سید اعجاز
سرینگر//ایک اہم پیش رفت میں، پولیس نے جمعہ کے روز جنوبی کشمیر میں تفریحی پارک اننت ناگ کے قریب جنگلات منڈی میں اودھم پور کے مزدور دیپک کمار کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث جیش محمد کے پانچ جنگجوو¿ں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔جنوبی کشمیر میں جموںو کشمیر پولیس کے ڈی آئی جی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ قتل میں جیش محمد کے 5جیش ملی ٹینٹوں کا ہاتھ ہے جن کو گرفتار کے ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولی بارود ضبط کیا گیا۔کشمیر نیوز سروس( کے این ایس )کے مطابق ڈی آئی جی جنوبی کشمیر رئیس محمد بٹ (آئی پی ایس) نے ایک پریس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 29 مئی کی شام 9 بج کر 14 منٹ پر نامعلوم بندوق بردار اسکوٹی پر سوار ہوئے جی ایم سی اننت ناگ کے قریب تفریحی پارک کے قریب ادھم پور کے دیپک کمار عرف دیپو نامی مزدور پر گولی چلائی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ دیپو کو تفریحی پارک کے مزدوروں نے اسپتال جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔انہوں نے کہا پولیس نے اس حوالے سے ایک کیس زیر نمبر 17/2023مختلف دفعات کے تحت درج کیا ہے ا اور تحقیقات کا آغاز کیا۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ اس کے بعد، انہوں نے کہا، 30 مئی کو ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) تشکیل دی گئی، اور تحقیقات کی گئی اور ملوث ملزمان کو پکڑنے کے لیے تمام ممکنہ تکنیکی، انسانی اور سائنسی ثبوت اکٹھے کیے گئے۔اس دوران انہوں نے بتایا کہ دیوا کالونی سے دو افراد لاپتہ ہوگئے جن میں شیر پورہ دیوا کالونی کے سحران بشیر نداف اور شیر پورہ نیو کالونی کے عبید نذیر لائئگرو ہیں۔ جی ایم سی-اننت ناگ کے قریب دیوا کالونی سے ان دو افراد کے لاپتہ ہونے پر بھی تحقیقاتی ٹیم نے غور کیا اور تکنیکی اور انسانی ڈیٹا کا تجزیہ کیا جس کی وجہ سے واقعات کی ترتیب کو دوبارہ تشکیل دیا گیا۔دریں اثناءپولیس نے 6 جون 23 کو سمٹھن-تلخان کراسنگ پر ناکہ چیکنگ کے دوران دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا۔ ان کے انکشاف سے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی اور اس جرم میں ملوث ملزمان کی شناخت ہو گئی،۔ انہوں نے کہا کہ سائنسی اور تکنیکی اعداد و شمار کے تجزیے کے ساتھ ان کے انکشاف کے نتیجے میں اسلحہ گولہ بارود اور اسکوٹی (JK03M-0442) کی برآمدگی ہوئی جو "ایکٹ کے کمیشن میں استعمال ہوئی”۔ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں مجرمانہ مواد برآمد کیا گیا اور ضبط کیا گیا اور JeM/KFF تنظیم سے وابستہ دو اہم ملزمین کو گرفتار کیا گیا، جو اس جرم میں ملوث تھے۔انہوں نے کہا کہ کیس کی مزید تفتیش سے مزید ملزمان کی شناخت ہوئی جنہوں نے شریک ملزمان کے ساتھ "لاجسٹک سپورٹ فراہم کی اور مجرمانہ سازش رچی”۔ اس کے بعد، انہوں نے کہا، تین اور ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھااور اس طرح سے اس واقعے میں کل 5افراد کو گرفتار کیا گیا ہے یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملزمین خالد کامران نامی JeM/KFF ہینڈلر سے رابطے میں تھے اور اس کے حکم پر یہ واقعہ انجام دیا گیا تھا۔”انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں اور ان سے برآمدات کے ساتھ، پولیس نے قتل کا معاملہ حل کرنے کے ساتھ ساتھ بڑے حملوں کو روکنے میں بھی کامیابی حاصل کی جو ان ملزمان کو "سرحد پار ان کے ہینڈلر کے ذریعے انجام دینے کا کام سونپا گیا تھا۔”انہوں نے کہا کہ مزید تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات کی توقع ہے۔گرفتار ملزمان کی شناخت ڈی آئی جی سہران بشیر نداف، عبید نذیر لائگرو، عمر امین ٹھوکر ساکنہ واگھامہ، حذیف شبیر بٹ ساکنہ وچی شوپیاں اور ناصر فاروق شاہ ساکنہ وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایااس نے ایک اے کے AK47، اس کا ایک میگزین اور 40 راو¿نڈز کے علاوہ دو پستول، اتنے ہی میگزین، سات راو¿نڈز، اتنے ہی خالی کارتوس، تین دستی بم، سات موبائل فون اور اسکوٹی کی برآمدگی کا دعویٰ کیا۔