سید اعجاز
جموں//جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوائن نے جمعرات کو کہا کہ 33 سالوں میں، جموں و کشمیر پولیس نے پاکستان کے زیر اہتمام پراکسی جنگ میں 16سو سے زیادہ اہلکار کھوئے ہیں جو کہ جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز میں سب سے زیادہ ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق یہاں پولیس ہیڈکوارٹر جموں میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے کہا کہ 1600 اہلکاروں کو کھونا دراصل قومی سلامتی کی کوششوں سے وابستگی کا مظاہرہ کرنے کے لحاظ سے معیار اور واٹر مارک ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ اپنی جان قربان کرنے کے علاوہ ڈیوٹی کے دوران بہت سے لوگوں کو چوٹیں، نقل مکانی اور مختلف قسم کی توہین اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگوں نے اپنے خاندانوں پر حملوں کا سامنا کیا ہے، پولیس میں کام کرنے اور جموں و کشمیر میں قومی سلامتی کی کوششوں میں کام کرنے کی وجہ سے اپنے خاندان کے افراد کو کھو دیا ہے۔ڈی جی پی نے کہا کہ انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے اور کئی بار اس بات پر زور دیا ہے کہ ایک وقت آگیا ہے جب جموں و کشمیر پولیس اور دیگر لوگ ان کہانیوں، انفرادی کہانیوں کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر پولیس اور اس لڑائی میں ممبران کی اجتماعی کوششوں کو بیان کرنے کی کوشش کریں گے۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ یہ کہانیاں ہیں، یہ ان کہی کہانیوں کی کہانیاں ہیں جو حقیقت میں اکثر اچھی طرح سے بیان نہیں کی جاتی ہیں۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انفرادی اور اجتماعی کہانیوں کو ترتیب دینے کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی تاکہ جموں و کشمیر میں قومی سلامتی کی کوششوں میں شامل افراد کو درپیش تعاون اور چیلنجوں کو تسلیم کیا جا سکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مکمل خبر کل کے اخبار ات میں شائع ہوگی انشان اللہ