سرینگر//نیشنل کانفرنس کی یہی کوشش ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقتصادی اور معیشی حالت میں بہتری آئے اور ہمارے نوجوانوں کیلئے روزگار کے وسیع مواقعے دستیاب ہوں کیونکہ گذشتہ برسوں کے دوران نہ صرف اس تاریخی ریاست کے عوام کو اقتصادی بدحالی کی طرف دھکیلا گیا ہے بلکہ بے روزگاری کے تمام ریکارڈ مات کردیئے گئے ہیں۔ نہ صرف نجی سیکٹر میں کام کرنے والوں نوجوانوں کے روزگار کے مواقع معدوم ہوکر رہ گئے بلکہ سرکاری ملازمتوں کیلئے مقامی نوجوانوں کے دروازے بند کرکے باہری اُمیدواروں کو نوکریاں دیں گئیں ۔ ان باتوں کا اظہا رنیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج عوامی وفود، مختلف سماجی، مذہبی اور غیر سرکاری انجمنوں کے نمائندوں کیساتھ ملاقات کے دوران تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ10سال سے یہاں روزگار کے دروازے بند رکھے گئے ہیں اور اس دوران بے شمار نوجوان عمر کی حدیں پار کر گئے ہیں اور جو ابھی سرکاری ملازمتوں حاصل کرنے کے اہل ہیں اُن کو در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا گیا۔ گذشتہ برسوں کے دوران زبانی جمع خرچ سے نوجوانوں کو بہلانے اور پھسلانے کے کیلئے بہت سارے اعلانات اور دعوے کئے گئے لیکن سب کچھ جھوٹ اورفریب ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کیخلاف جس طرح سے گذشتہ10کے دوران کھلواڑ کیا گیا وہ قابلِ مذمت ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ ہوئی ناانصافیوں کیخلاف برسرجہد ہے اور ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ الیکشن میں کامیابی اور حکومت سازی اس جدوجہد کی پہلی سیڑھیاں تھیں، ہمیں آگے چل کر بہت کچھ حاصل کرنا ہے، ہمیں جموںو کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس حاصل کرکے روزگار اور زمینوں کے حقوق کو محفوظ بنانا ہے، ہمیں جیلوں میں قید نوجوانوں کی رہائی کا سامان کرنا ہے، ہمیں 5اگست2019کو عوام کے چھینے گئے آئینی اور جمہوری حقوق کو واپس حاصل کرنا ہے، ہمیں یہاں کی اقتصادی اور معیشی بدحالی کو دور کرنا ہے، ہمیں پریشانِ حال عوام کو راحت پہنچانے کا کام کرنا ہے لیکن یہ سب اُسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے، جب ہم سب متحد ہوکر کام کریں گے اور حکومت کو عوامی تعاون اور اشتراک حاصل ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس اپنے منشور کو عملی جامہ پہنا کر ہی دم لے گی ۔ہم نے لوگوں کو راحت پہنچانے کا وعدہ کیا اور ہم اپنا ہر ایک وعدہ پورا کرینگے۔ دریں اثناءڈاکٹر فاروق عبداللہ نے درگاہ حضرتبل سرینگرمیں حاضری دی اور نماز جمع اداکرنے کے بعددعاکی کہ اللہ تعالیٰ جموں وکشمیر اوریہاںکے لوگوںپررحم فرمائے اورانھیں اپنے حفظ وامان میں رکھے۔ انہوںنے امن وسلامتی اور لوگوںکی ترقی وخوشحالی کے علاوہ فلسطینی عوام کو موجودہ ظلم و جبر سے نجات کیلئے بھی دعاکی۔