شوپیان ،سری نگر:۳۱، مئی :: 22اپریل کو سیاحتی مقام پہلگام کی مضافاتی بائیسران وادی میں دن دہاڑے ہوئے ایک خطرناک دہشت گردانہ حملے میں 25سیاحوں اور ایک مقام گھوڑے والے کی ہلاکت کے بعدکشمیرمیں ہوئے پہلے انکاﺅنٹر میں مقامی مطلوب لشکرکمانڈر سمیت 3ملی ٹنٹ مارے گئے۔جے کے این ایس کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ کچھ دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاعات ملنے کے بعد جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور ہندوستانی فوج نے ضلع شوپیان کے شکرﺅ کیلر علاقے کومحاصرے میں لیکر مشترکہ طور پر تلاشی مہم شروع کی۔ ذرائع نے بتایاکہ سیکورٹی فورسزکے اہلکار جب ایک مخصوص جگہ پہنچے تووہاں چھپے دہشت گردوںنے سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی ،جسکے نتیجے میں یہاںطرفین کے درمیان تصادم شروع ہوا۔انہوںنے کہاکہ علاقے میں دوسے تین دہشت گردوںکی موجودگی سے متعلق پختہ اطلاع ہونے کے پیش نظر سیکورٹی فورسزنے اس پورے علاقے کا چاروں اطراف سے سخت محاصرہ کیا ،تاکہ محصور دہشت گردوں کویہاں سے بھاگ جانے یا فرار ہونے کاکوئی موقعہ نہ مل سکے ۔انہوںنے کہاکہ سیکورٹی فورسزنے یہاں موجود دہشت گردوں کیخلاف آپریشن تیز کردیا،جس دوران طرفین کے درمیان کچھ وقت تک فائرنگ کا شدید تبادلہ جاری رہا۔ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 3دہشت گردمارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے مقام سے لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں، ان میں سے2غیر ملکی ہیں جبکہ ایک مقامی دہشت گرد ہے۔ ذرائع نے مزید کہاکہ جائے انکاﺅنٹر سے مارے گئے تینوں دہشت گردوںکی نعشوں اور کچھ اسلحہ وگولہ بارود برآمد کرنے کے بعد آپریشن جاری رکھاگیا۔ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ مارے گئے دہشت گردوں میں سے ایک کی شناخت شاہد کٹے ولد محمد یوسف کٹے ساکن چوٹی پورہ ہیر پورہ شوپیاں کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ شاہدکٹے نے 8 مارچ 2023 کو لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کی تھی اور اسے’اے‘زمرے کے دہشت گرد کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق مطلوب لشکر کمانڈرشاہدکٹے متعدد حملوں میں ملوث تھا جس میں8 اپریل کو ڈینش ریزورٹ میں فائرنگ کی گئی جس میں 2جرمن سیاح اور ایک ڈرائیور زخمی ہوا، 18 مئی 2024 کو ہیر پورہ میں بی جے پی کے ایک سرپنچ کا قتل، اور 3 فروری 2025 کو کولگام میں ایک ٹریٹوریل آرمی اہلکار کے قتل میں بھی مشتبہ ہے۔شکرکیلر انکاﺅنٹر میں مارے گئے ایک اور دہشت گرد کی شناخت عدنان شفیع ڈار ولد محمد شفیع ڈار ساکن وندونا میلہورا، شوپیاں کے بطور ہوئی ہے۔ اس نے 18 اکتوبر 2024 کو لشکر طیبہ میں شمولیت اختیار کی اور اسی دن شوپیاں کے وچی میں ایک غیر مقامی مزدور کے قتل میں ملوث تھا،اسے’سی‘زمرے کے دہشت گرد کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔ پولیس افسر نے مزید کہا کہ تیسرے دہشت گرد کی شناخت کی جا رہی ہے۔ ادھر فوج نے ایک بیان میں بتایاکہ 13مئی2025کوراشٹریہ رائفلز یونٹ کی مخصوص انٹیلی جنس کی بنیاد پر عام علاقے شکرﺅ کیلر شوپیان میں دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملنے پرآرمی نے تلاشی اور تباہی کا آپریشن شروع کیا۔ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے شدید فائرنگ کی اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 3سخت گیر دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن جاری ہے۔