لیفٹنٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بٹھناگر نے آج سول سیکرٹریٹ میں جموں کشمیر روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی 84 ویں میٹنگ کی صدارت کی ۔ بورڈ نے کارپوریشن کو بڑھانے کیلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ، جن میں زیر التوا ادائیگیاں ، ڈرائیوروں اور کنڈکٹرز کی تعیناتی اور طبی معاوضے کے مسائل شامل ہیں ۔ جے کے آر ٹی سی کی اصلاح میں درپیش چیلنجوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اترا کھنڈ حکومت اپنی ٹرانسپورٹ خدمات کیلئے ای پہل کو اپنانے کے منصوبے اختیار کر رہی ہے ۔ مشیر نے آن لائین ٹکٹ بکنگ کی سہولت ، آن لائین بس شیڈول ، سمارٹ سٹاف منیجمنٹ اور موبائل ایپ کے اجراء جیسے اقدامات کی تعریف کی ۔ انہوں نے ان ٹیکنالوجیز کو جلد از جلد لاگو کرنے کی آخری تاریخ بھی مقرر کی ۔ بورڈ کو کارپوریشن کی بسوں کے بڑھے ہوئے بیڑے کے بارے میں بتایا گیا اور چئیر مین کی طرف سے اس بات پر زور دیا گیا کہ اس کی بسوں کے فی کلو میٹر آپریشن کے منافع میں اضافہ اور ان کی چلانے کی لاگت کو کم کرنے کیلئے سخت کوششیں کی جائیں ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ لاگت کا نیا اندازہ لگایا جائے اور بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے ۔ انہوں نے ہدایت دی کہ اس سلسلے میں ماہانہ مشقیں کی جائیں اور مزید منافع بخش راستوں کی نشاندہی کی جائے ۔ میٹنگ کے ایجنڈے کا جائیزہ لیتے ہوئے چئیر مین نے ہدایت دی کہ کارپوریشن سابقہ جموں و کشمیر ریاست کی تنظیم نو کے پیش نظر رپورٹنگ کے نئے فارمیٹس کو اپنائے اور زیر التواء آڈٹ مسائل کو حل کرے ۔ انہوں نے جے کے آر ٹی سی سے سالانہ رپورٹ پیش کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بورڈ کے سامنے مالی سال 2022-23 کے بجٹ تخمینے بھی پیش کئے گئے ۔ اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ کارپوریشن اپنی بہتر انتظامیہ کیلئے اپنے قوعاعد ، ضوابط اور دستور العمل پر نظر ثانی اور اپ ڈیٹ کرتی ہے ۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ محکمہ خزانہ اور محکمہ قانون اس عمل میں شامل ہوں گے ۔ بورڈ کی طرف سے ریٹائر ہونے والوں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ انہیں تمام بجٹ مختص کرنے میں ترجیح دی جائے گی ۔ میٹنگ میں بورڈ کے وائس چئیر مین اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاینانس اتل ڈولو ، بورڈ کے ڈائریکٹرز ، پرنسپل سیکرٹری پبلک ورکس شلیندر کمار ، کمشنر سیکرٹری ٹرانسپورٹ ہردیش کمار ، ایم ڈی جے کے آر ٹی سی انگریز سنگھ رانا ، اور چیف انجینئر میکنیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کشمیر رشید احمد ڈار سمیت دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔