سری نگر:۲۲،دسمبرجموں و کشمیر حکومت نے جمعرات کو تمام سرکاری ملازمین سے کہا کہ وہ اول جنوری سے 31 جنوری2023 کے درمیان سالانہ جائیداد کی تفصیلات جمع کرائیں ۔حکومت نے خبردارکیاکہ تفصیلات پیش نہ کرنے پر بدعنوانی کی روک تھام کے قانون کے تحت کارروائی اور ملازمین کی ویجی لنس کلیئرنس نہیں دی جائے گی۔جے کے این ایس کے مطابق جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں تعینات حکومت کے سیکرٹری ڈاکٹر پیوش سنگلہ کی جانب سے 22دسمبر 2022کوایک سرکیولر زیر نمبر52-JK(GAD)آف2022جاری کیاگیا۔سرکیولر میں بتایاگیاہے کہ جموں و کشمیر پبلک مین اینڈ پبلک سرونٹ ڈیکلریشن آف اثاثہ جات اور دیگر دفعات ایکٹ 1983 کے سیکشن9 کی ذیلی سیکشن 2 میں بتایا گیا ہے کہ ہر سرکاری ملازم کی طرف سے اپنے پاس موجود اثاثوں کے سالانہ گوشوارے جمع کروانے کا پابند ہوگا۔ اس کے خاندان کے افراد ہر سال جنوری کے مہینے میں اور اس کے اثاثوں اور ذرائع میں اضافے کی وجوہات، اگر کوئی ہیں، کی نشاندہی کریں گے۔حکومت نے سرکیولر میں کہاکہ جموں اور کشمیر پبلک سرونٹ ڈیکلریشن آف اثاثہ جات ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد میں سرکاری ملازمین کی طرف سے جائیداد کے گوشوارے جمع نہ کرانے پر جرمانہ عائد کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی سرکاری ملازم بغیر کسی معقول وجہ کے جو اسے ظاہر کرنا ہوگا، سالانہ ریٹرن جمع کرانے میں ناکام رہتا ہے، تو وہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مجرمانہ بدانتظامی کا مرتکب ہوگا اور مذکورہ بالا ایکٹکے تحت سزا کا مستحق ہوگا۔ایکٹ اور قواعد یہ بھی بتاتے ہیں کہ ہر سرکاری ملازم اپنے اور اس کے خاندان کے افراد کے پاس موجود تمام اثاثوں کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات کے مطابق سالانہ جائیداد کے گوشوارے جمع کرائے گا۔سرکیولرمیں کہاگیاہے کہ پراپرٹی ریٹرن یعنی جائیداد کی تفصیلات جمع کرنے کے عمل کو ملازم دوست بنانے کے مقصد سے، حکومت جموں و کشمیر نے جموں و کشمیر کے ہر سرکاری ملازم کی طرف سے سالانہ پراپرٹی ریٹرن (پی آرایس،پورٹل) فائل کرنے کے لئے آن لائن پورٹل شروع کیا ہے، جیسا کہ جموں اور کشمیر پبلک سرونٹ ڈیکلریشن آف اثاثہ جات ایکٹکے تحت اور اس کے تحت بنائے گئے رولز اور ملازمین کے کنڈکٹ رولز کی دفعات کے مطابق، ہر سال 31 دسمبر کو ختم ہونے والے اگلے کیلنڈر سال کی31 جنوری تک یا اس سے پہلے تفصیلات جمع کرنایا پیش کرنا لازمی ہے۔حکومت نے کہاہے کہ پی آرایس ،پورتلhttp://prs.jk.gov.in قابل رسائی ہے اور ملازمین یکم جنوری سے پورٹل پر اپنی سالانہ پراپرٹی ریٹرن سالانہ جائیداد کی تفصیلات پیش یا فائل کر سکتے ہیں اور یہ سہولت ہر سال 31 جنوری کو خود بخود بند ہو جاتی ہے۔حکومت نے وارننگ دی ہے کہ ملازمین کی طرف سے جائیداد کے گوشوارے جمع نہ کرنے کی پاداش میں ان کے خلاف بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی، اس کے علاوہ، متعلقہ ملازمین کی ویجی لنس کلیئرنس سے انکار کا نتیجہ ہوگا۔حکومت نے جموں و کشمیر کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو مشورہ دیاہے کہ وہ بغیر کسی لیت ولعل کے اول جنوری سے 31 جنوری2023 کے درمیان سال 2022 کےلئے سالانہ جائیداد کی تفصیلات جمع کرائیں۔اس کے علاوہ، تمام DDOsکو یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ ان ملازمین کی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں، جنہوں نے ابھی تکPRS پورٹل پر اندراج نہیں کرایا ہے۔حکومت نے مزید کہاکہ اس کے علاوہ، ان کے صد فیصد ملازمین کی طرف سے جائیداد کی تفصیلات درج کرنے کو یقینی بنانا، مقررہ مدت کے اندر وقت۔ پورٹل خود بخود ہو جائے گا۔