جموں و کشمیر میں اگلے مالی سال کے لیے نئی ایکسائز پالیسی 2022-2023 جاری کی گئی ہے۔ اس کا اطلاق یکم اپریل 2022 سے 31 مارچ 2023 تک ہوگا۔ نئی پالیسی میں جموں و کشمیر میں شراب کی 51 نئی دکانیں کھولنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نئی ایکسائز پالیسی میں کشمیر ڈویژن میں شراب کی سات نئی دکانیں تجویز کی گئی ہیں۔ یہ زیادہ تر سیاحتی مقامات اور سری نگر میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقے میں آئیں گے۔ یہ دکانیں SMC-D، SMC-E، سونمرگ، بارہمولہ، گلمرگ اور پہلگام میں کھولنے کی تجویز ہے۔کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق محکمہ ایکسائز نے ارنسٹ منی ڈپازٹ (EMD) کو 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ روپے اور کم از کم گارنٹی ریونیو (MGR) کو 10 فیصد بڑھانے کے لیے پچھلی پالیسی میں ترمیم کی ہے۔ محکمہ خزانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اتل ڈلو نے کہا کہ نئی ایکسائز پالیسی میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایک شخص کو صرف ایک دکان الاٹ کی جائے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر میں اگلے مالی سال کے لیے نئی ایکسائز پالیسی 2022-2023 جاری کی گئی ہے۔ اس کا اطلاق یکم اپریل 2022 سے 31 مارچ 2023 تک ہوگا۔ نئی پالیسی میں جموں و کشمیر میں شراب کی 51 نئی دکانیں کھولنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اب تک ریاست میں یہ تعداد 228 تھی۔ نئی پالیسی کے تحت شراب کا صرف ایک ٹھیکہ ایک شخص کو الاٹ کیا جائے گا۔ صرف جموں و کشمیر کے ڈومیسائل ہولڈر ہی ٹھیکوں کی بولی کے عمل کے اہل ہوں گے۔ نئی پالیسی میں ہر قسم کی شراب پر ایکسپورٹ ڈیوٹی میں چھوٹ دے کر مقامی پیداوار کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایک شخص کو صرف ایک دکان الاٹ کی جائے۔محکمہ ایکسائز نے ارنسٹ منی ڈپازٹ (EMD) کو 5 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ روپے اور کم از کم گارنٹی ریونیو (MGR) کو 10 فیصد بڑھانے کے لیے پچھلی پالیسی میں ترمیم کی ہے۔ اکسائز آفس کے احاطے میں محکمہ خزانہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اتل دلو نے کہا کہ نئی ایکسائز پالیسی میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایک شخص کو صرف ایک دکان الاٹ کی جائے۔اسمگلنگ کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے بھی مناسب کوششیں کی جائیں گی۔نئی پالیسی کے تحت شراب نوشی اور منشیات کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں سماجی اور دیگر سطحوں پر آگاہی کو فروغ دیا جائے گا۔ اس میں پڑوسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے جموں و کشمیر میں منشیات کی اسمگلنگ کے خطرے کو مؤثر طریقے سے روکنے کے لیے بھی مناسب کوششیں کی جائیں گی۔صارفین کو معیاری شراب فراہم کرنے اور ان کی صحت کی حفاظت پر توجہ دی جائے گی۔ شراب کے ٹھیکوں کی نیلامی شفاف طریقے سے کی جائے گی۔ اس کے لیے ای-آکشن پورٹل ایک تھرڈ پارٹی نوڈل ایجنسی کے طور پر جے اینڈ کے بینک کے زیر انتظام ہوگا۔ ایک غیر ضمانتی جرم میں سزا یافتہ شخص بولی لگانے کا اہل نہیں ہوگا۔بولی دینے والے کے پاس ریاست میں بولی کی رقم کے برابر غیر منقولہ جائیداد ہونی چاہیے۔ نیز بولی لگانے والے کو جموں و کشمیر کے مختلف ایکٹ کے تحت محکمہ میں ادائیگی کے لئے ڈیفالٹر نہیں ہونا چاہئے۔ بولی دہندہ کو بولی کی رقم دس کام کے دنوں کے اندر جمع کرانی ہوگی۔کامیاب بولی لگانے والے کو لائسنس متعلقہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے 15 دنوں کے اندر منظوری حاصل کرنے کے بعد جاری کیا جائے گا۔ دلو نے کہا کہ ایکسائز کی آمدنی جموں و کشمیر کی ترقی پر خرچ کی جائے گی۔ اس دوران کمشنر ایکسائز کے ایس چب، کمشنر سیلز ٹیکس شوکت اعجاز بھٹ وغیرہ موجود تھے۔نئی ایکسائز پالیسی میں کشمیر ڈویڑن میں شراب کی سات نئی دکانیں تجویز کی گئی ہیں۔ یہ زیادہ تر سیاحتی مقامات اور سری نگر میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقے میں آئیں گے۔ یہ دکانیں SMC-D، SMC-E، سونمرگ، بارہمولہ، گلمرگ اور پہلگام میں کھولنے کی تجویز ہے۔