سرینگر/5 فروری
جموںوکشمیر ترقی کی ایک نئی راہ پر گامزن کرنے میں مرکزی حکومت کی بے مثال تعاون کے نتیجے میں تمام محاذوں پر جموںوکشمیر یوٹی میں تبدیلی آئی ہے ۔ہر شعبے میں تبدیلی نے جموںوکشمیر یوٹی کو ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کے لئے معاشی طور پر قابل بنایا ہے کیوں کہ حکومت اِس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ ترقی کے فوائد سماج کے تمام طبقات تک پہنچیں۔حکومت نے جموں وکشمیر میں فزیکل بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے مقصد سے ” وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج“( پی ایم ڈی پی )پروجیکٹوںکی عمل درآمد کی رفتارتیز کیا ہے ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کہ اکتوبر2021ءکے اَخراجات 34,653 کروڑ روپے تک پہنچ گئے ہیں جس کے نتیجے میں یہاں کے فزیکل بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے بہتری آئی ہے ۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ 21 بڑے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور اِس مالی سال تک نو منصوبے مکمل ہونے کی توقع ہے۔ایک اور اہم حصولیابی میں جموںوکشمیر نے سوبھاگیہ سکیم کے تحت بدف کی تاریخ سے پہلے صد فیصد گھریلوالیکٹریفکیشن حاصل کر لی ہے اور 3,57,405مستفیدین کو دائرے میں لایا گیا ہے۔ حکومت نے بھی سمارٹ میٹرنگ کی راہ پر گامزن کیا ہے اور سمارٹ میٹرنگ پروگرام کے تحت تقریباً20 لاکھ صارفین کو اِس کے دائرے میں لایا جائے گا۔ابھی تک 2 لاکھ میٹروں کی تنصیب کا کام پہلے سے ہی جاری ہے اور مزید 6لاکھ کی تنصیب کوری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم کے تحت حتمی شکل دی جارہی ہے ۔حکومت جموںوکشمیر کی بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے پُر عزم ہے کیوں کہ جموںوکشمیر یوٹی میں ہائیڈرو الیکٹرسٹی کے وسیع اِمکانات ہیں ۔3,500 میگاواٹ کی صلاحیت والے پاور پروجیکٹ جموں وکشمیر میں بجلی کی زیادہ تر پریشانیوں کو حل کرنے جارہے ہیں۔مزید برآں ، جموںوکشمیر میں تمام دیہی آنگن واڑی سینٹروں ، سکولوں اور صحت اِداروں کو فعال نلکے کے پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ یہ بات قابلِ غور ہے کہ 2 اَضلاع سری نگر اور گاندربل نے تمام گھرانوں کو صدفیصدفعال نل پانی کے کنکشن فراہم کئے ہیں۔جموںوکشمیر یوٹی نے 15 اگست 2022ءتک تمام گھرانوں کو صد فیصد فعال نل پانی کے کنکشن کی فراہمی کا ہدف بنایا ہے۔ غیر منسلک رہائش گاہوں کو ہر موسم میں سڑک رابطہ فراہم کرنے کے لئے زائد اَز 1000 آبادی (2011 کی مردم شماری کے مطابق) تمام بستیوں کو سڑک رابطہ فراہم کیا گیا ہے اور 500 آبادی والی بستیوں کو 2022ءکے آخیر تک سڑکیں فراہم کی جائیں گی۔پردھان منتر ی گرام سڑک یوجنامیں جموںوکشمیر ملک میں مجموعی درجہ بندی میں 2016-17 میں 9ویں مقام سے 2020-21 میں تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔دورانِ سال2021-22 جموںوکشمیر یوٹی حکومت نے سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی دیکھ ریکھ کے لئے وقف پالیسی کو منظوری دی ہے ۔ ڈیفیکٹ لائبلٹی پیر یڈ( ڈی ایل پی ) تین برس کو لازمی قرار دیا گیا جس میں پروجیکٹ سے وابستہ ٹھیکیدار کو ڈی ایل پی کے دوران سڑک کی دیکھ ریکھ ہوگی اور ٹھیکیدار کو اِس کا ذمہ دار بنایا گیا ہے۔نیشنل ہائی وے۔44 کی حالت میں نمایاں بہتر حاصل کی گئی ہے جس کے نتیجے میں نویُگ ٹنل کھولنے اور این ایچ۔44 پروجیکٹ کی چار گلیاروں والی کے تحت مختلف حصوں کی تکمیل کی وجہ سے وقت 10 گھنٹے سے کم ہو کر 6گھنٹے کا ہوگیا ہے۔حکومت معاشرے کے کمزور طبقوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کرنے کے لئے سٹریٹ وینڈرس( سٹریٹ وینڈرس کے تحفظ اور سٹریٹ وینڈنگ کا ضابطہ) ایکٹ ،2014کے تحت 21,000 سر ٹیکفیشن آف وینڈنگ ( سی او وِی )جاری کئے گئے ہیں جس سے جگہیں بغیر کسی رُکاوٹ کے اُنہیں مخصوص جگہ پر فروخت کا یقین دِلایا گیا ہے ۔جھیل ڈل کی صفائی اور بحالی کے لئے جھیل ڈل کی بڑے پیمانے پر صفائی کا کام شروع کیا گیا ہے جس کے نیتجے میں 10 مربع کلومیٹر سے زائد رقبہ کو دستی طور پر اور میکنیکل طریقوں سے گھاس پھوس سے پاک کیا گیا ہے۔جموںوکشمیر ہائی کورٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی ماہرین کی کمیٹی نے سفارش کی کہ لاؤڈا جھیل ڈل میں جھیل کی صفائی کرنے والی مشینوں کے ڈیزائن ، ترقی ، ترقی ، ٹرانسپورٹ اور کمیشننگ کے لئے ڈی ایم آر سی ( دہلی میٹرو ریل کارپوریشن)کو شامل کرے گی۔مختصراًیہ کہا جاسکتا ہے کہ حکومت نے مرکزی حکومت کی مدد سے جموںوکشمیر یوٹی میں بنیادی ڈھانچے اوردیگر ترقیاتی پہلوؤں کو بھی فروغ دیا ہے۔