سری نگر:28، دسمبر: کے این ایس : کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے بدھ کو کہا کہ وادی کشمیر کے حالات بہتر ہونے تک کشمیری پنڈت ملازمین کو سیکورٹی فراہم کی جائے یا جموں منتقل کیا جائے، "ہم کسی کو مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔ ان کو نوکریاں کانگریس (حکومت) نے دی تھیں۔ وہ یہاں 12 سال تک رہے اور کبھی نہیں کہا کہ وہ جموں واپس جانا چاہتے ہیں۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر وقار رسول وانی نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ (حالیہ) ٹارگٹ کلنگ کے بعد، وہ احتجاج پر ہیں۔وزیر اعظم کے خصوصی پیکیج کے ملازمین احتجاج پر ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ وادی میں ان کے ساتھیوں پر حملوں کے پیش نظر انہیں جموں منتقل کیا جائے۔ اس سال 12 مئی کو راہول بھٹ کے قتل کے بعد احتجاج شروع ہوا تھا۔پرائم منسٹر پیکج کے تحت کام کرنے والے کلرک بھٹ کو ضلع بڈگام کی چاڈورہ تحصیل میں تحصیلدار کے دفتر کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔جموں و کشمیر کانگریس کے صدر نے کہا، "میرے خیال میں لوگوں کی جان بچانا ضروری ہے، اس لیے ان کے مسائل کو حل کیا جانا چاہیے۔”انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کو سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے اور اگر ضرورت ہو تو انہیں جموں منتقل کیا جائے۔”کانگریس پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے مطالبے کی حمایت کرتی ہے،انہوںنے پچھلے ہفتے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خبردار کیا تھا کہ ان ملازمین کو تنخواہ نہیں دی جائے گی جو ”اپنے گھروں پر بیٹھے“ ہیں۔ہم نے ان کی (احتجاج کرنے والے ملازمین کی) 31 اگست تک کی تنخواہیں کلیئر کر دی ہیں، لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں ان کی تنخواہیں ان کے گھروں میں بیٹھ کر ادا کی جائیں۔ یہ ان کے لیے ایک بلند اور واضح پیغام ہے اور انہیں اسے سننا اور سمجھنا چاہیے،“