سری نگر :۶،جون: : وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو اپوزیشن انڈیا بلاک پر تنقید کی اور کہا کہ جب نتائج کا اعلان کیا گیا تو اُنہیں تشویش ہے کہ آیا الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) مردہ ہیں یا زندہ۔ ای وی ایم میں دھاندلی۔انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن نے ای وی ایم کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کی اور اس طرح الیکشن کمیشن آف انڈیا کو کمزور کیا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کئے جانے کے سلسلے میں جمعہ کو پارلیمنٹ میںNDA کے نومنتخب ارکان پارلیمنٹ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہاکہ 4 جون کو جب نتائج آ رہے تھے تو میں کام میں مصروف تھا۔ فون کالز بعد میں آنے لگیں۔ میں نے کسی سے پوچھا، نمبر ٹھیک ہیں، بتاو ¿ ای وی ایم زندہ ہے کہ مردہ۔انہوںنے کہاکہ 4 جون سے پہلے یہ لوگ (اپوزیشن) لگاتار ای وی ایم پر الزام لگا رہے تھے اور وہ ہندوستان کے جمہوری عمل سے لوگوں کا اعتماد ختم کرنے کے لئے کمربستہ تھے۔ میں نے سوچا کہ وہ ای وی ایم کا جنازہ نکالیں گے۔لیکن 4 جون کی شام تک انکو ٹالے لگ گئے۔ ای وی ایم نے انکو چپ کر دیا ۔ مودی کاکہناتھاکہ یہ ہندوستان کی جمہوریت کی طاقت ہے، اس کی انصاف پسندی ہے۔ مجھے امید ہے کہ مجھے5 سال تک ای وی ایم کے بارے میں سننے کو نہیں ملے گا۔ لیکن جب ہم2029 میں جائیں گے تو شاید وہ دوبارہ ای وی ایم کے بارے میں آواز اٹھائیں گے۔ ملک انہیں کبھی معاف نہیں کرے گا۔انہوں نے کانگریس پارٹی پر بھی نشانہ لگاتے ہوئے کہاکہ10 سال بعد بھی کانگریس 100 سیٹوں کے اعداد و شمار کو نہیں چھو سکی۔ انہوںنے مزید کہاکہ اگر ہم 2014،2019اور2024 کے انتخابات کو یکجا کریں تو کانگریس کو اتنی سیٹیں بھی نہیں ملیں ،جتنی بی جے پی کو اس الیکشن میں ملی تھیں۔نریندرمودی نے کہاکہ میں واضح طور پر دیکھ سکتا ہوں کہ انڈیا اتحاد کے لوگ پہلے آہستہ آہستہ ڈوب رہے تھے، اب وہ تیز رفتاری سے ڈوبنے والے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر نے دعویٰ کیا کہ ملک صرف این ڈی اے پر بھروسہ کرتا ہے اور مزید کہا کہ جب ایسا غیر متزلزل بھروسہ اور اعتماد ہو تو یہ فطری ہے کہ ملک کی توقعات بھی بڑھیں گی اور میں اسے اچھا سمجھتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ میں نے پہلے کہا تھا کہ پچھلے 10 سالوں کا کام صرف ٹریلر ہے۔ اور یہ میرا عہد ہے۔ انہوں نے ملک کی امنگوں کو پورا کرنے میں ذرا سی تاخیر کے بغیر مزید رفتار، زیادہ اعتماد کے ساتھ اور مزید تفصیل کے ساتھ کام کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہاکہ ہم نہ ہارے ہیں اور نہ ہارے ہیں۔ لیکن 4جون کے بعد ہمارا طرز عمل ہماری شناخت کو ظاہر کرتا ہے کہ ہم فتح کو ہضم کرنا جانتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری اقدار ایسی ہیں کہ نہ ہم جیت کی گود میں جنون پیدا کرتے ہیں اور نہ ہی ہارے ہوئے کا مذاق اڑانے کی اقدار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم جیتنے والوں کی حفاظت کرتے ہیں اور ہمیں شکست خوردہ کا مذاق اڑانے کی عادت نہیں ہے۔ یہ ہماری اقدار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتحاد کی تاریخ میں تعداد کے لحاظ سے یہ سب سے مضبوط مخلوط حکومت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ میرے لیے پارلیمنٹ میں تمام پارٹیوں کے لیڈر برابر ہیں۔ جب ہم سب کا پریاس کی بات کرتے ہیں تو ہمارے لیے ہر کوئی برابر ہو جاتا ہے، چاہے وہ ہماری پارٹی سے ہو یا نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ 30 سالوں میں این ڈی اے اتحاد مضبوط ہے اور آگے بڑھا ہے۔وزیراعظم مودی نے بھی اتفاق رائے کی طرف اپنی کوششیں جاری رکھنے کا عزم کیا کیونکہ انہوں نے این ڈی اے کو سب سے کامیاب اتحاد قرار دیا۔انہوںنے کہاکہ میں ملک کے لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ انہوں نے ہمیں حکومت چلانے کے لئے جو اکثریت دی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم اتفاق رائے کی طرف کوشش کریں گے اور ملک کو آگے لے جانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ بی جے پی زیرقیادت قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اچھی حکمرانی کا مترادف ہے۔انہوں نے این ڈی اے میں پارٹیوں کے قائدین کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے انہیں اتحاد کا لیڈر منتخب کیا۔