سری نگر :۷۱،جولائی : : جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوائن نے کہا ہے کہ فورس میں شامل ہر پولیس اہلکار ڈوڈہ علاقے میںحالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد’کندھے سے کندھا ملا کر لڑے گا اور بدلہ لے گا‘۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق نجی نیوز چینل سی این این،نیوز18کیساتھ ایک انٹرویو کے دوران پولیس چیف آرآرسوائن نے کہاکہ جموں و کشمیر پولیس کا ہر ایک پولیس اہلکار کندھے سے کندھا ملا کر لڑے گا اور بدلہ لے گا۔ انہوںنے کہاکہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ دشمن بھاری قیمت ادا کریں۔ انٹرویو کے دوران جموں و کشمیر میں موجودہ سیکورٹی کے جائزے پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی آرآرسوائن نے ڈوڈہ ضلع میں پاکستان میں مقیم ممنوعہ تنظیم جیش محمد کے بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں کےساتھ ایک تصادم میں ایک کیپٹن سمیت 4 فوجی اہلکار مارے جانے کے بعد انسداد دہشت گردی کارروائیوں اور حکمت عملی کا ذکر کیا ۔انہوںنے کہاکہ پولیس اور سیکورٹی فورسزخطے میں دہشت گردی اوردہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کرکے پائیدار امن وامان کوقائم کرنے کیلئے پُرعزم ہے ۔ڈی جی پی موصوف کا مزید کہناتھاکہ پاکستانی حمایت یافتہ دہشت گردوں کو اب جموں وکشمیرمیں کوئی عوامی حمایت حاصل نہیں ہے لیکن کچھ امن مخالف عناصر اب بھی دہشت گردوں کو پناہ دینے کیساتھ ساتھ دوسری قسم کی مدد اورتعاون فراہم کرتے ہیں ،اور ایسے سبھی عناصر کو قانون کے شکنجے میں لانے کی مہم چھیڑ دی گئی ہے ۔ڈیسا ڈوڈہ میں رونما ہنے والا تازہ ترین واقعہ جموں کے علاقے میں گزشتہ تین ہفتوں کے اندر سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تیسری بڑی جھڑپ کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی نشاندہی ہوتی ہے۔یہ واقعہ کٹھوعہ ضلع کے دور افتادہ مچیڈی جنگل کی پٹی میں فوج کے گشتی دستے پر گھات لگانے کے ایک ہفتہ کے بعد ہوا ہے، جس کے نتیجے میں5 فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔سیکورٹی فورسز بشمول راشٹریہ رائفلز اور جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے انکاو ¿نٹر کے بعدضلع ڈوہ کے دیسا جنگلاتی پٹی میں تیزی سے مشترکہ محاصرہ اور تلاشی مہم شروع کی۔عہدیداروں نے کہا کہ چیلنجنگ خطہ اور موسم کی خراب صورتحال کے باوجود، دہشت گردوں کا سراغ