سری نگر:۸، فروری:مرکزی وزارت داخلہ (MoH) نے بدھ کو کہا کہ سال 2022 میں جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ انسداد ملی ٹنسی کارروائیاں ہوئیں جن میں 187 ملی ٹنٹ مارے گئے جب کہ عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کی ہلاکتیں اب تک سب سے کم تھیں۔ جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ 2022میں 111 انسداد ملی ٹنسی کارروائیاں شروع کی گئیں، جو2018 کے بعد سب سے زیادہ ہے جس میں اس طرح کے100 آپریشن ریکارڈکئے گئے۔مرکزی وزارت داخلہ نے ایوان بالا کوجانکاری دی کہ سال2018 میں، ملی ٹنسی سے متعلق 228 واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ2019 میں153، 2020 میں 1126، 2021 میں129 اور 2022 میں125واقعات ریکارڈ کئے گئے۔مرکزی وزارت داخلہ کے تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ سال 2018 میں ملی ٹنٹوں اورسیکورٹی کے مابین189 مقابلے ہوئے۔ سال2019 میں102 انکاو¿نٹر رپورٹ ہوئے، 2020میں118، 2021 میں 100 اور2022 میں 117انکاﺅنٹر رپورٹ ہوئے ۔ جواب میں مزید لکھا گیا ہے کہ 2018 میں 39 شہری، 2019 میںدوبارہ39، 2020 میں37، 2021 میں 41 اور 2022 میں30 شہری مارے گئے۔مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق سال2018میں91 سیکورٹی فورسز کے اہلکارمارے گئے جبکہ سال2019 میں80، 2020 میں 62،2021 میں42اورسال2022میں31سیکورٹی فورسزاہلکار ازجان ہوئے (جو 2018 کے بعد سب سے کم ہے)۔مرکزی وزارت داخلہ کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ سال 2018 میں 100 انسداد ملی ٹنسی کارروائیاں ہوئیں جبکہ سال2019 کی طرح 74 ایسی کارروائیاں کی گئیں۔ سال 2020 میں اس طرح کی 100 کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں، سال 2021میں95 اور سال 2022 میں 111انسدادملی ٹنسی کاروائیاں کی گئیں (ج2018 کے بعد سب سے زیادہ)۔جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سال 2018 میں 17 ملی ٹنٹوں کو گرفتار کیا گیاجبکہ سال2019میں20، 2020 میں21، 2021 میں 17 اور 2022 میں 24ملی ٹنٹ گرفتار ہوئے۔مرکزی وزارت داخلہ کے تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ سال2018 میں سب سے زیادہ 257 ملی ٹنٹ مارے گئے جبکہ سال2019 میں 157، 2020 میں221،2021 میں180 اور 2022 میں 187ملی ٹنٹ مارے گئے۔