سید اعجاز
ترال//جہاں ایک طرف مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں ندی نالے سوکھ گئے وہی دوسری جانب سب ضلع ترال کے بیشتر پہاڑوں میں سال ہا سال کے پرانے کائروں کے درخت سوکھ گئے ہیں جس پر مقامی لوگوں کوساتھ ساتھ محکمہ جنگلات کے عملے کو تشویش لاحق ہوا ۔دستیاب اعداد شمار کے مطابق ترال کے اکثر علاقوں کے جنگلات میں سب سے زیادہ کائروں کے درخت پائے جاتے ہیںجو گزشتہ کئی سال کی مسلسل خشک سالی اور برف باری نہ ہونے کی وجہ سے سوکھ گئے ہیں ۔جنگلات کے قریب رہنے والے کچھ لوگوں اورت محکمہ کے سینئر ملازمین نے بتایا انہوں آج تک یہ سلسلہ نہیں دیکھا تھا ساری صورتحال کی وجہ سے قدرتی ماحول سے محبت کربنے والے لوگوں نے اپنے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ترال کے محکمہ جنگلات تحت آنے والے الگ الگ علاقوں جن میں دوھ مرگ،ناگہ بل ،کنگہ لورہ،برن پتھری ،پستونہ ،حاجن ،ستورہ ،دودھ مرگ ،شکار گاہ ،زووستان وغیرہ علاوہ کے 29اور گیم کے تحت آنے والے 12کمپارٹمنٹوں میںبڑے پیمانے پر کائروں کے درخت سوکھ گئے ہیں محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسلسل خشک سالی اس کا نتیجہ ہے انہوں نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ8فٹ کی گہرائی تک زمین میں کسی بھی جگہ تر مٹی نظر نہیں آتی ہے انہوں نے بتایا40سے50فیصد سے زیادہ سو سال سے زیادہ عمر کے کائروں کے درخت بڑے پیمانے پر سوکھ رہے ہیں ترال ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سرسبز درختوں کی ایک بڑی تعداد نے جنگلات کی رونق کو بڑھا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وادی کے باقی علاقوں کے ساتھ ساتھ ترال میں مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں پہلی بار درجنوں گاﺅں دیہات کو پینے کے پانی کی سپلائی ٹنکر کے ذریعے کی جاتی ہے جبکہ آری پل،ناگہ بل اہم چشموں سمیت متعدد چشمے سوکھ گئے ہیں ۔
Note:
Used representation photo.