سرینگر:۱۰ ستمبر
دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو لوک سبھارکن شیخ عبد الرشید المعروف انجینئر رشید کو ٹیرر فنڈنگ کیس میں 2 اکتوبر تک عبوری ضمانت دے دی۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے انجینئررشید کوبڑی راحت دی۔ انجینئر رشیدکے وکلا نے جموں و کشمیر میں جاری اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کےلئے عبوری ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔5 جولائی کو عدالت نے انجینئر رشید کو لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کےلئے حراستی پیرول دیا تھا۔انجینئر رشید2019 سے جیل میں ہیں۔ انھیں2017 کے دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیو کی روک تھام سے متعلق ایکٹ کے تحت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔ انجینئر رشید تہاڑ جیل میں بند ہیں۔عدالت نے ان کی باقاعدہ درخواست ضمانت پر فیصلہ کل تک کے لیے محفوظ کر لیا ہے۔این آئی اے کے مطابق انجینئر رشید کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی دولت کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا۔ اس کے بعد این آئی اے نے انجینئر رشید کو وادی کشمیر میں ملی ٹنٹ تنظیموں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔