بھارتیہ جنتا پاٹی (بی جے پی) کے جموں وکشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر حد بندی کمیشن نے جمہوریت کو درست کیا ہے اور جو اس کمیشن کا تازہ ڈرافٹ آیا ہے وہ ہر لحاظ سے درست ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈرافٹ بنانے کے لئے یونین ٹریٹری کے تمام ارکان پارلیمان کی رائے لی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حد بندی کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے اور حکومت کے تحت کام نہیں کر رہا ہے۔موصوف ترجمان نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز شمالی ضلع بانڈی پورہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’آج جو حد بندی کمیشن کا ڈرافٹ آیا ہے وہ ہر طرح سے درست ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’جموں کو چھ نشستیں اور کشمیر کو ایک نشست دینے سے جہوریت درست ہوگئی ہے‘۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ حد بندی کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے یہ حکومت کے تحت کام نہیں کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ تیس برسوں سے دو فیصد ووٹ حاصل کرکے رکن پارلیمان بنتے ہیں لیکن اب راجوری اور پونچھ کو اننت ناگ کے ساتھ ملانے سے ووٹروں کے درمیان کمپٹیشن بڑھ جائے گا اور الیکشن بائیکاٹ کا اثر بھی ختم ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ راجوری، پونچھ، اننت ناگ کی نئی پارلیمانی نشست سے نیشنلسٹ آواز مضبوط ہوگی۔موصوف ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حد بندی کمیشن کی مشکور ہے۔کرناٹک حجاب معاملے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اس کو ایک تنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہیں اور پاکستان بھی اس کو ہوا دے رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کا ایجنڈا ہے کہ ملک میں تمام مذہبوں کے لوگ آزادی سے رہیں۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ریاستی درجے کو موزوں وقت پر بحال کیا جائے گا اور حد بندی کا کام ختم ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں انتخابات بھی ہوں گے۔