سری نگر:۹۱، اپریل: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز فوج سے کہا کہ وہ چین کے ساتھ حقیقی لائن آف کنٹرول (LAC) کے ساتھ مضبوط چوکسی برقرار رکھے کیونکہ شمالی سیکٹر میںPLAیعنی چین کے فوجیوں کی تعیناتی کے پیش نظر صورتحال کشیدہ ہے۔جے کے این ایس کے مطابق میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں آرمی کمانڈرز کانفرنس میں اپنے خطاب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مخصوص حوالہ جات کے بغیر مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ دنیا بھر میں ہونے والی جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کو نوٹ کریں اور اس کے مطابق اپنی منصوبہ بندی اور حکمت عملی بنائیں۔انہوںنے کہاکہ شمالی سیکٹر میں پی ایل اے کے دستوں کی تعیناتی کی وجہ سے حالات کشیدہ ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اسبات پرزوردیاکہ ہماری مسلح افواج، خاص طور پر ہندوستانی فوج کو ایل اے سی کی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل اپنی چوکسی برقرار رکھنی ہوگی۔راجناتھ سنگھ کے تبصرے مشرقی لداخ میں تین سال سے جاری سرحدی تنازع کے پس منظر میں آئے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ ملک کی سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے دہلی میں آرمی کمانڈرز کانفرنس میں کہاکہ میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ سرحد پر تعینات ہر ایک فوجی کو بہترین ہتھیار اور سہولیات فراہم کی جائیں۔پانچ روزہ آرمی کمانڈرز کانفرنس پیر کو شروع ہوئی۔ یہ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدوں پر ہندوستان کے قومی سلامتی کے چیلنجوں اور فورس کی جنگی صلاحیت کو بڑھانے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جموں و کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ یہ امن اور استحکام کا مشاہدہ کر رہا ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہاکہ شمال مشرقی ریاستوں میں بھی، ہندوستانی فوج کی کارروائیوں کے بعد داخلی سلامتی کے منظر نامے میں کافی بہتری آئی ہے۔تاہم انہوںنے کہاکہ اس کے باوجود، ہمیں ملک دشمن تنظیموں کے خلاف چوکنا رہنا ہوگا جو امن کے لیے حکومت کی کوششوں کو چیلنج کرتی ہیں۔اپنے ریمارکس میں راجناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ’بہت سی غیر یقینی صورتحال‘ کی وجہ سے مستقبل کی جنگ انتہائی غیر متوقع ہوگی۔ انہوں نے کمانڈروں سے کہاکہ آج کے بدلتے وقت میں، دھمکیوں اور ہتھیاروں کا دائرہ بہت وسیع ہو گیا ہے۔ اس کے مطابق اپنی دفاعی تیاریوں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ حقیقی وقت کی انٹیلی جنس کے استعمال کو زیادہ مو¿ثر طریقے سے یقینی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم مستقبل میں ایسے کسی بھی چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار رہ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ایک فوجی اور سابق فوجی کی فلاح و بہبود بھی حکومت کا ایک اہم ہدف ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مسلح افواج کے لیے اتنی ہی تندہی سے کام کر رہی ہے جس طرح مسلح افواج قوم کی سلامتی کے لیے کام کر رہی ہیں۔راجناتھ سنگھ نے کہاکہ حکومت نہ صرف مسلح افواج، بلکہ سابق فوجیوں اور ان کے خاندانوں کی بہبود کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔