سری نگر:28، دسمبر: کے این ایس : کیا راہول گاندھی کشمیر کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے بدھ کو وادی میں ترنگا لہرانے کے کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں پوچھا اور اس بات پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ مودی حکومت کے تحتوزیر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک سال میں 1.6کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق انہوں نے بتایااب سیاح جموں و کشمیر کے ہر کونے کا دورہ کر سکتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات میں بہتری آئی ہے۔ پتھراو¿ کا کوئی واقعہ نہیں ہے۔ کیا راہل گاندھی وہاں جا کر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں؟انہوں نے مزید کہا کہ آج کوئی بھی جموں و کشمیر کے کسی بھی حصے میں ترنگا لہرا سکتا ہے کیونکہ نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو ختم کر دیا ہے۔ گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا، جو ستمبر میں کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی، اگلے ماہ کشمیر میں ختم ہونے والی ہے۔ٹھاکر نے انہیں 1992 میں بی جے پی کے اس وقت کے صدر مرلی منوہر جوشی اور نریندر مودی کی طرف سے نکالی گئی ایکتا یاترا کی یاد دلائی، جس نے سری نگر کے لال چوک پر قومی ترنگا لہرایا تھا۔”اس وقت یاترا کی کافی مخالفت ہوئی تھی۔ دہشت گردی کے حملے ہوئے، فائرنگ کے واقعات ہوئے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ کانگریس کی حکومت تھی۔بی جے پی لیڈر نے 2011میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کے صدر کے طور پر ان کی طرف سے نکالی گئی ترنگا یاترا کو بھی یاد کیا۔ٹھاکر نے کہا، ”لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے اس وقت کے قائدین – سشما سوراج اور ارون جیٹلی – اور مجھے جیل میں ڈال دیا گیا تھا کیونکہ کانگریس-نیشنل کانفرنس کی حکومت نے ترنگا یاترا کی مخالفت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جب آرٹیکل 370 اور 35A ابھی بھی نافذ تھا تب چیزیں مشکل تھیں، انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے تحت وادی کشمیر کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔