سری نگر:۳۲،مئی :مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی نے منگل کو یہاں کہا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے، اور پاکستان کو اس پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے اور اسے اپنے لوگوں کی طرف توجہ دینی چاہیے۔جے کے این ایس کے مطابق یہاں شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (SKICC) میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی نے کہا کہ پاکستان ایک بحران سے لڑ رہا ہے اور اسے اپنی حالت زار پر توجہ دینی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں اپنے لوگوں کے فائدے کے لیے کرتے ہیں۔ پاکستان کون ہے جو کچھ کہے۔ اس کا کیا حق ہے؟ جموں وکشمیر آزادی کے بعد سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ہماری سرزمین ہے، یہ ہمارے لوگ ہیں اور اس کے لئے ہزاروں لوگوں نے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ پاکستان کون ہے جو کچھ کہے۔مرکزی وزیر سیاحت کاکہناتھاکہ پاکستان اپنی طرف توجہ دے اور اپنے عوام کی بہتری کے لئے کچھ کرے۔انہیں روزگار، خوراک مہیا کرے۔انہوںنے پاکستان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ تم ہمارے بارے میں کیوں بات کر رہے ہو؟ تمہارا کوئی حق نہیں ہے۔ ریڈی نے کہاکہ پاکستان ایک بحران سے لڑ رہا ہے، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، انہیں چاول یا گیس نہیں ملتی، اس لیے اسے وہاں توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ خوش ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز ان کے لئے سب کچھ کر رہا ہے اور مستقبل میں بھی کرتا رہے گا۔مرکزی وزیر سیاحت جی کے ریڈی نے کہاکہ پاکستان کی باتوں کو اہمیت دینے کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ختم ہو گیا۔ جی کشن ریڈی کاکہناتھاکہ ہمیں پاکستان کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں۔ ہمیں جموں وکشمیر کے لوگوں کے بارے میں سوچنا ہوگا،۔سیاحت پر مرکز کے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جی کشن ریڈی نے کہا کہ ہندوستان جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ جیسی مشہور سیاحتی ریاستوں میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے سیاحتی سربراہی اجلاس منعقد کرے گا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں ہندوستان کو عالمی سطح پر نمبر ایک منزل کے طور پر پیش کرنا ہے۔ نجی سرمایہ کاری ضروری ہے اور اس کے بغیر اتنی بڑی آبادی اور لاکھوں مقامات پر مشتمل ہندوستان جیسا بڑا ملک سیاحت کو نہیں بڑھا سکتا۔یہاں جاریG20 میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیرسیاحت ریڈی نے کہا کہ اس طرح کے اجلاس تمام ریاستوں کے دارالحکومتوں میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی صدارت میں56 شہروں میں 250 میٹنگیں ہوں گی۔انہوںنے کہاکہ اس اجلاس کو سری نگر میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو ایک تاریخی شہر ہے۔ تاہم کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی پڑیں کیونکہ اتنے سالوں بعد یہاں ایسا واقعہ رونما ہو رہا ہے۔ جموں و کشمیر نے بہت سے واقعات دیکھے ہیں، جموں و کشمیر میں مختلف مسائل تھے، لیکن اب یہاں کا ماحول بہت اچھا ہے۔یہاں کے لوگ ترقی چاہتے ہیں، وہ بنیادی ڈھانچہ چاہتے ہیں، باقی ہندوستان کے برابر روزگار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کے عام لوگ یہی امید اور توقع رکھتے ہیں۔ اسی لیے ہم پی ایم مودی کے وڑن کے تحت جموں و کشمیر کو ترقی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں۔جی کشن ریڈی نے کہا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر کی جی ڈی پی میں سیاحت کی شراکت کو دوگنا کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔انہوں نے میٹنگ میں تعاون کرنے پر جموں و کشمیر کے عوام اور حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے وقتوں میں سری نگر نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے نمبر ایک مقام بن جائے گا اور ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ مل کر اس کے لیے کام کریں گے۔