سری نگر:یکم مئی : ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے بڑھتی ہوئی آمد کے ساتھ، جموں و کشمیر میں سیاحت کاشعبہ نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے، جس کے نتیجے میں سیاحتی صنعت سے جڑے سبھی طبقوں کی مالی ومعاشی حالت میں کافی بہتری آئی ہے ۔اب جھیل ڈل کے کناروں پر شکارہ والوںکو سیاحوں اور سیلانیوںکاانتظار نہیں کرنا پڑتاہے اور نہ ہی ہاﺅس بوٹوں اورہوٹلوں کے کمرے زیادہ دن خالی رہتے ہیں ،اورحتیٰ کی مہمان خانوں کی ایڈوانس بلنگ آن لائن کی جاتی ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق محکمہ سیاحت کے سیکرٹری عابد رشید شاہ نے کہاہے کہ سال بہ سال اور مہینہ بہ مہینہ، ہمیں پچھلے سال کے مقابلے اس سال زیادہ سیاح جموں وکشمیر آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ تمام ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کا جموں و کشمیر میں ایک یادگار قیام ر ہے،اوروہ اچھی یادوں اور مثبت تاثرات کیساتھ یہاں سے اپنے ملکوں وعلاقوںمیں جائیں ۔ عابد رشید شاہ نے کہاکہ یہ جموں و کشمیر میں سیاحت کی صنعت کے تمام متعلقین کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیروادی اور جموںکو تمام سیاحوں کیلئے ایک گرمجوشی اور مہمان نواز مقام بنائیں۔قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں سال2022 میںایک کروڑ88لاکھ ملکی وغیرملکی سیاح آئے، جو کسی بھی خطے کے لیے کافی زیادہ ہے، اور انتظامیہ اب بھی توقع کر رہی ہے کہ اس سال آنے والوں کی تعداد 2کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔محکمہ سیاحت کشمیر کے ڈائریکٹر فضل الحسیب نے کہا کہ وادی میں سیاحت کا باقاعدہ سیزن شروع ہونے سے پہلے ہی آنے والوں کی تعداد زیادہ تھی۔انہوںنے بتایاکہ ہر ایک ماہ سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،اور یہ پہلے چار مہینوں میں تقریباً 4 لاکھ رہی۔ڈائریکٹر ٹورازم کشمیر نے کہاکہ یادہ ترنو شادی شدہ جوڑے کشمیر آتے ہیں جبکہ اپنی سالگرہ منانے والوں کیلئے بھی کشمیرخاص مقام ہے۔نئی دہلی کی ایک نوجوان لڑکی پریرنا کٹیال نے کہاکہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے ہرسال کشمیر آتی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ موسم بہارہویاکہ برف باری والا موسم ،میں دونوں سیزنوںکو پسند کرتی ہوں ۔انہوںنے کہاکہ میں نجی سیکٹر میں کام کرتی ہوں اور چھٹی لیکر کشمیرآنا میرا پسندیدہ مشغلہ بن گیا ہے ۔پریرنا کٹیال کشمیریوںکی مہمان نوازی کی معترف ہیں ،اور کہتی ہیں کہ یہاںکے لوگ کافی اچھے ہیں ،ملنسار بھی ہیں اور انسان دوست بھی ۔ پونے سے کویتا کٹے نے کہاکہ آج ہماری شادی کی24 ویں سالگرہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے یہ سفر بک کیا۔ میں اچھا محسوس کر رہا ہوں۔کویتا کے شوہر گووند نے کہا کہ کشمیر میں سالگرہ منانا ان کا خیال تھا۔انہوں نے کہاکہ شادی کی24ویں سالگرہ کشمیر میں منانے کا منصوبہ میرا تھا۔ یہاں کی آب و ہوا اچھی ہے۔ میرے دوست یہاں آ چکے تھے اور انہوں نے مجھے کشمیر جانے کا مشورہ دیا۔ یہاں حالات ٹھیک ہیں، پہلے کی طرح نہیں ۔کرناٹک کے ودیادھر نے کشمیر کو سیاحوں کے لئے محفوظ پایا اور اسے یقین تھا کہ اب وادی میں امن ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم یہاں پچھلے چار دنوں سے ہیں۔ یہاں صورتحال بالکل نارمل ہے۔ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ کشمیر مسافروں کےلئے ایک محفوظ جگہ ہے اور یہاں بہت سارے سیاح ہیں۔ یہاں کے لوگ، اور ان کی مہمان نوازی، حیرت انگیز ہے۔کرناٹک کا ایک اور سیاح وشوناتھ، میدانی علاقوں کی شدید گرمی سے بچنے اور کشمیر کے دھند میں چھائے ہوئے پہاڑوں کے ساتھ رہنے میں خوش تھا۔انہوں نے کہاکہ میں جہاں سے آیا ہوں، وہاں درجہ حرارت40 سے 45 ڈگری سیلسیس پر منڈلا رہا ہے۔ جبکہ یہاں کشمیرمیں درجہ حرارت 3 سے 10 ڈگری سیلسیس ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے بہت اچھا محسوس کیا ، جنہوں نے کشمیر کا دورہ نہیں کیا، ہمارا مشورہ ہے کہ وہ ضرور جائیں۔