لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج پورے یو ٹی میں جی ایم سی ، ڈی ایچ ، سی ایچ سی اور پی ایچ سی میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کے مختلف پروجیکٹوں کا سنگِ بنیاد رکھا ۔ لیفٹیننٹ گورنر کی موجودگی میں ٹاٹا میموریل ہسپتال اور گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں کے درمیان کینسر کی دیکھ دیکھ کی جدید سہولیات تیار کرنے کیلئے تکنیکی مہارت اور تعلیمی تعاون کیلئے مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کئے گئے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت ملازمین کیلئے سماجی تحفظ کی اسکیم کا آغاز کیا اور این ایچ ایم کے فوت ہونے والے ملازمین کے حق میں 10 لاکھ روپے کے ایکس گریشیا چیک بھی حوالے کئے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بہتر سہولیات صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر حکومت سب کیلئے صحت کے ہدف کیلئے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں کہ مختلف اضلاع میں صحت کی نئی سہولیات سماجی مساوات کو فروغ دیں اور اس کے فوائد دور دراز علاقوں میں رہنے والے ہمارے بھائیوں اور بہنوں تک پہنچیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ٹاٹا میموریل ہسپتال کے ساتھ تعلیمی اور تکنیکی تعاون کیلئے مفاہمت نامے سے فیکلٹی ، پیرا میڈیکل اسٹاف اور اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کو نیشنل کینسر گرڈ ، ٹاٹا میموریل سنٹر میں انتہائی جدید ترین کینسر کی دیکھ بھال کی سہولیات اور تکنیکی مہارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے صحت کے شعبے کو تبدیل کرنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ 2014 کے بعد سے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی آئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت عامہ کے عزم کے ساتھ ہم نے سب کیلئے اعلیٰ معیار کی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2019 سے پہلے جموں و کشمیر میں صرف 129 صحت اور تندرستی کے مراکز تھے اور دو برسوں میں 1275 نئے صحت اور تندرستی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کے شعبے میں انسانی وسائل کے چیلنجوں کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے کیلئے ہم 10 نئے نرسنگ کالج بھی قائم کر رہے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سی ایچ سیز اور پی ایچ سیز میں صحت کا نیا بنیادی ڈھانچہ دیہی صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرے گا اور یو ٹی میں انسانی وسائل کی تخلیق اور عام لوگوں کی دہلیز تک معیاری صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے میں محکمہ صحت کی مدد کرے گا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ دیہی اور شہری علاقوں میں آیورویدک اور دیگر ہندوستانی نظام ادویات کی سہولیات کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے اضافی آیوش صحت اور تندرستی کے مراکز قائم کئے جا رہے ہیں ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آج جے اینڈ کے صحت کی سہولیات کے لحاظ سے ملک کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے خطوں میں سے ایک ہے اور یہ جموں و کشمیر میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کو مضبوط بنانے کے تئیں انتظامیہ کے عزم کو ظاہر کرتا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ٹاٹا میموریل ہسپتال اور اپولو ہسپتالوں جیسی عالمی شہرت یافتہ ہیلتھ کیئر کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ہم جموںوکشمیریوٹی کے لوگوں کو بہترین صحت دیکھ ریکھ کو یقینی بنانے کی خاطر بنیادی تبدیلیاں متعارف کر رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم آن لائن اپائمنٹ منٹس اور مریضوں کے میڈیکل ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے کی سہولیت فراہم کرنے کے لئے بھی آگے بڑھ رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اُن تمام ہیلتھ ورکروں کو دِلی خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے بے لوث دوسرو ں کی خدمت کرتے ہوئے اَپنی جانیں قربان کیں۔ ہم اُن کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کے باقی کنبوں کو معاوضہ دینے کے بارے میں مرکزی حکومت سے درخواست کی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ہم اَپنے ڈاکٹروں ، نرسوں ، پیرا میڈیکس ، آشا اور آنگن واڑی کارکنوں اورٹیکہ کاری ٹیم کے شکر گزار ہیں جو عالمی وَبا کووِڈ ۔19سے نمٹنے میں انتھک اور خلو ص سے کام کر رہے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی کوششیں نئی جو ش و جذبے اور توجہ کے ساتھ جاری رہیں گی ۔ اُنہوں نے طبی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر کو نشا مُکت بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کی تکمیل کریں اور صحت مند طرزِ زندگی کے بارے میں بیداری پیدا کریں۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے این ایچ ایم ایمپلائز ویلفیئر فنڈ کا اعلان کیا اور ایس۔ایچ۔آئی ۔ ایف۔اے( سٹی میولیٹیڈ ہیلتھ اِنفارمیشن فیسلٹیشن اسسٹنٹ) ، 104 سینٹر لائزڈ ہیلتھ ہیلپ لائن تک ایک واٹس ایپ پر مبنی مربوط ٹیکنالوجی کی توسیع اور آشا کی ادائیگیوں اور کارکردگیوں کی نگرانی کے لئے آشا گلک ایپ کا بھی آغاز کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے بی اِی ایم ایم پی رہنما خطوط کتابچہ اور یونیسف ڈی جی اے ( ڈسٹرکٹ گیپ اینالیسس ) بھی جاری کیا۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے میئر جے ایم سی چندر موہن گپتا نے کہا کہ نئے اقدامات سے جموںوکشمیر یوٹی کی صحت خدمات کو تقویت ملے گی اور صحت کے چیلنجوں سے بہتر طریقے سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے جموںوکشمیر یوٹی کے لوگوں کو ہیلتھ کیئر کی سہولیات تک بہتر رَسائی فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔چیف سیکر ٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ اِنتظامیہ عوامی فسٹ پالیسی کے اَصولوںپر کام کر رہی ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عوامی خدمات کو فیڈ بیک سسٹم سے جوڑ دیا ہے جس سے سرکاری ہسپتالوں اور محکموں کے کام میں زیادہ شفافیت اور جواب دہی آتی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت و طبی تعلیم وویک بھرد واج نے کہا کہ اِنتظامیہ صحت شعبے میں موجود خلاء کو پُر کرنے کے لئے کوششیں کر رہی ہے، اس کے علاوہ لوگوں کی طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے صحت کی معیاری سہولیات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ڈائریکٹر نیشنل ہیلتھ مشن چودھری محمد یاسین نے آج شروع کئے گئے صحت کے نئے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ نوڈل آفیسر این ایچ ایم ڈاکٹر شفیع کوکانے شکریہ کی تحریک پیش کی۔صحت کے بنیادی ڈھانچے کے جن منصوبوں کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا ان میں 2 پیڈیاٹرک سینٹرز آف ایکسیلنس، 28 زچگی کے آئی سی یو، 20 پیڈیاٹرک ہائبرڈ آئی سی یو، جموں و کشمیر کے سرکاری میڈیکل کالجوں اور اضلاع میں 15 پیڈیاٹرک وارڈ شامل ہیں۔اِس موقع پر ڈی ڈی سی چیئرپرسن جموں بھارت بھوشن ، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں انشل گرگ ، پرنسپل جی ایم سی ڈاکٹر ششی سدھن شرما، ڈائریکٹر ایمز جموں ڈاکٹر شکتی گپتا، ، ٹاٹا میموریل ہسپتال سے ڈاکٹر آشیش گلیا ، ڈاکٹر دارا سنگھ، میڈیکل سپر اِنٹنڈنٹ ،جموں کے ایس ایم جی ایس ہسپتالمیں ڈاکٹر ، نرسنگ سٹاف اور لوگ موجود تھے جبکہ یوٹی بھر سے صحت اہلکار بذریعہ ورچیول موڈ شامل ہوئے۔