کو معیاری بنا تا ہے ۔ اس کے مطابق محکمہ کو یکساں طور پر پروجیکٹ کی تیاری، فزیبلٹی سٹیڈی، ابتدائی پروجیکٹ کی تیاری، تفصیلی پروجیکٹ کی تیاری، فارم ورک اور سٹیجنگ، روڈ برجز کے لیے کوالٹی سسٹم، پروجیکٹ کی شیڈولنگ اور ورکس کی نگرانی، پل کا معائینہ اور دیکھ ریکھ، برج نمبرنگ آئی آر سی 7:2017، پُلوں کی ساختی صحت کی نگرانی، جموںوکشمیر یوٹی میں کیٹلاگ شدہ پُلوں کی مناسب دیکھ ریکھ کی روشنی میں کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ بھی بتایا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی سنو کلیئرنس کی سرگرمیوں کے دوران سڑکوں کی بہترین دیکھ ریکھ کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر بھی عمل پیرا ہے۔ایس او پی میں پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے سنو کلیئرنس کے کاموں میں اُٹھائے جانے والے قلیل مدتی اقدامات کو بیان کیا گیا ہے جس میں تمام آر اینڈ بی ڈویژنوں ٹاؤن ائیریا کمیٹیوں اور سری نگر میونسپل کارپوریشن کو فراہم کئے جانے والے روایتی اٹیچ منٹ کے ساتھ برف کی صفائی شامل ہے۔طویل مدتی کے لئے ایس او پی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے تکنیکی طور پر منظور شدہ مشینری کی خریداری کا تقاضا کرتا ہے جیسا کہ کئی ترقی یافتہ ممالک میں برف کی سائنسی صفائی کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے جس سے سڑک کی سطح کو کم سے کم نقصان ہوتا ہے۔سنو کلیئر نس کا پروٹوکول سفارش کرتا ہے کہ سڑک کی سطح کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لئے 50ایم ایم گاڑیوں کے بلیڈ سے 100 ایم ایم برف باری کے بعد ہی کلیئرنس آپریشن شروع کیا جائے۔تاہم، اگر سنوکلیئرنس کے بعد سڑک کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ برف صاف کرنے کے آپریشن کے بجائے میکڈیمائزیشن کے ناقص کام کی وجہ سے قرار دیا جاتا ہے، تو معاہدہ ڈی ایل پی کلاز نافذ کیا جائے گا، اور کنٹریکٹ کرنے والی ایجنسیوں کو ذمہ دار بنایا جائے گا کہ وہ اپنی لاپرواہی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو درست کریں۔ایس او پی مزید 10سے15 برس کے طویل مدتی معاہدے جیسے مراعات سے سنوکلیئرنس کرنے کے آپریشن کے لئے مناسب مشینوں کے ساتھ نجی کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونے کی اجازت دیتا ہے۔ سنو کلیئرنس آئٹمز کے نرخ MoRTH/BRO کے مطابق نرخوں کے تجزیہ پر مبنی ہوں گے۔ اس کے علاوہ، کنٹریکٹ کرنے والی ایجنسیوں/ بے روزگار نوجوانوں کو صنعت و حرفت کے محکمے، محکمہ محنت و روزگار، اور محکمہ سیاحت کی کریڈٹ سے منسلک سکیموں کے تحت بھی ترغیب دی جائے گی تاکہ میکنیکل اِنجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ موزوں مشینری کی خریداری کے لئے تکنیکی نگرانی کرے گا۔انتظامی کونسل نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ کتابچے اور رہنما خطوط کو باقاعدگی سے اَپ ڈیٹ کرے اورجی ایف آر اور اِی۔ ٹینڈرنگ کی لازمی دفعات کے مطابق بہترین معیار اور لاگت کی کارکردگی کو یقینی بنائے۔