‘۔
سری نگر:۶۱، اپریل: جے کے این ایس : شہرسری نگرکے مضافاتی علاقے گنڈابل ،بٹوارہ میں منگل کی صبح اُسوقت کہرام مچ گیا ،اور ہزاروں مردوزن اور بچے دریائے جہلم کے آرپار دونوں کناروں پر ماتم کرتے نظرآئے ،جب یہاں کچھ مقامی لوگوں اور اسکولی بچوں سے بھری ایک کشتی پانی کے تیز بہاﺅکی وجہ سے جہلم میں اُلٹ گئی ،اورکشتی میں سوار سبھی افراد دریامیں ڈوب گئے ۔دریا کے کنارے، ایک ہجوم بے چینی سے اپنے لاپتہ پیاروں کی تازہ کاریوں کا انتظار کر رہاتھا، کچھ خواتین دعا کیلئے ہاتھ اٹھا کر، بچاو ¿ کی کوششوں میں الٰہی مداخلت کی درخواست کر رہی تھیں۔اس المناک حادثے میں ابتک 6،افرادکے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے ،جن میں ایک خاتون اوراسکے2کمسن بچے بھی شامل ہیں ۔حکام نے بتایاکہ 10افرادکو بچالیاگیالیکن تین ہنوز لاپتہ ہیں،جن کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے۔اس دوران ایس ڈی آرایف کی ٹیم نے چھتہ بل کے نزدیک جہلم سے کچھ اسکولی بیگ برآمدکئے ،جو غالباًاُن اسکولی بچوں کے ہیں ،جو کشتی اُلٹنے کے وقت اس میں سوارتھے۔جے کے این ایس کے مطابق حکام نے بتایاکہ کشتی اُلٹ جانے کے نتیجے میں پیش آئے اس حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس ،ایس ڈی آر ایف ،فوج اورنیوی کی ٹیموںنے بچاﺅ اورتلاش آپریشن شروع کیا۔انہوںنے بتایاکہ اس سارے آپریشن کی نگرانی صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بیدھوری ،آئی جی پی کشمیر وی کے بردی،ایس ایس پی سری نگر اور ڈپٹی کمشنر سری نگر ڈاکٹر بلال محی الدین کررہے تھے ۔انہوںنے بتایاکہ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں زائد از5افراد سوارتھے ،جن میں 7بچے اور8بالغ افراد بھی شامل ہیں ۔بڑی تعدادمیں جہلم کے آرپار کناروں پر جمع واویلا کرتے سینکڑوں مردوزن اور بچے بچاﺅ اورتلاشی کارروائی پر اپنی نظریں جمائے ہوئے تھے ۔اس دوران ایس ڈی آر ایف اوردیگر ٹیمیں غرقآب ہونے والے کئی افرادبشمول بچوں کو جہلم سے نکالنے میں کامیاب ہوگئیں۔دریاسے نکالے گئے سبھی افراد بشمول بچوں کو صدر اسپتال سری نگر منتقل کیاگیا۔اسپتال ذرائع نے بتایاکہ یہاں لائے گئے سبھی افرادکا فوری علاج ومعالجہ شروع کیاگیا تاہم پہلے چار افرادبشمول ایک خاتون اوردوبچوںکی موت واقعہ ہوئی اوراسکے بعدمزید تین افرادبھی دم توڑ بیٹھے ۔صدر اسپتال سری نگر کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر زرگر نے کہاکہ یہاں جتنے افرادکو لایاگیا،اُن میں سے 6کی موت واقعہ ہوئی جبکہ باقی زیرعلاج ہیں اوران میں سے کچھ کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔حکام نے بتایاکہ 10افرادکو بچالیاگیالیکن تین ہنوز لاپتہ ہیں،جن کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے ۔ حکام نے بتایاکہ کشتی اُلٹ جانے کے نتیجے میں دریائے جہلم میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے6،افراد میں ایک خاتون،اسکے 2بچے اور دیگر 4افراد شامل ہیں ۔انہوںنے مزید بتایاکہ گنڈابل ،بٹوارہ کے مقام پر بچاﺅ اورتلاش آپریشن ابھی جاری ہے ،کیونکہ کشتی اُلٹ جانے کے نتیجے میں جہلم میں غرقآب ہونے والے مزید کئی افراد کاہنوز کوئی اتہ پتہ نہیں ۔حکام نے بتایاکہ18افرادکو جہلم سے برآمد کیاگیا ،جن میں6دم توڑبیٹھے ،3زیرعلاج ہیں اور کم از کم 3 دیگر لاپتہ ہیں، جن میں باپ بیٹا بھی شامل ہے۔حکام نے بتایاکہ ایک شخص اوراسکے 7سالہ بچے سمیت لاپتہ افرادکی تلاش جاری رکھی گئی ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ اب تک6افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور ان میں سے 5کو سسکیوں اور آہوں کے درمیان سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق بچائے گئے 3 افراد کا سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں علاج کیا جا رہا ہے۔حکام نے کہاکہ فی الحال، اس سانحے میں لاپتہ ہونے والوں کی کوئی صحیح تعداد نہیں ہے جو منگل کی صبح تقریباً7بجکر45منٹ پر بجے پیش آیا جب ایک کشتی جس میں اسکولی بچوں سمیت کم از کم15 افراد دریا میں زیرتعمیر ایک پل سے ٹکرانے کے بعد الٹ گئی۔مقامی لوگوںنے بتایاکہ اس بدقسمت کشتی میں شوکت احمد شیخ جو کہ پیشے سے مستری ہے، اپنے بچے کو اسکول چھوڑنے کیلئے جا رہا تھا جبکہ اُن کا ایک رشتہ دارمشتاق احمد بھی ہنوزلاپتہ ہے۔ایک متاثرہ خاتون مسرت وسیم کے لیے زندہ رہنا موت سے بھی بدتر ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ مسرت اپنے 7 سالہ بیٹے فرحان کو اسکول لے جا رہی تھی اور وہ بھی سوار تھی، جب کشتی زیر تعمیر پل کے ایک ستون سے ٹکرا گئی۔ مسرت کو بچا لیا گیالیکن اسکا کمسن لخت جگر فرحان جہلم کے بہنے والے پانی کی گہرائیوں میں لاپتہ ہے۔حکام کے مطابق پولیس، مارکوس، فوج اور ایس ڈی آر ایف کی تقریباً آٹھ ریسکیو کشتیاں ہیں جو آپریشن کر رہی ہیں۔ لیکن 6 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی لاپتہ ہونے والوں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ سوائے اسکول کے تھیلوں کے جو چھتہ بل محلے کے قریب 5کلومیٹر نیچے کی طرف سے ملے تھے۔حکام نے بتایاکہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔دریں اثناءمتوفین کی شناخت ،شبیراحمدبٹ ولد بشیراحمد بٹ ،رضیہ دخترغلام محمد گوجری،گلزاراحمدڈار ولد محمدجمال ساکنہ گنڈا بل ،فردوسہ دختر فیاض احمد ملک ،تنویر فیاض ولدفیاض احمدملک،مدثرفیاض ولد فیاض احمد ملک ساکنان ساکنہ شیوپورہ کے بطور ہوئی ہے جبکہ کشتی اُلٹ جانے کے حادثے کے وقت اس میں سوار دیگر افراد،جن کو بچالیاگیاہے،میں مسرت زوجہ وسیم پرے،ارشادہ بلال دختر بلال احمدزرگرساکنان گنڈ بل،غلام نبی خان ساکنہ نشاط حال گنڈبل،معراج الدین ڈار ولدعبدالخالق ساکنہ گنڈبل،نورمحمدولد عبدالخالق ساکنہ گنڈبل،عائشہ دختر بلال احمدزرگرساکنہ گنڈبل،انشاءبلال دختر بلال احمدزرگرساکنہ گنڈبل،حمیرہ دخترشبیراحمدشیخ ساکنہ گنڈبل،محمدرفیق ولد محمدیوسف بٹ ساکنہ گنڈبل ،مشتاق احمدشیخ ولد غلام قادر ساکنہ گنڈبل بھی شامل ہیں ۔تاہم فرحان وسیم پرے ولد،دلدار امتیازبٹ،حاذق شوکت ولدشوکت احمداورشوکت احمدشیخ ولدعبدالغنی ساکنان گنڈبل ہنوز لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔