سرینگر / . سابق ہندوستانی کرکٹر عرفان پٹھان نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر کے نوجوانوں میں کرکٹ کا بے مثال جذبہ ہے، لیکن ان کے پاس بہترین کارکردگی کے لیے مستقل مواقع اور بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے۔سری نگر میں ای پی آئی سی وکٹری کرکٹ لیگ (ای وی سی ایل) کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، پٹھان نے کہا کہ نئی لیگ کا مقصد اس خلا کو پر کرنا اور خام ٹیلنٹ کو تیار کرنا ہے۔کشمیرنیوز سروس( کے این ایس) کے مطابق پٹھان نے ہوٹل ریڈیسن میں پریس کانفرنس کے دوران کہا، "میں نے اسے خود دیکھا ہے کپواڑہ کے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز، بارہمولہ کے لڑکے ان میں جوش ہے۔ جس چیز کی کمی ہے وہ نمائش اور مناسب تربیت ہے انہوں نے کہا کہ ای وی سی ایل نہ صرف جموں و کشمیر بلکہ اتر پردیش اور پنجاب جیسی ریاستوں کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک انتہائی ضروری پلیٹ فارم مہیا کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ لیگ میں ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ اور تجربہ کار گھریلو کھلاڑیوں کا امتزاج پیش کیا جائے گا، جس سے سیکھنے اور رہنمائی کی اجازت ملے گی۔”یہ صرف ایک ٹورنامنٹ نہیں ہے؛ یہ زندگیوں کو بدلنے کا ایک پلیٹ فارم ہو گا۔پٹھان نے کشمیر میں کرکٹ کے بہتر انفراسٹرکچر کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے اضلاع اب بھی میٹنگ وکٹوں پر کھیلتے ہیں۔ اگر ہم کھلاڑیوں کو قومی سطح کے مقابلوں کے لیے تیار کرنا چاہتے ہیں تو ٹرف وکٹیں وقت کی اہم ضرورت ہے۔سابق ہندوستانی آل راو¿نڈر نے کہا کہ خطے سے خواتین کرکٹرز کا اضافہ متاثر کن ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوجوان جنس سے قطع نظر اپنی شناخت بنانے کے لیے بے چین ہیں۔پٹھان، جنہوں نے پہلے جموں اور کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن (جے کے سی اے) کے ساتھ اپنے دور کے دوران کشمیر میں کرکٹرز کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، نے کہا کہ اس نے وادی کے دور دراز کونوں میں کرکٹ کی بھوک کو دیکھا ہے