سرینگر//پلوامہ کے لتہ پورہ علاقے میں 14فروری2019کوہوئے خود کش حملے کی ساتویں برسی کے موقعے پر وزیر اعظم نرندر مودی ،وزیر داخلہ امیت شاہ اور جموںو کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے الگ الگ بیانوں میں جاں بحق اہلکاروں کو شاندار الفاظ میں انہیں خراج عقیدت پیش کی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ آنی والی نسل بہادر سی اآر پی ایف کے قربانیوں کو نہیں بھولیں گے ۔کشمیرنیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وزیر اعظم نرندرمودی نے ایک ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، "جن بہادر ہیروز کو ہم نے 2019میں پلوامہ میں کھو دیا تھا۔ آنے والی نسلیں ان کی قربانی اور قوم کے تئیں ان کی غیر متزلزل لگن کو کبھی نہیں بھولیں گی۔”مرکزی وزیر امیت شاہ نے بھی پلوامہ میں ’بزدلانہ دہشت گردانہ حملے‘ میں شہید ہونے والے فوجیوں کو دلی خراج عقیدت پیش کیا۔اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لے کر، امیت شاہ نے ایک پوسٹ (ہندی میں) میں لکھا، "شکر گزار قوم کی طرف سے، میں سال 2019میں اس دن پلوامہ میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والے فوجیوں کو دلی خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ دہشت گردی پوری نسل انسانی کی سب سے بڑی دشمن ہے اور پوری دنیا اس کے خلاف متحد ہے۔ سرجیکل اسٹرائیک ہو یا ہوائی حملہ، مودی حکومت دہشت گردوں کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی کے ساتھ مہم چلا کر انہیں مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی سی آر پی ایف کے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔2019 میں اس دن، ہندوستان نے پلوامہ میں ایک خوفناک دہشت گردانہ حملے میں ہمارے بہادر سی آر پی ایف جوانوں کو کھو دیا۔ قوم کے لیے ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ میں ان کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں اور ان کے اہل خانہ کو غیر متزلزل حمایت کی پیشکش کرتا ہوں۔ ہندوستان ان کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے میں متحد ہے اور ہم دہشت گردی کے خلاف اپنی لڑائی میں پرعزم ہیں،“ وزیر دفاع نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا۔ادھر جموںو کشمیر کے ایل جی ،منوج سنہا نے بھی ایک پوسٹ میں جمعہ کی صبح پلوامہ حملے میں جاں بحق اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔14فروری 2025کو پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے 7سال پورے ہوئے جس میں ڈیوٹی پر موجود سی آر پی ایف کے 40 اہلکاروں کی جانیں گئیں۔2019میں، ایک خودکش بمبار نے جموں سری نگر قومی شاہراہ پر فوجیوں کو لے جانے والے قافلے کو نشانہ بنایا۔اس حملے میں 40 فوجیوں کی جانیں گئیں، اور 35سے زیادہ زخمی ہوئے، یہ تاریخ کے سب سے خوفناک دہشت گردی کے حملوں میں سے ایک ہے۔ اس المناک واقعے نے قوم کو ہلا کر رکھ دیا اور سپاہیوں کی عظیم قربانیوں کی یاد دہانی کے طور پر کام کیا۔