سری نگر:2فروری:کے این ایس : غلام نبی آزاد، چیئرمین ڈی اے پی نے کل وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور انہیں بے دخلی کے سرکلر کی وجہ سے جموں و کشمیر کے یوٹی میں بڑے پیمانے پر عوام میں پائی جانے والی سنگین بے چینی اور بے یقینی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ کشمیر نیوز (کے این ایس )کے مطابق یوٹی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاستی اراضی بشمول روشنی اور کچرائی پر سے تجاوزات کو ہٹا دیں۔ غلام نبی آزاد نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ جن لوگوں نے چھوٹی زمینی ٹکڑوں پرقبضہ کیا اور پچھلی چند دہائیوں سے مکانات تعمیر کیے ہوئے ہیں وہ مہاجر ہیں اور زیادہ تر عسکریت پسندی کا شکار ہیں، ساتھ ہی وقتاً فوقتاً پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات کا بھی شکار ہیں۔ سرحدی ریاست ہونے کے ناطے ریاستی کچرائی اور روشنی کی زمینوں پر ان پناہ گاہوں،رہائشی مکانات کی ابتداءپہلے 1947میں اور پھر 1962 اور 1971 کے جنگی دور میں، اور بعد ازاں عسکریت پسندی کے دور میں ہوئی۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ حکومتوں نے وقتاً فوقتاً ان گھروں کو سڑک کنیکٹیویٹی، پانی اور بجلی کی فراہمی، اسکول، آنگن واڑی مراکز اور دیگر فلاحی اسکیمیں بشمول صحت سے متعلق سہولیات فراہم کیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یکے بعد دیگرے ریاستی حکومتوں نے ایک طرح سے ان کو تسلیم کیا ہے۔ تعمیرات آزاد نے وزیر داخلہ سے درخواست کی کہ کم از کم ان غریب لوگوں کو جن کے پاس زمین اور مکانات کی چھوٹی سی ملکیت ہے بے دخلی کی مہم سے بچا جائے۔ وزیر داخلہ نے مسٹر آزاد کو یقین دلایا کہ چھوٹے زمینداروں کو ہراساں نہیں کیا جائے گا یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو ہفتے قبل مسٹر آزاد نے ایل جی مسٹر منوج سنہا کے ساتھ بھی یہی مسئلہ اٹھایا تھا، جنہوں نے بھی ضروری کام کرنے کا یقین دلایا تھا۔