سری نگر:۰۲، دسمبر: جموں وکشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے منگل کو کہا کہ وادی کشمیر کی صورتحال اگلے4 مہینوں میں بہتر ہو جائے گی کیونکہ سیکورٹی فورسز نے امن وامان قائم رکھنے کیلئے کامیاب کارروائیاں انجام دی ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے اے ڈی جی پی کشمیر وجئے کمار کے ہمراہ گاندربل کادورہ کرنے کے دورن یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال سب سے زیادہ پرامن ہے۔ ڈل جھیل زیادہ خوبصورت لگ رہی ہے اور درجہ حرارت میں کمی کے باوجود سیاح آ رہے ہیں۔ پولیس چیف نے کہاکہ ملی ٹنٹووں کے کچھ ماڈیول ملی ٹنسی کو برقرار رکھنے کےلئے سرگرم ہیں جبکہ ملی ٹنٹ تنظیموں کا بڑے پیمانے پر صفایا ہو چکا ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ کشمیروادی میں سیکورٹی کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے3سے4 ماہ میں صورتحال مزید پرامن ہو جائے گی۔ ٹی آر ایف کی طرف سے دھمکیوں کے بارے میں ایک سوال پر، ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ یہ ملی ٹنسی کے خوف کو زندہ رکھنے کے حربے ہیں اور یہ سب آئی ایس آئی کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ لوگ غیر مقامی، اقلیتوں اور معصوموں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے کہاکہ پاکستان فیصلہ نہیں کر سکتا کہ کشمیر میں کون رہے گا۔ یہ جموں و کشمیر کی حکومت ہے جو فیصلہ کرے گی کہ کس کو یہاں کام کرنے کےلئے کشمیر میں رہنا ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ مقامی اور غیر ملکی ملی ٹنٹوں کی تعداد دوہرے ہندسے میں رہ گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ملی ٹنسی کے خلاف آپریشن ہر ہفتے جاری ہے،اوریہ کہ ملی ٹنسی کے باقی ماندہ عناصر کا بہت جلد صفایا کر دیا جائے گا۔ ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے مزید کہا کہ لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ کچھ باقی چھپے ہوئے ملی ٹنٹ درجہ حرارت میں کمی کے پیش نظر اپنا ٹھکانہ تبدیل کر کے رہائشی علاقوں میں منتقل ہو سکتے ہیں۔پولیس چیف نے کہا کہ ہم باغات کے اتھ ساتھ جنگلات میں بھی ملی ٹنٹوں کا مقابلہ کرنے کےلئے تیار ہیں۔