سری نگر :۲ ،مئی: : جموں وکشمیر کی 5لوک سبھا نشستوں کیلئے 5مراحل میں ہورہے پارلیمانی انتخابات کے دوران امن وامان کوبرقرار رکھنا اور ممکنہ ملی ٹنٹ حملوں کو ناکام بنانا سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ،اوراسی چیلنج کو مدنظررکھتے ہوئے اس مرتبہ 19اپریل سے25مئی تک ہونے والے پارلیمانی انتخابات کےلئے سی آر پی ایف کی600کمپنیوں کو تعینات کیاگیا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق جموں و کشمیر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر 5مرحلوں میں ووٹنگ اب25مئی کو مکمل ہوگی،کیونکہ اننت ناگ راجوری لوک سبھا نشست کیلئے 7مئی کو ہونے والے انتخابات کو الیکشن کمیشن نے25مئی تک ملتوی کردیاہے ۔ نئی دہلی میں سیکورٹی حکام نے بتایاہے کہ جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے انعقاد کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے خطے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی 600 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ یہ کمپنیاں پچھلے انتخابات سے زیادہ ہیں۔ اس سلسلے میں سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسر نے ایک نجی نیوز چینل ’ای ٹی وی بھارت‘ کو بتایا کہ یہ کمپنیاں انتخابی عمل کے دوران امن برقرار رکھنے میں ضلع انتظامیہ کی مدد کر رہی ہیں۔افسر نے بتایا کہ سرحد پار سے دراندازی کے علاوہ، دہشت گردتنظیمیں ہمیشہ جموں و کشمیر میں تشدد برپا کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے دہشت وتشددپسند تنظیموں کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کا عزم کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پیر کو این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل سدانند وسنت نے جموں وکشمیر کی موجودہ سلامتی صورت حال پر جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس آر آر سوین اور دیگر سینئر حکام کے ساتھ ایک سیکورٹی میٹنگ کی تھی۔ ملاقات میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔سی آر پی ایف کے افسر نے کہاکہ جموں و کشمیر میں تمام سیکورٹی ایجنسیاں مربوط و منظم طریقے سے کام کر رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا اپنا انٹیلی جنس اکٹھا کرنے کا عمل ہے۔ جب بھی ہمیں کسی دہشت پسند تنظیم اور ان کے ارکان کی سرگرمیوں کے حوالے سے کوئی اہم اطلاع ملتی ہے تو ہم متعلقہ اداروں کو پیغام بھیج دیتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں 19 اپریل کو پہلے مرحلے کی ووٹنگ شروع ہونے کے بعد سے خطے میں کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔ تاہم ادھم پور میں ووٹنگ شروع ہونے سے2دن پہلے مشتبہ ملی ٹنٹوں نے ایک مزدور کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔جموں و کشمیر میں 19 اپریل سے 25 مئی تک 5 مرحلوں میں 18ویں لوک سبھا کے 5 ارکان کے انتخاب کے لیے انتخابات ہو رہے ہی