سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے منگل کو نیشنل کانفرنس (این سی) کو اپنی پارٹی کے خلاف الزامات لگانے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”اگر این سی ماضی کے مسائل پر بحث شروع کرے گی ان کے لیے مشکلات پیدا کریں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ڈی پی نے کبھی بھی اقتدار کی ہوس کے لیے الیکشن نہیں لڑا ہے، بلکہ پارٹی نے ہمیشہ پارٹی کے ایجنڈے کو برقرار رکھنے اور سرفہرست رکھنے کا عزم کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا، ”ایک پارٹی ایسی ہے جو عام طور پر الیکشن لڑنے کے لیے نکلتی ہے، لیکن مقصد حکومت بنانا تھا، ورنہ ان کے پاس کوئی نعرہ نہیں ہے“۔”مجھے حیرت ہے کہ یہ وہی پارٹی ہے جو 1947-2002 تک 70-75سیٹوں کے ساتھ کئی بار اقتدار میں آئی۔ لیکن جب ہم ان کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں تو انہوں نے کچھ حاصل نہیں کیا۔ اس کے بجائے مرحوم مفتی محمد سعید کی قیادت میں پی ڈی پی نے صرف 16 نشستوں کے ساتھ زبردست کام کیا، اور این سی کی 75نشستوں کی کارکردگی پر غلبہ حاصل کیا،“ محبوبہ نے گریٹر کشمیر کے مطابق سری نگر میں پارٹی ہیڈکوارٹر میں شمولیتی تقریب کے موقع پر صحافیوں کو بتایا۔1987کی انتخابی دھاندلی پر اظہار خیال کرتے ہوئے، پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے این سی پر انتخابی بے ضابطگیوں کا سہارا لینے کا الزام لگایا، اور کہا، 1987 میں انتخابی دھاندلی کے بعد سے بندوق جموں و کشمیر کو نہیں چھوڑ رہی ہے۔ جمہوری عمل میں NC کے بدنیتی پر مبنی کردار کی وجہ سے قبرستانوں، یتیموں اور بیواو¿ں کے اعدادوشمار میں کئی گنا اضافہ ہوا۔سابق چیف منسٹر نے جاری رکھا کہ پی ڈی پی نے ماضی میں کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ اصولوں پر حکومتیں بنائیں، اور مزید کہا، "پی ڈی پی نے 2016 میں حکومت بنائی، اور اگلی تشکیل پی ڈی پی کی شمولیت کے بغیر تصور نہیں کی جاسکتی”۔ہم نے کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ حکومتیں بنائیں جو اصولوں پر مبنی تھیں۔ ہم نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کو یقینی بنایا، ارکان پارلیمنٹ کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کو حریت کانفرنس کے دروازے پر لایا، 12000 ایف آئی آرز واپس لے لیں جو این سی کے دور میں نوجوانوں کے خلاف درج کی گئی تھیں، وغیرہ۔این سی کے نائب صدر سے ان کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا، ”میں عمر عبداللہ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب آپ بی جے پی حکومت میں وزیر تھے تو آپ نے کیا کیا؟ آپ نے جموں و کشمیر میں پوٹا (دہشت گردی کی روک تھام کا ایکٹ) 2002لایا، شاہتووں پر پابندی لگا دی جو غریبوں کی روزی روٹی کا ذریعہ تھیں، اور وزیر خارجہ ہونے کے ناطے آپ باہر کی دنیا کو یہ باور کرا رہے تھے کہ جموں و کشمیر کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے علاوہ آپ نے تہاڑ جیل میں ایک کشمیری کے قتل میں مدد کرکے ایک اور کام کیا۔ لیکن جب ہم نے بی جے پی سے مصافحہ کیا جو اصولوں پر مبنی تھی اور پی ڈی پی اس کے ایجنڈے پر مشتمل نہیں تھی.شوپیان عصمت دری اور قتل کیس کے بارے میں جو 2009میں ہوا تھا، محبوبہ نے کہا کہ جن لوگوں کی شکایت کی گئی تھی ان کے خلاف این سی حکومت نے مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا تھا، جب کہ پی ڈی پی نے کٹھوعہ واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور ہمارے دور میں دو وزراءکو ہٹا دیا۔محبوبہ نے مزید کہا، ”اگر این سی پی ڈی پی کے ساتھ ماضی کے مسائل پر بحث کرے گی، تو یہ انہیں مشکل میں ڈال دے گی۔