- :سرینگر۵۲، اکتوبر: کے این ایس : ذرائع نے بتایا کہ علیحدگی پسند رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز انڈیپنڈنٹ موومنٹ کے چیئرمین بلال غنی لون کے مرکزی دھارے کی سیاست میں آنے کا امکان ہے بلال غنی لون بزرگ علیحدگی پسند رہنما عبدالغنی لون کے بیٹے ہیں جنہیں سری نگر کی عیدگاہ میں قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے سے باخبر لوگوں نے بتایا کہ لون آنے والے دنوں میں باضابطہ طور پر فعال انتخابی سیاست میں شامل ہوں گے۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق ایک انگریزی اخبار نے لکھا ہے کہ علیحدگی پسند صفوں میں شامل ہونے سے پہلے ان کے والد تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ لہذا، اگر وہ مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہو رہے ہیں تو وہ اس میراث کو دوبارہ حاصل کریں گے اور ایک بڑا اور واضح اثر ڈال سکتے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب انتخابات ہونے والے ہیں،” ایک سیاسی تجزیہ کار نے مشاہدہ کیا۔رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لون جلد ہی حریت کانفرنس سے علیحدگی اختیار کر لیں گے کیونکہ انہوں نے اپنے آباو¿ اجداد کے شمالی کشمیر سے آنے والے اسمبلی انتخابات لڑنے کا پختہ فیصلہ کیا ہے۔”بلال لون کی مرکزی دھارے کی سیاست میں شمولیت ایک بہت بڑی پیشرفت ہوگی کیونکہ یہ کسی بھی حریت رہنما کی ان کے بھائی سجاد لون کے علیحدگی پسند سیاست کو الوداع کرنے کے بعد دوسری بڑی انخلاءہوگی،” سیاسی تجزیہ کاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر ایک مقامی میڈیا ہاو¿س سے اظہار خیال کیا۔یہ سیاسی پیش رفت وادی کشمیر کی سیاسی حرکیات میں ایک بہت بڑی تبدیلی کی بصیرت فراہم کرتی ہے جہاں حریت اور علیحدگی پسند سیاست ہر گزرتے دن کے ساتھ فرسودہ اور غیر متعلق ہوتی جا رہی ہے۔بلال لون کے مرکزی دھارے کی سیاست میں شامل ہونے کے فیصلے کے ساتھ، بہت سے رہنما علیحدگی پسندی کے ساتھ اپنی سیاسی وابستگی پر بھی نظرثانی کریں گے جو انہیں پرانے سیاسی دھڑوں کو چھوڑنے اور مقبول سیاست کے ساتھ ضم ہونے کی مطابقت اور حتمی ضرورت کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرے گا۔