سری نگر:۰۲، دسمبر: جے کے این ایس : کالعدم مذہبی تنظیم جماعت اسلامی کی جائیدادوں کی قرقی کاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ سری نگر نے جماعت اسلامی کی 3 املاک کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے جس میں سید علی شاہ گیلانی کے نام پر برزلہ سری نگر میں17 مرلہ ملکیتی اراضی پر تعمیر کی گئی2منزلہ رہائشی عمارتیں بھی شامل ہیں۔ جے کے این ایس کوملی تفصیلات کے مطابق ضلع مجسٹریٹ سری نگرنے19دسمبر2022کو جاری کردہ حکم میں،نے ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) کی طرف سے ایک مواصلات نمبر SIA/SN/FIR-17/2019/7738-42 بتاریخ16دسمبر2022کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیس کی تفتیش کے دوران ایف آئی آر نمبر 17/2019جوپولیس تھانہ بتہ مالومیں یواے (پی)ایکٹ کے تحت درج ہے اورجسکی تحقیقات ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) اب کی طرف سے کی جا رہی ہے،3 جائیدادیں منظر عام پر آئی ہیں جو کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کی ملکیت ہیں یا ان کے زیر قبضہ ہیں، اور ضلع سری نگر کے دائرہ اختیار میں واقع ہیں اوریواے(پی) ایکٹ کے سیکشن 8 کے لحاظ سے مطلع کیا جانا ہے۔جاری حکمنامے کے مطابق ایک جائیداد میں خوشی پورہ شالیٹنگ میں سروے نمبر 279 اور 280 کے تحت ایک کنال اور 7 مرلہ اراضی جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے نام پر میوٹیشن نمبر 2949 کے ذریعے ضلع صدر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون ساکنہ ہارﺅن، سری نگر کے ذریعے شامل ہے۔ایک اور اراضی خوشی پورہ شالیٹنگ میں سروے نمبر 276 کے تحت جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے نام پر ضلع صدر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون ساکنہ ہارون، سری نگر کے ذریعے میوٹیشن نمبر2950 کے تحت ایک کنال اور 3 مرلہ ہے۔ ضلع مجسٹریٹ سری نگر کے جاری کردہ حکم میں مزید بتایاگیاہے کہ تیسری پراپرٹی 2منزلہ رہائشی ڈھانچے ہیں جو 17 مرلہ اور 199 مربع فٹ کی ملکیتی اراضی پر تعمیر کی گئی ہیں۔اور برزلہ، سری نگر میں سروے نمبر1388/307، میوٹیشن نمبر 2646 کے ذریعے سید علی شاہ گیلانی ولد سید پیر شاہ گیلانی اور فردوس احمد عاصمی ولد غلام نبی عاصمی کے نام پر درج ہے۔ضلع مجسٹریٹ سری نگرنے کہا کہ متعلقہ تحصیلدار سے رپورٹ حاصل کرنے اور مذکورہ جائیدادوں سے متعلق ریونیو ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد پتہ چلا کہ یہ جائیدادیں کالعدم جماعت اسلامی ایسوسی ایشن کی ملکیت ہیں اور ان کے ممبران کے ذریعے ان کے قبضے میں ہیں۔حکم میں کہا گیا ہے کہ اور جب کہ ریکارڈ اور دیگر منسلک دستاویزات کی جانچ پڑتال پر، میں، ضلع مجسٹریٹ سری نگر، مطمئن ہوں کہ مذکورہ ایکٹ کے تحت مذکورہ جائیدادوں کو مطلع کرنے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔حکم نامے میں لیڈ ڈسٹرکٹ مینیجر سے معلومات طلب کی گئی اور ہدایات کے ساتھ کہا گیا کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے تمام اکاو¿نٹس کو ضبط کریں چاہے وہ منسلک اکائیوں کے اراکین/ اداروں کے نام پر ہوں اور تعمیل کی رپورٹ فوری طور پر پیش کریں۔