سری نگر:۳ ،اکتوبر : فوج کی15ویں کور کے سربراہ نے جمعرات کو کہاکہ کشمیر میں پرامن ماحول کو برقرار رکھنا سیکورٹی فورسز کےلئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردی کو ہوا دی جا رہی ہے اور یہ بہت واضح ہے۔جے کے این ایس فوج کی سری نگر میں واقع15ویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال میں پچھلے کچھ سالوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔انہوںنے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں کےلئے سب سے بڑا چیلنج حالات کو قابو میں رکھنا ہے۔ برقرار ہے جیسا کہ آج ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کشمیر میں ملی ٹنسی آخری مرحلے میں ہے کیونکہ اس وقت صرف 80ملی ٹنٹ سرگرم ہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سبکدوش ہونے والے جی او سی 15ویں کور لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہا کہ خطے میں صورتحال کافی بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردی کو ہوا دی جا رہی ہے اور یہ بہت واضح ہے۔لیفٹیننٹ جنرل گھائی نئی تعیناتی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور ان کی جگہ15، اکتوبر کو لیفٹیننٹ جنرل پرشانت شریواستو سنبھالیں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ کشمیر میں سب سے بڑا چیلنج کیا تھا،لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہا کہ کشمیر نے پچھلے سال کی طرح اب تک ایک اچھا سال دیکھا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں یہاں امن کو ایک مستقل خصوصیت بنانے کے لیے چند اور اچھے سالوں کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ اس پرامن ماحول کو برقرار رکھنا سیکورٹی فورسز کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔فوج کے اعلیٰ کمانڈرنے کہاکہ اس سال دہست گردوں کی کوئی فعال بھرتی نہیں ہوئی ہے۔ گذشتہ سال یہ تعداد ایک درجن تک کم تھی اور اس سال یہ صفر کے قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات ہیں، وہ بہت کم ہیں۔ فوجی افسر نے کہاکہ کچھ واقعات ایسے رپورٹ ہوئے جہاں ایک غیر تربیت یافتہ شخص نے بھی پستول کا استعمال کرتے ہوئے سافٹ ٹارگٹ بنائے۔اس وقت سرگرم دہشت گردوں کی کل تعداد کے بارے میں، لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہاکہ اس وقت خطے میں صرف 80دہشت گرد سرگرم ہیں جو کہ پچھلے سالوں کے مقابلے کم ہیں۔اس سوال کے جواب میں کہ آیا اس موڑ پر فوجیوں کی کوئی کٹوتی ممکن ہے، لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہاکہ ہم ایک مضبوطی کے مرحلے میں ہیں اور انسداد بغاوت اور انسداد دہشت گردی کے گرڈ کو کم کرنے کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔انہوںنے کہاکہ دونوں گرڈ کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ میں یقینی طور پر اس مرحلے پر ان گرڈز کو کم کرنے کی وکالت نہیں کروں گا۔قبل ازیں، اپنے ابتدائی ریمارکس میں، لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران، کشمیر کے اندر دہشت گردی کے خلاف ایک انتہائی مضبوط اور کامیاب مہم چلانے کے ساتھ ساتھ دراندازی کے خلاف متعدد کوششیں کی گئیں۔ یہ کرتے ہوئے، ہم اپنی ذمہ داری اور قوم کی تعمیر کے بارے میں بہت باشعور رہے ہیں۔ لہذا ہم نے عوام (کشمیر کے لوگوں سے اپنا تعلق برقرار رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطہ ایک نئی شروعات دیکھ رہا ہے کیونکہ ترقی کے علاوہ متعدد اہم واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل گھائی نے کہاکہ یہ (چنار کور) 15ویں کور، پولیس، سی اے پی ایف، پولیس اور متعدد دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی کوششوں کی وجہ سے ہے۔