کپوارہ :یکم ،مئی: : حالیہ موسلا دار بارشوں کے بعد گرچہ کشمیر وادی میں موسمی صورتحال میں بہتری آئی اور سری نگرمیں دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے آگئی ،لیکن سرحدی ضلع کپوارہ میں ابھی بھی حالیہ سیلابی صورتحال کے نقوش اطراف واکناف بشمول کپوارہ ،ہندوارہ اور لنگیٹ کے درجنوں دیہات میں نظرا ٓتے ہیں ۔50سے زیادہ متاثرہ دیہات میں ہزاروں کنال کھیت اور باغات کی اراضی ابھی بھی زیرآب ہے جبکہ متعددکنبے ابھی بھی اپنے گھروںکو واپس نہیں لوٹے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق حالیہ دنوںمیں کم سے کم تین روز تک موسلا دار اور شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے نتیجے میں جہاں سری نگر ،پانپور اور جنوبی کشمیرکے کئی علاقوںمیں سیلاب کا خطرہ کئی گھنٹوں تک منڈلاتارہا،وہیں کپوارہ ،ہندوارہ اور لنگیٹ تحاصیل کی حدودمیں واقع50سے زیادہ دیہات زیرآب آگئے ،جن میں سے حکام کے مطابق 51دیہات میں جزوی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور15دیگر دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے ۔شدید بارشوں کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آنے کے بعد پانی درجنوں دیہات میں داخل ہونے سے جہاں سینکڑوں رہائشی مکانات اور دیگرعمارات بشمول اسکولی عمارات سیلابی پانی میں ہچکولے کھانے لگیں ،وہیں ہزاروں کنال اراضی پر پھیلے دھان کے کھیت اور میوہ باغات بھی سیلاب کے زدمیں آگئے ۔متاثرہ دیہات کے لوگوںنے بتایاکہ ابھی بھی کھیتوں اور میوہ باغات میں کافی پانی جمع ہے اور کاشتکار اپنی زمینوں میں جانے سے قاصر ہیں ۔انہوںنے زرعی اراضی اورمیوہ باغات سے پانی نکالنے کیلئے انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے بتایاکہ اب متاثرہ کاشتکار اور زمین دار نجی پمپ لگاکر پانی نکالنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔لوگوں نے مزید بتایاکہ درجنوں دیہات میں پانی اوربجلی کی سپلائی ابھی بحال نہیں کی گئی ہے ،کیونکہ درجنوں کھمبے گر گئے ہیں اور ترسیلی لائنیں زیر زمین ہیں۔اس دوران حکام نے خراب موسمی صورتحال اور مختلف علاقوں کے زیرآب رہنے کی بناءپر بدھ کے روز ضلع کپوارہ کے 33سرکاری اسکولوں کو بندرکھنے کے احکامات جاری کئے ۔ کپواڑہ ضلع کے حکام نے بدھ کے روز کہا کہ کشمیر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی شدید بارشوں کی وجہ سے پانی جمع ہونے کی وجہ سے ضلع کے33 اسکولوں کا کلاس ورک معطل رہے گا۔حکام نے بتایا کہ متعلقہ زونل ایجوکیشن آفیسرز کی طرف سے شیئر کی گئی فہرست کے مطابق، ضلع کپواڑہ میں سیلاب سے متاثرہ (ڈوبنے والے)33سرکاری اسکولوں کا کلاس ورک متبادل انتظامات ہونے تک معطل رہے گا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب جیسی صورتحال کے بعد منگل کو کشمیر یونیورسٹی اور کشمیر ڈویڑن کے تمام اسکولوں میں کلاس ورک معطل رہا۔