حکومت جموں وکشمیر کی طرف سے شروع کی گئی ’’ آپ کی زمین آپکی نگرانی ‘‘ پہل فلیگ شپ پروگرام میں سے ایک ہے تاکہ زمینی ریکارڈ کے بارے میں شہریوں کو آسانی ، شفافیت اور سہولیت فراہم کی جاسکے۔ اِس اقدام کے تحت عوامی صارفین سی آئی ایس پورٹل http://landrecords.jk.gov.in/پرآن لائن سکین شدہ ڈیٹا کی کاپیاں تلاش اور دیکھ سکتے ہیں۔یہ اقدام لینڈ ریکارڈ سسٹم تک آسان آن لائن رَسائی کی سہولیت فراہم کرتا ہے ۔اِس طرح لینڈر یکارڈ میں ہیر ا پھیری کم ہوتی ہے اور ریونیو دفاتر کی کارکردگی میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔یہ اقدام ڈیجیٹل اِنڈیا لینڈ ریکارڈ ز ماڈرنائزیشن پروگرام ( ڈی آئی ایل آر ایم پی ) کا حصہ ہے اور جموںوکشمیر یوٹی نے اِس اقدام کے تحت عام لوگوں کو شفاف او رجواب دہ خدمات فراہم کرنے کے لئے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔سرکاری ریکارڈ کے مطابق آج تک ریونیو ریکارڈ کے 7.70 کروڑ صفحات اور 55,216 موسوی ( نقشے ) کو سکین کیا گیا ۔ اَب تک 6.5 لاکھ شہریوں نے اَپنے اَراضی ریکارڈ کا مشاہدہ کیا ہے او رشہریوں کے تاثرات کے نتیجے میں زمینی ریکارڈ کو مستقل بنیادوں پرتطہیر اور اَپ ڈیٹ کرنے میں مدد ملی ہے ۔اِس سے قبل ان کے پاس ان شہریوں کے زمینی ریکارڈ کی صورتحال کو دیکھنے یا ان کی نگرانی کا کوئی طریقۂ کار نہیں تھا جو اَپنے اراضی کا ریکارڈ چیک کرنے کے لئے حکام پر منحصر تھے۔تھانہ منڈی کے علی اَصغر رَضانے’’ آپ کی زمین آپکی نگرانی ‘‘ کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا ہے جس نے عوام الناس کو اَپنے زمینی ریکارڈ کے لئے تحصیل اور پٹواری دفاتر جانے کے بوجھ سے بچایا۔اُنہوں نے کہا،’’ ہم اَپنی زمینی کاغذات اَپنی مرضی سے کسی بھی وقت چیک کرسکتے ہیں۔ ہم اَپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے پٹواری دفتر کا دورہ کئے بغیر بھی آسانی سے قرض کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔‘‘اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے تھانہ منڈی کے غلام محمد ڈار نے کہا کہ ہم حکومت کے شکر گزار ہیں کہ اُنہوں نے لوگوں کو ان کے گھروں میں زمینی ریکارڈ فراہم کیا۔اِسی طرح قمر واری کے جہانگیر احمد نے کہا ہے کہ اِس اقدام نے انہیں پٹوار دفاتر میں جانے سے نجات دِلائی جہاں زمینی ریکارڈ کے اجرأ میں ہمیشہ تاخیر ہوتی تھی ۔ایچ ایم ٹی سری نگر سے تعلق رکھنے والے خورشید احمد ریشی نے کہا ہے کہ حکومت نے سرکاری اَراضی سے ناجائز تجاوزات ہٹاکر اور حاصل کی گئی زمین کو عوامی فلاح و بہبود اور اِداروں کے لئے اِستعمال کر کے بہت اَچھا کا م کیا ہے ۔یہ بات قابل ذِکر ہے کہ ڈیجیٹل اِنڈیا لینڈ ریکارد ماڈرنائزیشن پروگرام ( ڈی آئی ایل آر ایم پی ) کوجموںوکشمیر یوٹی میں اپریل 2016ء میںباقاعدہ طور پر شروع کیا گیا تھا تاکہ لینڈ ریکارڈ سسٹم تک آن لائن رَسائی کو بہتر بنایا جاسکے اور لینڈ ریکارڈ میں ہیرا پھیر ی کو روکا جاسکے اور اِس طرح رجسٹرار دفاتر اور تحاصیل میں خدمات کے معیار کو مزید مؤثر اور شفاف بنایا جاسکے۔ اِس پروگرام کا مقصد زمین کے ریکارڈ کے اِنتظام کو جدید بنانا ، زمینی ریکارڈ کی دیکھ ریکھ کے نظام میں شفافیت کو بڑھانا ، اِس طرح زمین اور جائیداد کے تنازعات کے دائرہ کار کو کم کرنا اور ملک میں غیر منقولہ جائیدادوں کے لئے حتمی ٹائٹلز کی سہولیت فراہم کرنا ہے ۔پروگرام کے اہم اجزأ میں زمینی ریکارڈ کی کمپیوٹر ائزیشن اور ڈیجیٹائزیشن ، سروے ، رِی سروے اور تمام سروے اور سیٹلمنٹ ریکارڈز کی اپڈیٹیشن ، زمینی ریکارڈ کے ساتھ جائیداد کے رجسٹریشن کا اِنضمام اور ڈیٹا کی حفاظت کو بڑھانے کے لئے کیڈ سٹرل نقشے ، نظام میں اِنتہائی شفافیت لانا ،کپسٹی بلڈنگ اور لینڈ ریکارڈز اِنفارمیشن سسٹم کی ترقی شامل ہیں۔ جموںوکشمیر 5؍ اگست 2019ء کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے جس میں تمام شعبوں میں تبدیلی کے اقدامات شروع کئے گئے ہیں ۔ زمینی ریکارڈ کی دیکھ ریکھ اور شفافیت ایک ایسا شعبہ تھا جس میں فوری مداخلت کی ضرورت تھی اور ’’ آپ کی زمین آپکی نگرانی ‘‘ اِس سمت میں ایک اہم اِنٹرونشن ہے۔