سرینگر 29،جنوری: کے این ایس : جموں و کشمیر کے طلباءایسوسی ایشن نے اتوارکو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور کلسٹر یونیورسٹی سری نگر کے وائس چانسلر پروفیسر قیوم حسین سے درخواست کی ہے کہ وہ 5ویں سمسٹر بیچ 2019 کے زیر التواءامتحانات کا انعقاد کریں جن کے پاس بیک لاگ ہیں اور جو امتحان میں شامل نہیں ہو سکے ہیں۔ COVID-19 کی وجہ سے۔ یہ امتحان گزشتہ سال فروری میں منعقد ہوا تھا۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق ایسوسی ایشن کے نائب صدر منور معراج نے حکام سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اس درخواست پر غور کرنے کی درخواست کی، طلبا کے قیمتی کیریئر اور مہلک کوویڈ 19 وبائی امراض کے پھیلنے کی وجہ سے طلباءکو جن مشکلات سے گزرنا پڑا ان کو مدنظر رکھتے ہوئے طلباءکی درخواست پر یونیورسٹی کی جانب سے سپلیمنٹری امتحان کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔ پانچویں سمسٹر کے سپلیمنٹری امتحان میں تاخیر کے نتیجے میں ان طلباءکا تعلیمی نقصان ہو سکتا ہے جو ماسٹرز اور دیگر تعلیمی کورسز کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘ہم لیفٹیننٹ گورنر اور وائس چانسلر، کلسٹر یونیورسٹی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کلسٹر یونیورسٹی کے ان طلباءکے لیے5ویں سمسٹر (بیچ 2019) کے ضمنی امتحان کا انعقاد کریں جو گزشتہ سال اس سے محروم رہ گئے تھے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ چونکہ یونیورسٹی ایک سمسٹر اسکیم کی پیروی کرتی ہے، جہاں چھ ماہ میں ایک بار امتحان لیا جاتا ہے۔ تاہم یونیورسٹی کو طلباءکا قیمتی وقت بچانے کے لیے پچھلے سال کی طرح 5ویں سمسٹر کے سپلیمنٹری امتحان کے انعقاد کی درخواست پر غور کرنا چاہیے بصورت دیگر وہ اپنا قیمتی تعلیمی سال کھو دیں گے اور مستقبل کی تعلیم اور کیریئر کے امکانات میں مزید تاخیر ہو جائے گی۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ اپنا امتحان فاسٹ ٹریک کی بنیاد پر کرائیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔انہوں نے کہا اس ساری صورتحال کی وجہ سے طلباءطرح طرح کے پریشانیوں سے دور چار ہیں جس کو فوری طور دور کرنے کی ضروت ہے ۔