کارگل:۶۲، جولائی: : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ ہندوستان اپنی عزت اور وقار کو برقرار رکھنے کےلئے لائن آف کنٹرول (LOC) کو عبور کرنے کےلئے تیار ہے۔انہوںنے شہریوں سے کہا کہ ایسی صورت حال میں فوجیوں کا ساتھ دینے کےلئے تیار رہیں۔روس یوکرین جنگ کی مثال دیتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ جنگ ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے کیونکہ عام شہری اس جنگ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 24ویں کارگل وجے دیوس کے موقع پر یہاں کارگل وار میموریل میں منعقدہ یادگاری تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں انہوں نے1999 کی کارگل جنگ میں اپنی جانیں دینے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کارگل کی جنگ ہندوستان پر مسلط کی گئی تھی۔انہوںنے کہاکہ 1999میں پاکستان نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا، جنگ بھارت پر مسلط کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ میں اپنے ان بہادر بیٹوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کو اولین ترجیح دی اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ جب بھی جنگ کی صورتحال آئی ہے تو ہمارے عوام نے ہمیشہ فورسز کی حمایت کی ہے لیکن یہ حمایت بالواسطہ رہی ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ میں عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ اگر ضرورت پڑی تو میدان جنگ میں براہ راست فوجیوں کا ساتھ دینے کیلئے تیار رہیں۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ہم ملک کی عزت اور وقار کو برقرار رکھنے کےلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔انہوںنے خبردار کیاکہ اگر اس مقصد کیلئے لائن آف کنٹرول (LOC) کو عبور کرنے کی ضرورت پڑی تو ہم ایسا کرنے کےلئے تیار ہیں۔اس دوران آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کارگل وار میموریل پر شہید جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے بھی بہادر سپاہیوں کی یاد میں پھولوں کی چادر چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان نے بھی کارگل جنگ کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھا کر کارگل تنازعہ کے شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس سے قبل منگل کو فوج نے دراس کے لاموچین میں یادگاری تقریب کے حوالے سے ایک پریس بریفنگ کی۔ بریفنگ کا آغاز ایک آڈیو وڑول پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا، جس میں لڑائیوں کو بیان کیا گیا اور 1999 کے کارگل تنازعہ کے دوران جوانوں کی طرف سے دکھائی گئی بے پناہ بہادری اور قربانیوں کو دکھایا گیا۔یہ تنازعہ اچھی طرح سے دستاویزی ہے اور اس میں ہندوستانی فوج کے جوان کارگل کے مشکل اور سخت خطوں میں پاکستانی دراندازیوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔فوجی بینڈ نے سنسنی خیز دھنیں بجائیں، جس سے پہلے سے ہی پ ±رجوش ماحول میں اضافہ ہوا جب فوجی کارگل وجے دیوس کی یاد منانے کے لئے جمع ہوئے۔اس تقریب میں جنگی ہیروز، ویر نارس، ویر ماتاس