سید اعجاز
ترال//مسلسل بے روز گاری میں اضافے کے بعد سب ضلع ترال میںتعلیم یافتہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے بھیڑ بکریاں پالنے میں دلچسی دکھاکر اپنا روز گار کما رہے ہیں جبکہ اکثر علاقوں میں اب متعدد گھرانوںمیں موجودبھیڑوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے ۔دستیاب اعداد شمار کے مطابق سب ضلع کے ترال آور آری پل بلاکومیںقریب50ہزار بھیر بکریاں موجود ہے جس میں کچھ ایسے یونٹس بھی ہے جن کو سرکار کی جانب سے مالی معاونت یا سبسڈی فراہم کی ہے۔کشمیرنیوز سروس کے مطابق تاہم سب ضلع کے دونوں بلاکوں میں کل ایک وٹنری سرجن تعینات ہے جبکہ ترال میںشیپ وٹنری ڈاکٹر کی کرسی گزشتہ5سے خالی ہے جس کا چارج آری پل بلاک میں تعینات ڈاکٹر کے پاس ہے جس کی وجہ سے یہاں بھیڑ پانے والے لوگوں کو طرح کے کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔محکمے کی جانب سے فراہم کردہ اعداد شمار کے مطابق ترال بلاک میں 23546بھیڑاور 2306موجود ہے اور علاقے میں 1120کا انشورنس کیا گیا ہے جن میں APLزمرے کے560اورBPLزمرے میں560شامل ہے ۔اس دوران محکمے نے26390بھیڑ بکریوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکسین فراہم کی ہے ۔سب ضلع میں الگ الگ اسکیموں کے تحت یونٹس بھی فراہم کئے گئے ہیںRKVYکے تحت7,،ISBRکے تحت 1،ISDS12،RKVY/pp modeکے تحت11یونٹ۔آئی سی ڈی ایس پی پی موڈ07،ٹی ایس پی،18یونٹس،ای ڈبلیوں ای ایس،1یونٹ شامل ہے ۔جبکہ تحصیل آری پل میںبھی محکمے کے پاس قریب15000بھیڑ بکریاں موجود ہے جبکہ اس کے علاوہ عام لوگوں کے پاس بھی بھڑ بکریوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جہاں ایک محکمہ چیپ کا ایک ڈاکٹر موجود ہے جس کو ترال بلاک کا چارج بھی دیا گیا ہے ۔تاہم مقامی لوگوں نے بتایا پہلے گاﺅں میں چند کنبو کے پاس بھیڑ بکریاں ہوتے تھے تاہم گزشتہ کئی سال سے اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا اس طرح سے متعدد کنبے اور نوجوان اس شعبے کے ساتھ تیزی کے ساتھ جڑ رہے ہیں اور سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔جبکہ ترال بلاک میں مزید 340درخوستیں محکمے کو سب ضلع میں مزید یونٹس کے لئے موصول ہوئے ہیں اوردونوں بلاکوں میں اس تعداد میں اضافے کی امید ہے تاہم مویشیوں کے علاج معالجے کے لئے قلیل عملہ موجود ہے جبکہ بیشتر علاقوںدہی علاقوں میں سہولت دور دور تک دستیاب نہیں ہے۔لوگوں کا مطالبہ ہے کم سے کم 2پنچائتوں میں ایک ایک علاج معالجے کا سنٹر قائم کیا جانا چاہے ۔محکمے ملازمین نے بتایا ہم مویشیوں کے علاج معالجے کے لئے بہکوں میں ہم اپنے فرائض انجام دیتے ہیں لیکن ہمارے محکمے کے ملازمین کے لئے کوئی بھی طبی سہولت دستیاب نہیں ہے ۔انہوں نے کہا ترال بلاک سے وابستہ ایک جواں سال ملازم عاشق حسین شاہ ولد عبد الحمید شاہ ساکن نہر ترال سال رواں کے دوران بہک میں بیمار ہونے کے بعدبھر وقت علاج نہ ملنے کے بعد لقمہ اجل بن گیا ہے جس کی وجہ سے ملازمین اور ان کے افراد کنبہ میں تشویش پایا جا رہا ہے۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ بہلکوں میں بھی سیزنل طبی سہولیات دستیاب رکھی جائے تاکہ بہکوں میں موسم گرما کے دوران موجود خانہ بدوش،چوپانو اور یہاں تعینات تمام محکموں کے ملاز مین کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔