سری نگر:ہندوستان میں 2019میں کینسر کے تقریباً 12 لاکھ نئے کیسز اور 9.3 لاکھ اموات درج کی گئیں، جو کہ اس سال کے لیے ایشیا میں بیماری کے بوجھ میں دوسرا سب سے زیادہ تعاون کرنے والا ملک بن گیا، دی لانسٹ ریجنل ہیلتھ ساو¿تھ ایسٹ ایشیا جریدے میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے ۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس )کے مطابق محققین نے پایا کہ چین اور جاپان کے ساتھ ہندوستان، نئے کیسز اور اموات کی تعداد کے لحاظ سے ایشیا کے تین سرفہرست ممالک ہیں، جہاں ان کا کہنا ہے کہ2019 کینسر کے 94 لاکھ نئے کیسز اور 56 لاکھ اموات کے ساتھ صحت عامہ کا ایک بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ ان میں سے، جب کہ چین نے 48 لاکھ نئے کیسز اور 27 لاکھ اموات کے ساتھ سب سے زیادہ تعداد، جاپان میں تقریباً 9لاکھ نئے کیسز اور 4.4 لاکھ اموات ریکارڈ کی گئیں، محققین کی بین الاقوامی ٹیم بشمول نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کروکشیترا اور آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل۔ سائنسز (ایمس)، جودھ پور اور بھٹنڈہ نے کہا۔ہم نے 1990 اور 2019کے درمیان 49 ایشیائی ممالک میں 29کینسروں کے عارضی نمونوں کا جائزہ لیا جس میں گلوبل برڈن آف ڈیزیز، انجریز اینڈ رسک فیکٹرز 2019 اسٹڈی (GBD 2019) کے تخمینے استعمال کیے گئے،” انہوں نے اپنی تحقیق میں لکھا۔