سری نگر:۰۲، اگست: : اسمبلی انتخابات کا شیڈول جاری ہونے کیساتھ ہی سیاسی لیڈروں اور کارکنوںکی جانب سے وفاداریاں بدلنے اور پرانی پارٹیوں میں واپسی کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق سابق وزیر ایڈووکیٹ عبدالحق خان نے گھرواپسی کرتے ہوئے دوبارہ پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی ۔پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے حق خان کا والہانہ استقبال کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی،پی ڈی پی حکومت میں سابق وزیر قانون عبدالحق خان کو پی ڈی پی میں شمولیت کے دل کا دورہ پڑنے سے بچ گئے اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔حق خان لولاب سے2 بارکے قانون ساز ہیں اور اس سے قبل کابینہ کے وزیر رہ چکے ہیں۔اس دوران ایک سکھ لیڈر نے پی ڈی پی چھوڑ کر عوامی اتحاد پارٹی میں شمولیت اختیار کی جبکہ سہیل بخاری پی ڈی پی کے ترجمان کے عہدے سے مستعفی ہوگئے ۔(پی ڈی پی کو ممکنہ دھچکا لگا ہے کیونکہ پارٹی کے چیف ترجمان سہیل بخاری مبینہ طور پر اس وقت مستعفی ہوئے ہیں جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔سہیل بخاری پارٹی کی پالیسیوں کا دفاع کرنے میں سب سے آگے رہے ہیں۔استعفیٰ پارٹی کے اندر بنیادی ذاتی تنازعات کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ سہیل بخاری کا اخراج اس اہم مرحلے میں پی ڈی پی کی حکمت عملی کونقصان پہنچائے گا۔اُدھر پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والے جنوبی کشمیرکی سیاسی وادبی شخصیت ظفر اقبال منہاس کے اپنی پارٹی سے مستعفی ہوکر کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے ۔معلوم ہواکہ اپنی پارٹی کے نائب صدر ظفر اقبال منہاس نے اپنے بیٹے کے ساتھ منگل کو اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا اور امکان ہے کہ وہ کل کانگریس میں شامل ہوجائیں گے۔ظفر اقبال منہاس نے تصدیق کی کہ انہوں نے اپنی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے اور مزید لائحہ عمل ان کے کارکنوں کی رائے کے بعد طے کیا جائے گا۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ظفر منہاس بدھ کو کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوں گے۔ظفراقبال منہاس پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے علیحدگی کے بعد اپنی پارٹی کے بانی اراکین میں سے ایک تھے۔ان کے بیٹے عرفان منہاس اس وقت ڈی ڈی سی کونسل شوپیاں کے وائس چیئرپرسن ہیں۔