جمعہ, مارچ ۲۴, ۲۰۲۳
No Result
View All Result
  • English
  • آج کا اخبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
Srinagar Mail
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار
No Result
View All Result
Srinagar Mail
No Result
View All Result

شعبہ صحت میں نمایاں بہتری کاآغاز

دفعہ 370کی منسوخی کے بعدباوقار اسپتال جموں وکشمیر کا رخ کررہے ہیں

by Srinagar Mail
03/08/2022
A A
Share on FacebookShare on TwitterWhatsappEmailTelegram

ڈاکٹر خالد مجید

طبی نگہداشت انسانوں کی بنیادی ضرورت ہے۔بڑھاپے کی کہاوت ہے کہ صحت بڑی دولت ہے ۔ دنیا بھر میں تباہی مچانے والی وبائی کورونا وائرس نے شعبہ صحت کی اہمیت کو سامنے لایا ہے۔ ۔عوام یہ سمجھ گئے ہیں کہ صحت کاشعبہ سب کے لئے انتہائی اہمیت کاحامل ہے ۔ جموں وکشمیر کا شعبہ صحت تقریباً ہر لحاظ سیپیچھے تھا اور تباہی کا شکار تھا۔ اب دفعہ 370کی منسوخی کے بعد حکومت ہند نے حکومت جموں وکشمیر کے ساتھ مل کر عالمی معیار کے اسپتال قائم کرنے کا آغاز کردیا ہے۔
ہم سب اس حقیقت سے واقف ہیں کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کامعیاری ادارہ ہے ۔ اب یہ ایک عالمی برانڈ بن گیا ہے ۔
حکومت نے ہندوستان میں صحت عامہ کے اعلیٰ طبی اداروںکاایک گروپ تشکیل دینے کے لئے اقدامات کئے ہیں جو معیاری طبی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ لاکھوں مریضوں کو دیکھ بھال کی بہترین خدمات فراہم کرنے میں پیش پیش رہیں گے ۔ پورے ملک میں ایمز جیسے اداروں کے قیام کے سلسلے میں سانبہ ضلع کے وجے پور قصبے میں اسی باوقار انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیساتھ اب یہ وراثت جموں و کشمیر کے لو گوں کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے ۔ دو میں سے پہلا سابقہ ریاست جموں وکشمیر بشمول لداخ خطہ کے لئے تجویز کیا گیا ہے۔
جموں وکشمیر کے لوگوں نے اس پیش رفت کا دل سے خیر مقدم کیا ہے۔ ادھرکچھ عرصہ قبل ہمیں معلوم ہواہے کہ ایمز اونتی پورہ کو مرکز نے 2019میں 1828کروڑ روپے کی لاگت پر تعمیر کرنے کو منظوری دی تھی۔
مزید برآں ، طلبا کے پہلے بیچ کو اس سال ایمز کے لئے آنے والے NEET-UGمیں داخلہ دیا جائے گا۔ انسٹی ٹیوٹ کشمیر کے اسپتالوں میںموجودہ گنجائش میں 1000بستروں کا اضافہ کرے گاجس میں 300سپر اسپیشلٹی بیڈ بھی شامل ہیں۔ پروجیکٹ میں 100طلباء کی گنجائش والا میڈیکل کالج اور 60طلباء کی گنجائش والا نرسنگ کالج بھی شامل ہے۔
ماہرین نے رائے دی ہے کہ ایسے طبی ادارے نہ صرف شہریوںکو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے بلکہ اس کے نتیجے میں ملک میں طبی نشستوں اور ڈاکٹروں کی مجموعی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ دیہی طبی نگہداشت جو کسی بھی خطے کے صحت کے شعبے کادل اور نبض ہوتی ہے حکومت کی طر ف سے اسے بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ جموں وکشمیر کی حکومت دیہی طبی نگہداشت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔
کشمیر مانیٹر کے اعداد شمارمیں انکشاف ہواہیکہ گزشتہ چار سالوں سے 2224ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹر ز قائم کئے گئے ہیں۔
رواں سال کے آخر تک جموں وکشمیر انتظامیہ 2742مراکز قائم کرنے کا ہدف حاصل کرلے گی۔ اس کے علاوہ گزشتہ پانچ سالوں میں دیہی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لئے نیشنل رورل ہیلتھ مشن کے تحت مرکز نے 2897.27کروڑ روپے کی فنڈنگ جاری کی گئی ہے ۔
جموں وکشمیر کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے ایک حالیہ قدم میں جس کا مقصد جموں وکشمیر کے صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کرناہے۔ اس اقدام کے تحت جموں وکشمیر کے محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے ڈاکٹروں
اور پیرامیڈیکل سٹاف کے تمام اٹیچمنٹوں کو منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ قدم عام لو گوں کے لئے صحت کی بہتر سہولیات یقینی بنانے اور دیہی علاقوں میںطبی نگہداشت کی سہولیات کوبہتربنانے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
یہ حکمنامہ جموں وکشمیر کے پرنسپل سیکریٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن HMEمنوج کمار دویدی نے جاری کیا ہے۔ یہ اقدام اسلئے اٹھایا گیا کیونکہ ڈاکٹروں اورنیم طبی عملے کے بارے میں معلوم ہواہے کہ انکو ایک مقررہ جگہ پر تعینات کیا جاتاہے اور پھر کسی اور جگہ سے منسلک کیا جاتاہے جس نے جموں وکشمیر کی دیہی علاقوں کی طبی نگہداشت کے شعبہ کو ڈھٹائی سے نقصان پہنچایا ہے۔ صحت عاملہ کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے اور جموں وکشمیر میں عالمی معیار کے اسپتالوں کی تشکیل دونوں اصلاحات سے لو گ پوری طرح خوش ہیں۔
سب سے بڑھ کر یہ بات اہم اور خوش آئند ہے کہ پہلے جموں وکشمیر میں صرف چار میڈیکل کالج تھے ۔ آج سات نئے میڈیکل کالج قائم کئے گئے ہیں۔ پہلے صرف 500میڈیکل سیٹیں تھیں اب جموں وکشمیر سے 2000طلباء ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرسکتے ہیں۔
جموں وکشمیر حکومت نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد یہ بات پوری طرح واضح کردی ہے کہ دیہی سطح پر طبی نگہداشت کو بہتر بنانا اور جموں وکشمیر میں عالمی معیار کے اسپتال قائم کرنا جموں وکشمیر کے صحت کے شعبے کو صحیح سمت میں لے جانے کا اہم منتر ہے اور عوام اس سے بہت خوش ہیں ۔

ShareTweetSendSendShare
Previous Post

یہ اُمّت رِوایات میں کھو گئی

Next Post

نور پورہ ترال کی نوجوان کی کتاب منظر عام پر

Related Posts

یوم خواتین اور اسلام میں عورت کے حقوق

یوم خواتین اور اسلام میں عورت کے حقوق

پراپر ٹی ٹیکس کا اطلاق : بہتر بلدیاتی سہولیات اور بہتر زندگی کا ضامن

پراپر ٹی ٹیکس کا اطلاق : بہتر بلدیاتی سہولیات اور بہتر زندگی کا ضامن

دماغی صحت اہمیت اور ضرورت

دماغی صحت اہمیت اور ضرورت

خودکشی ایک گھناؤنی حرکت

والدین جنت بھی دوزخ بھی

جے کے اے ایس رزلٹ 2021 میرٹ اور شفافیت کا نتیجہ

جے کے اے ایس رزلٹ 2021 میرٹ اور شفافیت کا نتیجہ

دو روپیہ

دو روپیہ

Next Post
نور پورہ ترال کی نوجوان کی کتاب منظر عام پر

نور پورہ ترال کی نوجوان کی کتاب منظر عام پر

نائنہ پلوامہ میں فورسز اور ملی ٹینٹو کے درمیان تصادم شروع

بڈگام میں فورسزاور ملی ٹینٹوں کے مابین جھڑپ جاری

پلوامہ میں پولیس کی بر وقت کارروائی سے بڑا حاثہ ٹل گیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • English
  • آج کا اخبار
email us:

© Designed by GITS -Srinagar Mail

No Result
View All Result
  • اہم خبریں
  • ٹاپ اسٹوری
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • بین الاقوامی
  • کھیل
  • صحت وسائنس
  • ادایہ
  • مضامین
  • کاروبار

© Designed by GITS -Srinagar Mail