ا
سری نگر:۸، جولائی: : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے7 اگست 2020 کو جموں وکشمیر کی باگ ڈور سنبھالنے کے فوراً بعد، مہنگی ششمائی دربارمﺅ مشق کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس سے سرکاری خزانے کو بہت بڑا دھچکا لگتاتھا۔انہوںنے کہاکہ اب تقریباً تمام اہم سرکاری خدمات ’آن لائن موڈ‘میں منتقل ہو گئی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق یہاں SKICCمیں SKIMS سری نگر کے زیر اہتمام بی ایچ یو یورولوجی اپڈیٹ اور سابق طلبہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جب مئی 2021 میں سرکاری دفاتر واپس سری نگر منتقل ہوئے، تو دربار موو کی دہائیوں پر محیط عمل ہمیشہ کے لئے ختم ہو گیا۔انہوںنے کہاکہ سرینگر سے جموں تک270 ٹرکوں میں فائلیں لے جانے کا رواج ہوا کرتا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دربار موو کے مہنگے عمل کے تحت ہر سال سری نگر میں 1000 اور جموں میں 800 کمرے افسران اور اہلکاروں کی رہائش کے لئے کرائے پر لئے جاتے تھے ،اوراسے بھی خزانہ عامرہ پر بلاوجہ کروڑوں روپے کابوجھ پڑ جاتاتھا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ آج تقریباً400 سرکاری خدمات پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ (PSGA) کے تحت آن لائن موڈ میں ہیں،اورآن لائن موڈ کے تحت تمام خدمات خودکار ہوئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر کوئی اہلکار 15 دنوں کے اندر پیدائش کا سرٹیفکیٹ فراہم کرنے میں ناکام رہتا ہے تو معاملہ خود بخود اس کے اعلیٰ حکام تک پہنچ جائے گا اور کارروائی شروع کی جائے گی جس میں جرمانہ بھی شامل ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ سری نگر سیاحوں سے بھرا ہوا ہے اور انہیں تقریباً ہر روز کمروں کی دستیابی کے بارے میں کالز موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا اور اس سال اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہاکہ ہوٹل کا بنیادی ڈھانچہ جموں وکشمیر کے سیاحتی ریزورٹس کے علاوہ ضلعی سطح پر بھی سامنے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ 2020 سے قبل ایک سال میں9000 ترقیاتی منصوبے مکمل ہوتے تھے اور اس سال انتظامیہ93000 ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے والی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاکاکہناتھاکہ فنڈنگ لاگت تقریباً ایک جیسی ہے اور کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔22 مئی سے 25 مئی کو سری نگر میں منعقدہ G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بارے میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اس تقریب کا دنیا بھر میں بہت چرچا ہے حالانکہ ملک کے مختلف حصوں میں اسی طرح کے اجلاس منعقد کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر میںG-20 کا کامیاب اجلاس مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
دورن شب موسلا دار بارشوں کے بعددریائے جہلم ،ولر جھیل اور شمال وجنوب ندی نالوںمیں طغیانی
سطح آب میں تیزی کیساتھ اضافہ،کئی علاقوں میں وارننگ جاری
کچھ آبی ذخائر میں پانی بہت سے مقامات پر سیلاب کی وارننگ کی سطح کے قریب بہہ رہا ہے:حکام
سری نگر:۸، جولائی: : جمعرات کو رات دیر گئے سے جاری درمیانی اور بھاری بارشوں کے نتیجے میں کشمیر وادی میں دریائے جہلم اوراسکے معاون ندی نالوںمیں پانی کی سطح میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہوا ہے ،جسکے باعث کچھ علاقوںمیں سیلاب جیسی صورتحال پیداہونے کااندیشہ لاحق ہواہے ۔ہفتہ کو صبح 7بجے سے سہ پہر5بجے تک دریائے جہلم میں سنگم،پانپور،رام منشی باغ سری نگر ،عشم سونہ واری اورجھیل وُلر میں پانی کی سطح میں 2سے6فٹ تک کااضاگہ ریکارڈ کیاگیا ،اور پانی کی سطح بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران جمعہ کی شام سے ہفتہ کو صبح ساڑھے 8بجے تک کشمیروادی اورجموں خطے کے بیشتر علاقوںمیں درمیانی سے بھاری بارشیں ہوئیں۔حکام نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے دونوں صوبوںمیں فوری نوعیت کے اقدامات اُٹھائے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق دوران شب موسلا دار بارشوں کے بعد ہفتہ کوصبح 7بجے دریائے جہلم میں سنگم کے مقام پر پانی کی سطح12.82فٹ ریکارڈکی گئی ،جو سہ پہر5بجے19.78فٹ تک پہنچ گئی تھی ،اور یہ خطرے کے نشان21/25فٹ کے قریب تھی ۔اسی طرح ہفتہ کو صبح 7بجے پانپورمیں جہلم کی سطح2.47میٹر تھی ،جو سہ پہر5بجے تک3.80میٹر پہنچ گئی تھی ۔رام منشی باغ سری نگرمیں صبح 7بجے جہلم میں پانی کی سطح11.68فٹ تھی ،جو سہ پہر5بجے تک 14.82فٹ پہنچی تھی ۔عشہ سونہ واری بانڈی پورہ میں صبح سات بجے جہلم میں پانی کی سطح 8.07فٹ تھی ،جو سہ پہر 5بجے 9.59فٹ ریکارڈ کی گئی ۔محکمہ اری گیشن وفلڈ کنٹرول کی جانب سے ہر گھنٹے کے بعد تازہ صورتحال جاری کی جارہی ہے ،اوراسکے مطابق ہفتہ کو صبح 7بجے جھیل وُلرمیں پانی کی اوپری سطح1577.04میٹر تھی ،جو سہ پہر5بجے تک 1577.07میٹرریکارڈ کی گئی ۔اسی طرح سے جہلم کی معاون ندیوں اورنالوںمیں بھی موسلا دار بارشوں کے بعد پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ہفتہ کوصبح 7بجے کھڈونی کولگام میں نالہ ویشومیں پانی کی سطح4.77میٹر تھی ،جو سہ پہر3بجے 8.52میٹر تھی ۔شوپیان میں واقع نالہ رمبیار وچی میں ہفتہ کوصبح7بجے پانی کی سطح1.03میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے1.96میٹر ریکارڈ کی گئی ۔اسی طرح سے برزلہ سری نگرمیں دودھ گنگانالے میں ہفتہ کی صبح7بجے پانی کی سطح1.57میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے 2.17میٹرتک جاپہنچی ۔گاندربل ضلع میں واقع نالہ سندھ میں ددرہامہ کے مقام پر ہفتہ کی صبح 7بجے پانی کی سطح 2.52میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے3.43میٹر ریکارڈ کی گئی ۔اُدھر حکام نے بتایاکہ مسلسل بارش کے باعث دریائے جہلم کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔انہوںنے بتایاکہ دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں چند گھنٹوں کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہاں تک کہ حکام نے آبی ذخائر کے پشتوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا گیاہے کہ وہ آبی ذخائر کے قریب جانے سے گریز کریں۔ حکام نے بتایا کہ کچھ آبی ذخائر میں پانی بہت سے مقامات پر سیلاب کی وارننگ کی سطح کے قریب بہہ رہا ہے۔ محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کشمیر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وادی میں رات کے دوران کافی مقدار میں بارش ہوئی اور دریائے جہلم کی معاون ندیوں یا نالوں میں پانی کی سطح (خارج) آنے والے وقت میں بڑھنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہلم میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے اور اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار تک پانی کی سطح میں اضافے کا رجحان متوقع ہے۔ذرائع نے مزید بتایاکہ دریائے جہلم کی آبی سطح، اس کی معاون ندیوں اور چھوٹی ندیوں کے ساتھ، کل یعنی اتوارتک بڑھتے ہوئے رجحان کا سامنا کرنے کی توقع ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ شمالی اور وسطی علاقوں میں صرف ہلکی سے اعتدال پسند بارش ہو سکتی ہے، لیکن جنوبی کشمیر میں کافی مقدار میں بارش متوقع ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ جنوبی کشمیر میں بارش کی سطح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسمی نمونوں کی توقعات سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے نتیجے میں شدید بارش ہوئی اور بارش کے کچھ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ماہرین موسمیات کاکہناہے کہ موسمی ماڈلز کی تازہ ترین پیشین گوئیاں بتاتی ہیں کہ زیادہ تر بارش جموں کے علاقے میں مرکوز ہوگی۔ تاہم اب بھی یہ امکان ہے کہ بارش کا سلسلہ کشمیر کے جنوبی حصوں تک پھیلے گا۔ اگرچہ بارش میں وقفے وقفے سے وقفے ہو سکتی ہے، تاہم بارش کا سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کی توقع ہے۔انہوںنے کہاکہ دریائے جہلم میں پانی کی سطح فلڈ ڈیکلریشن پوائنٹ سے بھی تجاوز کر سکتی ہے، اس لیے لوگوں کے لیے خاص طور پر نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور تازہ ترین معلومات سے باخبر رہنا بہت ضروری ہے۔دریں اثناءمحکمہ موسمیات نے کہاکہ گزشتہ24گھنٹوںکے دوران یعنی جمعرات کی شام سے ہفتہ کوصبح ساڑھے8بجے تک سری نگرمیں20 ملی میٹر،شالیمار سرینگرمیں25 ملی میٹر،قاضی گنڈ میں94 ملی میٹر،پہلگام میں73.3ملی میٹر،کپواڑہ میں17.6 ملی میٹر،کوکرناگ میں76.3 ملی میٹر،گلمرگ میں42.4 ملی میٹر،پامپور میں29.0 ملی میٹر،سری نگر ہوائی اڈہ کی حدودمیں16.4 ملی میٹر،اونتی پورہ میں30.8ملی میٹر،اننت ناگ میں59 ملی میٹر،لارنو کوکرناگ میں46.5 ملی میٹر،کھڈونی کولگام میں34.5 ملی میٹر،گاندربل میں30 ملی میٹر،بڈگام میں24 ملی میٹر،بارہمولہ میں27.5 ملی میٹر،سوپور میں46 ملی میٹر،بانڈی پورہ میں43.5 ملی میٹر،شوپیان میں25 ملی میٹر،کولگام میں48 ملی میٹر،امرناتھ گھپاکے علاقے میں45ملی میٹر،چندن واڑی میں44.5 ملی میٹر،پنجترنی میں50.5 ملی میٹر،شیش ناگ میں52.5 ملی میٹر،بال تل میں48ملی میٹر،سنگم میں49.5 ملی میٹر،اورسونمرگ میں 25 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی جبکہ جموں خطے کے بیشتر علاقوںمیں بھی درمیانی سے بھاری بارش ہونے کی اطلاع ہے
سری نگر:۸، جولائی: : جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے7 اگست 2020 کو جموں وکشمیر کی باگ ڈور سنبھالنے کے فوراً بعد، مہنگی ششمائی دربارمﺅ مشق کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا جس سے سرکاری خزانے کو بہت بڑا دھچکا لگتاتھا۔انہوںنے کہاکہ اب تقریباً تمام اہم سرکاری خدمات ’آن لائن موڈ‘میں منتقل ہو گئی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق یہاں SKICCمیں SKIMS سری نگر کے زیر اہتمام بی ایچ یو یورولوجی اپڈیٹ اور سابق طلبہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہو ئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ جب مئی 2021 میں سرکاری دفاتر واپس سری نگر منتقل ہوئے، تو دربار موو کی دہائیوں پر محیط عمل ہمیشہ کے لئے ختم ہو گیا۔انہوںنے کہاکہ سرینگر سے جموں تک270 ٹرکوں میں فائلیں لے جانے کا رواج ہوا کرتا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ دربار موو کے مہنگے عمل کے تحت ہر سال سری نگر میں 1000 اور جموں میں 800 کمرے افسران اور اہلکاروں کی رہائش کے لئے کرائے پر لئے جاتے تھے ،اوراسے بھی خزانہ عامرہ پر بلاوجہ کروڑوں روپے کابوجھ پڑ جاتاتھا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ آج تقریباً400 سرکاری خدمات پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ (PSGA) کے تحت آن لائن موڈ میں ہیں،اورآن لائن موڈ کے تحت تمام خدمات خودکار ہوئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر کوئی اہلکار 15 دنوں کے اندر پیدائش کا سرٹیفکیٹ فراہم کرنے میں ناکام رہتا ہے تو معاملہ خود بخود اس کے اعلیٰ حکام تک پہنچ جائے گا اور کارروائی شروع کی جائے گی جس میں جرمانہ بھی شامل ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا کہ سری نگر سیاحوں سے بھرا ہوا ہے اور انہیں تقریباً ہر روز کمروں کی دستیابی کے بارے میں کالز موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال1.88 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا اور اس سال اس تعداد میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہاکہ ہوٹل کا بنیادی ڈھانچہ جموں وکشمیر کے سیاحتی ریزورٹس کے علاوہ ضلعی سطح پر بھی سامنے آئے گا۔انہوں نے کہا کہ 2020 سے قبل ایک سال میں9000 ترقیاتی منصوبے مکمل ہوتے تھے اور اس سال انتظامیہ93000 ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے والی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاکاکہناتھاکہ فنڈنگ لاگت تقریباً ایک جیسی ہے اور کوئی بڑا فرق نہیں ہے۔22 مئی سے 25 مئی کو سری نگر میں منعقدہ G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بارے میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اس تقریب کا دنیا بھر میں بہت چرچا ہے حالانکہ ملک کے مختلف حصوں میں اسی طرح کے اجلاس منعقد کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر میںG-20 کا کامیاب اجلاس مقامی لوگوں کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
دورن شب موسلا دار بارشوں کے بعددریائے جہلم ،ولر جھیل اور شمال وجنوب ندی نالوںمیں طغیانی
سطح آب میں تیزی کیساتھ اضافہ،کئی علاقوں میں وارننگ جاری
کچھ آبی ذخائر میں پانی بہت سے مقامات پر سیلاب کی وارننگ کی سطح کے قریب بہہ رہا ہے:حکام
سری نگر:۸، جولائی: : جمعرات کو رات دیر گئے سے جاری درمیانی اور بھاری بارشوں کے نتیجے میں کشمیر وادی میں دریائے جہلم اوراسکے معاون ندی نالوںمیں پانی کی سطح میں غیر معمولی رفتار سے اضافہ ہوا ہے ،جسکے باعث کچھ علاقوںمیں سیلاب جیسی صورتحال پیداہونے کااندیشہ لاحق ہواہے ۔ہفتہ کو صبح 7بجے سے سہ پہر5بجے تک دریائے جہلم میں سنگم،پانپور،رام منشی باغ سری نگر ،عشم سونہ واری اورجھیل وُلر میں پانی کی سطح میں 2سے6فٹ تک کااضاگہ ریکارڈ کیاگیا ،اور پانی کی سطح بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران جمعہ کی شام سے ہفتہ کو صبح ساڑھے 8بجے تک کشمیروادی اورجموں خطے کے بیشتر علاقوںمیں درمیانی سے بھاری بارشیں ہوئیں۔حکام نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے دونوں صوبوںمیں فوری نوعیت کے اقدامات اُٹھائے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق دوران شب موسلا دار بارشوں کے بعد ہفتہ کوصبح 7بجے دریائے جہلم میں سنگم کے مقام پر پانی کی سطح12.82فٹ ریکارڈکی گئی ،جو سہ پہر5بجے19.78فٹ تک پہنچ گئی تھی ،اور یہ خطرے کے نشان21/25فٹ کے قریب تھی ۔اسی طرح ہفتہ کو صبح 7بجے پانپورمیں جہلم کی سطح2.47میٹر تھی ،جو سہ پہر5بجے تک3.80میٹر پہنچ گئی تھی ۔رام منشی باغ سری نگرمیں صبح 7بجے جہلم میں پانی کی سطح11.68فٹ تھی ،جو سہ پہر5بجے تک 14.82فٹ پہنچی تھی ۔عشہ سونہ واری بانڈی پورہ میں صبح سات بجے جہلم میں پانی کی سطح 8.07فٹ تھی ،جو سہ پہر 5بجے 9.59فٹ ریکارڈ کی گئی ۔محکمہ اری گیشن وفلڈ کنٹرول کی جانب سے ہر گھنٹے کے بعد تازہ صورتحال جاری کی جارہی ہے ،اوراسکے مطابق ہفتہ کو صبح 7بجے جھیل وُلرمیں پانی کی اوپری سطح1577.04میٹر تھی ،جو سہ پہر5بجے تک 1577.07میٹرریکارڈ کی گئی ۔اسی طرح سے جہلم کی معاون ندیوں اورنالوںمیں بھی موسلا دار بارشوں کے بعد پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ہفتہ کوصبح 7بجے کھڈونی کولگام میں نالہ ویشومیں پانی کی سطح4.77میٹر تھی ،جو سہ پہر3بجے 8.52میٹر تھی ۔شوپیان میں واقع نالہ رمبیار وچی میں ہفتہ کوصبح7بجے پانی کی سطح1.03میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے1.96میٹر ریکارڈ کی گئی ۔اسی طرح سے برزلہ سری نگرمیں دودھ گنگانالے میں ہفتہ کی صبح7بجے پانی کی سطح1.57میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے 2.17میٹرتک جاپہنچی ۔گاندربل ضلع میں واقع نالہ سندھ میں ددرہامہ کے مقام پر ہفتہ کی صبح 7بجے پانی کی سطح 2.52میٹر تھی ،جو سہ پہر4بجے3.43میٹر ریکارڈ کی گئی ۔اُدھر حکام نے بتایاکہ مسلسل بارش کے باعث دریائے جہلم کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔انہوںنے بتایاکہ دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں میں پانی کی سطح میں چند گھنٹوں کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہاں تک کہ حکام نے آبی ذخائر کے پشتوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا گیاہے کہ وہ آبی ذخائر کے قریب جانے سے گریز کریں۔ حکام نے بتایا کہ کچھ آبی ذخائر میں پانی بہت سے مقامات پر سیلاب کی وارننگ کی سطح کے قریب بہہ رہا ہے۔ محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول کشمیر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وادی میں رات کے دوران کافی مقدار میں بارش ہوئی اور دریائے جہلم کی معاون ندیوں یا نالوں میں پانی کی سطح (خارج) آنے والے وقت میں بڑھنے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہلم میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے اور اس کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتوار تک پانی کی سطح میں اضافے کا رجحان متوقع ہے۔ذرائع نے مزید بتایاکہ دریائے جہلم کی آبی سطح، اس کی معاون ندیوں اور چھوٹی ندیوں کے ساتھ، کل یعنی اتوارتک بڑھتے ہوئے رجحان کا سامنا کرنے کی توقع ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ شمالی اور وسطی علاقوں میں صرف ہلکی سے اعتدال پسند بارش ہو سکتی ہے، لیکن جنوبی کشمیر میں کافی مقدار میں بارش متوقع ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ جنوبی کشمیر میں بارش کی سطح گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسمی نمونوں کی توقعات سے تجاوز کر گئی ہے، جس کے نتیجے میں شدید بارش ہوئی اور بارش کے کچھ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ماہرین موسمیات کاکہناہے کہ موسمی ماڈلز کی تازہ ترین پیشین گوئیاں بتاتی ہیں کہ زیادہ تر بارش جموں کے علاقے میں مرکوز ہوگی۔ تاہم اب بھی یہ امکان ہے کہ بارش کا سلسلہ کشمیر کے جنوبی حصوں تک پھیلے گا۔ اگرچہ بارش میں وقفے وقفے سے وقفے ہو سکتی ہے، تاہم بارش کا سلسلہ اتوار تک جاری رہنے کی توقع ہے۔انہوںنے کہاکہ دریائے جہلم میں پانی کی سطح فلڈ ڈیکلریشن پوائنٹ سے بھی تجاوز کر سکتی ہے، اس لیے لوگوں کے لیے خاص طور پر نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور تازہ ترین معلومات سے باخبر رہنا بہت ضروری ہے۔دریں اثناءمحکمہ موسمیات نے کہاکہ گزشتہ24گھنٹوںکے دوران یعنی جمعرات کی شام سے ہفتہ کوصبح ساڑھے8بجے تک سری نگرمیں20 ملی میٹر،شالیمار سرینگرمیں25 ملی میٹر،قاضی گنڈ میں94 ملی میٹر،پہلگام میں73.3ملی میٹر،کپواڑہ میں17.6 ملی میٹر،کوکرناگ میں76.3 ملی میٹر،گلمرگ میں42.4 ملی میٹر،پامپور میں29.0 ملی میٹر،سری نگر ہوائی اڈہ کی حدودمیں16.4 ملی میٹر،اونتی پورہ میں30.8ملی میٹر،اننت ناگ میں59 ملی میٹر،لارنو کوکرناگ میں46.5 ملی میٹر،کھڈونی کولگام میں34.5 ملی میٹر،گاندربل میں30 ملی میٹر،بڈگام میں24 ملی میٹر،بارہمولہ میں27.5 ملی میٹر،سوپور میں46 ملی میٹر،بانڈی پورہ میں43.5 ملی میٹر،شوپیان میں25 ملی میٹر،کولگام میں48 ملی میٹر،امرناتھ گھپاکے علاقے میں45ملی میٹر،چندن واڑی میں44.5 ملی میٹر،پنجترنی میں50.5 ملی میٹر،شیش ناگ میں52.5 ملی میٹر،بال تل میں48ملی میٹر،سنگم میں49.5 ملی میٹر،اورسونمرگ میں 25 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی جبکہ جموں خطے کے بیشتر علاقوںمیں بھی درمیانی سے بھاری بارش ہونے کی اطلاع ہے