جموں و کشمیریو ٹی میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر بجلی کی صلاحیت کو بڑھانے کے ایک اور قدم میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاں اننت ناگ میں جموں و کشمیر پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ( جے کے پی ڈی ڈی ) کے ذریعے 357 کروڑ روپے کے 42 ترسیلی اور تقسیمی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا ۔اس ،موقعہ پرلیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بدھ کو کہا کہ اگلے4 سالوں میں مرکزی زیرانتظام علاقہ جموں وکشمیربجلی پیداوارکے معاملے میں خودکفیل ہو جائے گا اور ہر گھر کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ لداخ سے ایک نئی ٹرانسمیشن لائن آرہی ہے جو کشمیر، جموں اور پنجاب سے منسلک ہوگی جس کے بعد جموں کشمیر میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ منوج سنہا نے کہا کہ پاؤر ڈپارٹمنٹ نے اس پروجیکٹ کو 6 ماہ کے ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ 1947سے2020 تک، جموں وکشمیرصرف 3450 میگاواٹ بجلی پیدا کر سکا اور یہی اعداد و شمار اگلے4 سالوں میں ہی حاصل کئے جائیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جتنی بجلی گزشتہ73برسوں میں پیداکی گئی ،اُتنی ہی مقدار میں اگلے صرف چار برسوںمیں یہاں بجلی کی پیداوار ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اسکے بعدجموں وکشمیر بجلی پیداوار کے معاملے میں خودکفیل ہوجائے گا،اوریہاں بجلی بحران ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائیگا۔منوج سنہا نے کہاکہ بجلی پیداوارمیں خودکفالت کے بعدہر گھر کو معیاری اور قابل اعتماد بجلی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو سمارٹ میٹروں کی تنصیب کےلئے محکمہ بجلی کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ صارفین کو بلا تعطل معیاری اور قابل اعتماد بجلی فراہم کی جا سکے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس موقعہ پرکہاکہ حکومت ہند کی طرف سے ایک اہم ٹرانسمیشن لائن کی منظوری دی گئی ہے، جو لداخ سے آئے گی اور کشمیر، جموں اور پھر پنجاب تک پہنچے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ پروجیکٹ منظور شدہ ہے اور ایک بار پروجیکٹ کو حتمی شکل دینے کے بعد، جموں وکشمیر میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ محکمہ بجلی تمام زیر التوا ءمنصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر مکمل کر کے قابل ستائش کام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’ مجھے یقین ہے کہ ان بڑھی ہوئی سہولیات کو فعال کرنے سے خطے میں ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ ‘ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ اگست 2019 ء میں وزیر اعظم نے ایک ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی تھی لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی انتظامیہ نے ترجیحی بنیادوں پر عام شہریوں کو معیاری سڑکوں ، بجلی اور پانی کی بنیادی ضروریات تک رسائی کو یقینی بنایا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے حکومت کی طرف سے متعارف کی گئی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے پاوربنیادی ڈھانچے کو مضبوط اور بہتر بنانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی جو گذشتہ کئی دہائیوں سے خستہ حال تھے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ’’ ہمارے اے ٹی اینڈ سی کے نقصانات زیادہ ہیں اور یہ ہماری سماجی ذمہ داری ہے کہ ہم بجلی کو جموں و کشمیر کا ایک خود کفیل ، تیزی سے ترقی کرنے والا سیکٹر بنائیں ۔ ‘‘ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بجلی کے موجودہ خسارے کو پورا کرنے کیلئے ہم نے بڑے پیمانے پر صلاحیت بڑھانے کا پروگرام شروع کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 70 برسوں میں جموں و کشمیر صرف 3500 میگاواٹ کا استعمال کرنے کے قابل تھا اور اب پیداواری صلاحیت تین برسوں میں دوگنی اور سات برسوں میں تین گنا ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال 2000 کروڑ روپے کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پروجیکٹ مکمل کئے جا رہے ہیں اور مرکزی حکومت کی طرف سے یو ٹی میں سب ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کیلئے 6000 کروڑ روپے کی اضافی رقم مختص کی گئی ہے ۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ اس سے انتظامیہ کو شہروں اور دیہاتوں کے درمیان بنیادی ڈھانچے کے تفاوت کو ختم کرنے میں مدد ملے گی ۔ لیفٹیننٹ گورنرنے بجلی کے منصوبوں کی بروقت تکمیل میں نئے معیارات قائم کرنے کیلئے جے کے پی ڈی ڈی کی افرادی قوت کی تعریف کرتے ہو ئے کہا کہ انتظامیہ کا مقصد تمام شہریوں اور کاروباری اداروں کو معیاری بجلی فراہم کرنا ہے ۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا کہ یہ اضافی سہولیات بڑھتی ہوئی معیشت کی اہم ضروریات کو پورا کریں گی ۔اُنہوں نے کہا کہ اگست 2019ء سے سات دہائیوں میں حاصل کی گئی 8,394ایم وِی اے صلاحیت کے مقابلے میں کُل صلاحیت میں 3,806ایم وِی اے کا اِضافہ کیا گیا ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ایک بار جب لداخ۔ جموںوکشمیر ۔ پنجاب ٹرانسمیشن لائن پروجیکٹ کو مرکزی حکومت کی طرف سے حتمی منظور ی مل جاتی ہے تو جموںوکشمیر میں بجلی کی دستیابی میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَگلے چار برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی کو بجلی سرپلس بنانے کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور لوگوں سے اِس تبدیلی کے سفر میں برابر کے شراکت دار بننے پر زور دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموںوکشمیر کا ہر شہری قوم سازی کے عمل میں حصہ دار ہے اور سماجی و اِقتصادی ترقی اور ہر شعبے میں ترقی میں ان کا تعاون اَنمول ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بجلی چوری پر قابو پانے اور حکومت کو پورے خطے کے تمام صارفین کو چوبیس گھنٹے معیاری بجلی فراہم کرنے کے قابل بنانے کے لئے سمارٹ میٹر لگا کر اِنتظامیہ کی کوششوں کا ساتھ دیں۔ایم ڈی جے کے پی ڈی سی ایل بشارت قیوم نے اَپنے خطبہ اِستقبالیہ میں عوامی کو معیاری بجلی کی فراہمی کے لئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔آج اِفتتاح کئے گئے پروجیکٹوں میں جی ایس ایس میر بازار کو 320 ایم وی اے سے 475 ایم وی اے تک ، جی ایس ایس مٹن کو 70 ایم وِی اے سے 100 ایم وِی اے تک ، جی ایس ایس لسا ر 50 ایم وِی اے سے 100 ایم وی اے تک ، جی ایس ایس امرگڈھ کو 97.5سے 135 ایم وی اے تک، نئی 100 ایم وی اے ، 132/33 کے وی جی آئی ایس خانیار،ڈی /سی 132کے وی گریڈ کی زیر زمین کیبل جی ایس ایس وانگن پورہ سے جی آئی ایس خانیار تک ، پورے کشمیر میں 15 نئے 33/کے وی ریسونگ سٹیشن ، گیارہ 33/11 کے وی ریسونگ سٹیشنوں کا اِضافہ ،سب ترسیلی اور تقسیمی کام تک بڑھانا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ میر بازار کے گرڈ سب سٹیشن کی 30کروڑ روپے کی لاگت سے اور مٹن گرڈ سب سٹیشن کی 7.7 کروڑ روپے کی لاگت سے طویل عرصے سے زیر اِلتوأ صلاحیت میں اِضافہ سے اننت ناگ ، کولگام اور پلوامہ اَضلاع کی دس لاکھ سے زیادہ آبادی کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، آئی جی پی کشمیر وِجے کمار ، ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ ڈاکٹر پیوش سنگلا،ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام ڈاکٹر بلال محی الدین ،ڈی آئی جی ایس آر کے شیخ عبدالجبار، ایس ایس پی اننت ناگ اشیش مشرا، ایس ایس پی کولگام ڈاکٹر جی وی سند یپ چکرورتی ، چیف اِنجینئران ، عوامی نمائندے ، سیاسی رہنما اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اَفراد نے شرکت کی۔