سرینگر:۴۱،ستمبر: : بی جے پی کے ہزاروں پرجوش حامیوں اورکارکنوں نے 50ہزارکی گنجائش والے ڈوڈہ اسٹیڈیم کو کھچا کھچ کو بھرکر یہاں پہنچنے پروزیر اعظم نریندر مودی کاوالہانہ استقبال کیا ۔ہزاروں لوگ ہفتہ کو صبح سے ہی یہاں جمع ہوکروزیراعظم مودی کے خطاب کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔مقامی سیاسی کارکنوںنے کہاکہ یہ ریلی حالیہ برسوں میں خطے میں دیکھی جانے والی سب سے بڑی ریلی میں سے ایک ہے، کیونکہ اسے پہلے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے1982 کے عوامی جلسے میں لوگوں کی ایک بڑی تعدادموجودتھی ۔جے کے این ایس کے مطابق خطہ چناب کے8اسمبلی حلقوںمیں بھاجپا اُمیدواروں کا حوصلہ بڑھانے اور ووٹروں کو راغب کرنے کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو ڈوڈہ اسٹیڈیم واردہوئے ،جہاں بھاجپا حامیوں ،کارکنوں اور دیگرلوگوںنے پُرجوش اندازمیں نعرے بلند کرکے وزیراعظم کا استقبال کیا ۔۔ وزیر اعظم کاخطاب سننے کیلئے صبح سے ہی ٹھاٹری، مالا، بھدرواہ، گوڈو اور کشتواڑ سےبڑی تعدادمیںلوگ ڈوڈہ اسٹیڈیم پہنچے ،جن میں میلوں پیدل چلنے والے سینکڑوں خواتین بھی شامل تھیں۔مقامی بی جے پی لیڈروں نے اس ریلی کو خطے کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈوڈہ اسٹیڈیم سے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے 3 سیاسی خاندانوں نے ریاست کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ خاندانوں نے اپنے مفاد کے لیے دہشت گردی پر آنکھیں بند کر لیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب یہاں کے نوجوان بہتر تعلیم کے لیے ملک کی دوسری ریاستوں میں جانے پر مجبور تھے، آج میڈیکل کالج ہو، AIIMS ہو یاIIT، جموں وکشمیر میں سیٹیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔انہوںنے کہاکہ اب ہماری بی جے پی جے اینڈ کے یونٹ نے پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا روزگار یوجنا کا اعلان کیا ہے، اگر ریاست میں بی جے پی کی حکومت بنتی ہے تو یہاں پر کالج جانے والے نوجوانوں کو بھی سفری الاو ¿نس دیا جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ بی جے پی ایک ایسا جموں و کشمیر بنانے جا رہی ہے جو دہشت گردی سے پاک ہو گا اور سیاحوں کے لئے جنت ہو گا۔انہوںنے ساتھ ہی کہاکہ مرکز کی بی جے پی حکومت یہاں رابطے کو بھی مضبوط کر رہی ہے تاکہ سیاحت کو مزید وسعت ملے اور آپ لوگوں کے لیے سفر کرنا آسان ہو جائے۔وزیراعظم مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کا کام بی جے پی ہی کرے گی۔ انہوں نے کانگریس کا نام لیے بغیر کہا کہ اب یہ آئین کو اپنے جیب میں رکھتے ہیں۔ ورنہ کیا مقصد تھا کہ جموں و کشمیر میں2 آئین تھے جس سے یہاں کے لوگوں کو مرکزی اسکیموں کا فائدہ نہیں پہنچتا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے کہاکہ میں آپ کے اس پیار اور احسان کا بدلہ آپ اور ملک کے لئے دو تین گنا محنت کرکے چکاو ¿ں گا۔انہوںنے کہاکہ ہم مل کر ایک محفوظ اور خوش حال جموں و کشمیر بنائیں گے اور یہ مودی کی ضمانت ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے2014 میں مرکز میں برسراقتدار آنے کے فوراً بعد جموں و کشمیر میں نوجوان قیادت کی تشکیل پر توجہ مرکوز کی۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ اس بار جموں و کشمیر کے انتخابات جموں و کشمیر کی تقدیر کا فیصلہ کرنے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آزادی کے بعد سے، ہمارے پیارے جموں و کشمیر کو بیرونی طاقتوں نے نشانہ بنایا ہے۔ اس کے بعد، خاندانی سیاست نے اس خوبصورت ریاست کو کھوکھلا کرنا شروع کر دیا ہے۔ سیاسی جماعتوں نے یہاں اپنے بچوں کی پرواہ نہیں کی، ان سیاسی پارٹیوں نے اپنے ہی بچوں کو پروموٹ کیا ہے اور آپ کو گمراہ کر کے اپنے خاندانوں کو فروغ دینے والی پارٹیاں مزے کر رہی ہیں۔وزیر اعظم مودی نے کہاکہ ابھی تک پریوار واد نے نوجوانوں کو آگے نہیں آنے دیا اور یہی وجہ ہے کہ 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد میں نے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی نئی قیادت کو آگے لانے کی کوشش کی۔ پھر 2018 میں یہاں پنچایتی انتخابات ہوئے۔ 2019میں بی ڈی سی کے انتخابات ہوئے اور2020 میں پہلی بار ڈی ڈی سی کے انتخابات ہوئے۔ انہوںنے کہاکہ یہ انتخابات کیوں کرائے گئے؟ تاکہ جموں و کشمیر میں جمہوریت نچلی سطح تک پہنچے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ جموں و کشمیر میں اس بار کا اسمبلی الیکشن تین خاندانوں اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں کے درمیان ہے۔ ایک خاندان کا تعلق کانگریس سے ہے، ایک خاندان کا تعلق نیشنل کانفرنس سے ہے اور ایک خاندان کا تعلق پی ڈی پی سے ہے۔انہوں نے کہاکہ ان تینوں خاندانوں نے جموں و کشمیر میں آپ لوگوں کے ساتھ جو کچھ کیا ہے وہ کسی گناہ سے کم نہیں ہے۔ مودی نے سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے پر حملہ کیااورکہاکہ ”وزیر داخلہ بھی خوفزدہ تھا“۔وزیر اعظم نریندر مودی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ وقت یاد ہے جب سورج غروب ہوتے ہی یہاں غیر سرکاری کرفیو لگا دیا جاتا تھا؟لیکن اب کوئی خوف نہ ڈرہے بلکہ امن ،استحکام اور اعتمادکی فضاءقائم ہوئی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حالات ایسے تھے کہ کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت کے وزیر داخلہ بھی لال چوک جانے سے ڈرتے تھے۔انہوں نے کہاکہ محفوظ اور خوشحال جموں و کشمیر مودی کی ضمانت ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اعلان کیاکہ کشمیر کے لیے ریل خدمات جلد شروع کی جائیں گی، ریلوے لائن تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔انہوںنے کہاکہ بی جے پی جموں و کشمیر کو ترقی یافتہ، دہشت گردی سے پاک بنانا چاہتی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے جہاں ان کی حکومت نے خاندانی سیاست کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی قیادت کو پیش کیا ۔جموں خطہ کے ڈوڈہ ضلع میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ اس انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہم اور آپ مل کر جموں و کشمیر کو ملک کا ایک محفوظ اور خوشحال حصہ بنائیں گے۔