سید اعجاز
سری نگر، 19 فروری (کے این ایس): سرکاری ذرائع نے یہاں یا کہ جموں و کشمیر میں ریاستی اور کھیچرائی اراضی کو واپس لینے کے لیے انسداد تجاوزات مہم کو روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کو بتایا کہ اعلیٰ حکام نے متعلقہ اہلکاروں کو بے دخلی مہم کو فی الوقت روک دینے کی ہدایت کی ہے کیونکہ حکام اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ غریب اور بے زمین کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت چھوٹے اراضی پر قبضہ کرنے والوں، غریبوں اور بے زمین لوگوں کے تحفظ کے لیے ایک پالیسی بنا رہی ہے اور اس وقت تک متعلقہ حکام سے بے دخلی کے عمل کو روکنے کے لیے کہا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ریاستی اور کچہری اراضی جو کہ لینڈ مافیا اور بااثر لوگوں نے ہتھیا رکھی ہے، کو واپس لینے کے لیے بے دخلی مہم جموں و کشمیر میں ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ حکام کے مطابق زمین کا ایک بڑا حصہ ناجائز تجاوزات سے واگزار کرا لیا گیا ہے تاہم مہم کے دوران کچھ چھوٹے زمینوں پر قبضہ کرنے والے اور غریب بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، "چھوٹے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے تحفظ کے لیے حکومت ایک پالیسی بنا رہی ہے، جسے جلد ہی عام کر دیا جائے گا تاکہ چھوٹے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں اور غریب لوگوں کو ریلیف دیا جا سکے۔” قابل ذکر بات یہ ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے خود مختلف مواقع پر اپنی تقریروں کے دوران یہ واضح کیا ہے اور یہاں تک کہ عہدیداروں کو یہ ہدایات بھی دی گئی ہیں کہ بے دخلی مہم کے دوران غریبوں کو ہاتھ نہیں لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس مہم کا مقصد لینڈ مافیا، بااثر لوگوں اور عہدیداروں سے زمینیں واپس لینا ہے جنہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے سرکاری اراضی کے بڑے حصے پر قبضہ کیا ہے۔