سری نگر:۶، جولائی:جے کے این ایس : حکومت نے جموں و کشمیر میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کو ہموار کرنے کیلئے اپنے محکموں کو تازہ ہدایات جاری کی ہیں۔ جس میں سرکاری محکموں سے کہاگیا ہے کہ وہ بی ای ایم ایس پر جاری منظور شدہ کاموں کا جائزہ لیں اور ان کاموں کو حذف کریں جو نان اسٹارٹر یا غیر ترجیحی ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق 3جولائی 2024 کو ڈائریکٹر جنرل (کوڈز)، محکمہ خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکیولرمیں کہا گیا ہے کہ جی ایف آر2017کے قاعدہ یا رول136(1) کے مطابق، مناسب طریقے سے تفصیلی ڈیزائن اور تکنیکی عمل تک کوئی کام شروع نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کوئی ذمہ داری عائد کی جائے گی۔ حکومت نبے کہاہے کہ تخمینوں کی منظوری دے دی گئی ہے، انتظامی منظوری اور اخراجات اٹھانے کی منظوری مجاز اتھارٹی سے حاصل کر لی گئی ہے، سال کے دوران چارجزیااخراجات کو پورا کرنے کےلئے فنڈز فراہم کر دئیے گئے ہیں، جاری کردہ قواعد اور آرڈرز کے مطابق ٹینڈرز طلب کئے گئے ہیں۔سرکیولر کے مطابق اس سلسلے میں محکمہ خزانہ، سرکیو نمبر FD//VII-Bgt/2020 مورخہ8جولائی 2020میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ جب تک انتظامی منظوری اور تکنیکی منظوری نہیں دی جاتی اور بجٹ میں فنڈز دستیاب نہیں ہوتے، کوئی ٹینڈر طلب نہیں کیا جائے گا۔تاہم، سرکیولرمیں کہا گیا ہے کہ یہ نوٹ کیا گیا ہے کہ بجٹ کے تخمینے کی منظوری کے بعد بھی، کیپیکس سیلنگ کو پہنچانے، بی ای ایم ایس پر کاموں و سرگرمیوں کو اپ لوڈ کرنے اور فنڈز کے اجراءمیں وقت لگتا ہے۔سرکیولرمیں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کو ہموار کرنے کےلئے، حکومت نے کئی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ محکمے ایسے کاموں کےلئے ٹینڈر دے سکتے ہیں جن کے لئےAA/TS مناسب طریقے سے حاصلکئے گئے ہوں اور جو منظور شدہ بجٹ تخمینے کے مطابق محکمانہ ورکس پلان کا حصہ ہوں،اورساتھ ہی مقررہ کیپکس کی حد کے اندر ہیں۔حکومت نے جاری سرکیولرمیں کہاہے کہ سرکاری محکمے مندرجہ بالا شرائط کی تصدیق کے بعد پورے پروجیکٹ کےلئے ٹینڈرنگ شروع کر سکتے ہیں اور مسابقتی بولی کے عمل کی بنیاد پر ورک آرڈر جاری کر سکتے ہیں۔ ورک آرڈر جاری کرنے سے پہلے بی ای ایم ایس کے ذریعے فنڈز کے اجراءکو یقینی بنایا جانا چاہیے۔اس کے بعد فنڈز کام کی تکمیل کی رفتار کے مطابق جاری کیے جائیں گے۔مزید،سرکاری محکموں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ بیک وقت بی ای ایم ایس پر جاری منظور شدہ کاموں کا جائزہ لیں اور ان کاموں کو حذف کریں جو نان اسٹارٹر یا غیر ترجیحی ہیں۔ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کو ہموار کرنے کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کیا جا سکتا ہے۔’ محکمے ایسے کاموں کےلئے ٹینڈر دے سکتے ہیں جن کےلئےAA/TS مناسب طریقے سے حاصل کیے گئے ہوں اورجو کہ منظور شدہ بجٹ تخمینہ کے مطابق محکمانہ ورکس پلان کا حصہ ہیں۔اور تجویز کردہ Capex کی حد کے اندر ہیں۔ محکمے تصدیق کے بعد پورے پروجیکٹ کے لیے ٹینڈرنگ شروع کر سکتے ہیں۔مندرجہ بالا شرائط اور مسابقتی بولی کے عمل کی بنیاد پر ورک آرڈر جاری کریں۔ کام کے اجراءسے پہلےBEAMS کے ذریعے فنڈز کے اجراءکو یقینی بنایا جائے۔۔ بعد کے فنڈز کام کی تکمیل کی رفتار کے مطابق جاری کیے جائیں گے‘۔مزیدبرآں سرکاری محکموں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ایک ساتھ جاری منظور شدہ کا جائزہ لیں۔BEAMS پر کام کرتا ہے اور ان کاموں کو حذف کرتا ہے جو نان اسٹارٹر یا غیر ترجیحی ہیں۔