سری نگر :۶۱،دسمبر: ماضی قریب میں بھرتیوں میں بے ضابطگیوں اورمختلف نوعیت کی دھاندلیوں سے متاثر، جموں و کشمیر میں بھرتی عمل بورڈJKSSBدوبارہ پٹری پر آ گیا ہے، اورجے کے سروسز سیلکشن بورڈ نے شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کےلئے تھرڈ پارٹی آڈٹ اور کم فریکوئنسی جیمرز سمیت نئے اقدامات متعارف کرائے ہیں۔جموں وکشمیر سروس سلیکشن بورڈمیں بطور چیئرمین رواں سال مئی میں عہدہ سنبھالنے والے راجیش شرمانے کہاہے کہ کئی مہینوں کے وقفے کے بعد، ہم نے امیدواروں کے منصفانہ انتخاب کےلئے شفافیت اور جوابدہی کو مضبوط بنانے کےلئے کئی نئے اقدامات کرنے کے بعد تحریری امتحان کا انعقاد شروع کیا۔انہوںنے کہا کہJKSSB نے 29 نومبر کو باغبانی کے محکمے میں 148 اسامیوں اور جونیئر سٹینوگرافروں کی217 آسامیوں کو 2 شفٹوں میں بھرنے کے لئے امتحان کا کامیابی سے انعقاد کیا، جس کے بعد 5اور6دسمبر کومحکمہ جل شکتی میں 163 آسامیوں کو پر کرنے کےلئے جونیئر انجینئروں کا تحریری امتحان لیا گیاجبکہ سب انسپکٹرز (محکمہ داخلہ) کی بھرتی کےلئے تازہ تحریری امتحان7 دسمبر کو شروع ہوا اور 20 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے۔ سروس سلیکشن بورڈکے چیئرمین نے کہاکہ اب تک32000 امیدوار دی گئی تاریخوں پر اپنے امتحانات میں شامل ہو چکے ہیں اور ہم اس عمل کو کامیابی سے مکمل کرنے کےلئے پر امید ہیں۔راجیش شرما نے مزید کہا کہ ایک لاکھ14ہزار ملازمت کے خواہشمندافراد نے پولیس سب انسپکٹرز کی1200 آسامیوں کےلئے درخواست دی ہےں۔8 دسمبر کو جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے ایس ایس بی کے کنٹریکٹ کو سونپنے کے فیصلے پر کچھ امیدواروں کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کے بعد پولیس سب انسپکٹرز اور جونیئر انجینئروں کے امتحانات سے متعلق عمل کو منسوخ کرنے کا حکم دیا۔تاہم، عدالت عالیہ کے ایک ڈویڑن بنچ نے اگلے دن سنگل بنچ کے فیصلے پر روک لگاتے ہوئے امتحان کو مکمل کرنے کی اجازت دی لیکنSSB کو اس کے حتمی فیصلے تک نتائج کا اعلان کرنے سے روک دیا۔’معاملہ زیر سماعت ہے۔راجیش شرما نے امتحان کے انعقاد کے لئے2019 میں بلیک لسٹ ہونے والی کمپنی اپٹیک کی خدمات حاصل کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کمپنی کو حکومتی رہنما خطوط کے مطابق ملازمت پر رکھا گیا تھا کیونکہ اس نے پہلے ہی اس سال مئی میں تین سال کی بلیک لسٹ کی مدت مکمل کر لی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب ہم تحریری امتحان کے انعقاد کےلئے کسی کمپنی کا انتخاب کرتے ہیں، تو ہم انتخاب میں شفافیت، جوابدہی اور انصاف کو یقینی بنانے کے لئے اپنی طرف سےCheck اور Balance بھی لگاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم اس طریقہ کار کی پیروی کر رہے ہیں جو ملک میں بڑی قومی سطح کی بھرتی ایجنسیوں کے معیارات سے مطابقت رکھتا ہے۔ سروس سلیکشن بورڈکے چیئرمین راجیش شرما نے کہا کہ ایس ایس بی نے پہلی بار ارنسٹ اور ینگ ایل ایل پی کے ذریعے تھرڈ پارٹی آڈٹ متعارف کرایا تاکہ امتحان سے پہلے، اس کے دوران اور اس کے بعد کے عمل کا جائزہ لیا جا سکے، اس کے علاوہ رینڈر کرنے کے لیے مطلوبہ اجازت حاصل کرنے کے بعد نامزد مراکز پر کم تعدد والے جیمرز نصب کئے جائیں۔”او ایم آر (آپٹیکل مارک ریکگنیشن) کی جگہ کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹ (سی بی ٹی) نے لے لی۔ وہ مراکز جہاں ساکھ کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات تھے وہ ضلعی انتظامیہ اور تفتیشی ایجنسیوں کے ساتھ مشاورت سے منسوخ کر دیے گئے تھے۔راجیش شرما نے کہا کہ ایس ایس بی کے علاوہ، ضلعی انتظامیہ اور جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (جی اے ڈی) نے مراکز پرباقاعدہ عملے کے علاوہ ماہرین اور مبصرین کو تعینات کیا ہے، جبکہ پولیس نے سخت تلاشی لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے ایک رکن کو دوسرے محکموں کے ساتھ رابطہ کاری کے لیے بھی تعینات کیا ہے تاکہ کسی بھی الجھن سے بچا جا سکے اور امیدواروں کو درپیش مسائل، اگر کوئی ہو تو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ راجیش شرما نے کہا کہ محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے تکنیکی ماہرین کو فلائنگ اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا تھا، جنہیں سری نگر اور جموں دونوں جگہوں پر بے ترتیب معائنہ کے لیے تعینات کیا گیا تھا، جب کہ بورڈ کے سینئر افسران کو ٹیموں میں تقسیم کیا گیا تھا تاکہ وہ ہر مرکز کا اچانک دورہ کریں۔ایس ایس بی کے سربراہ کاکہناتھاکہ یہ تمام اقدامات شفافیت، احتساب اور منصفانہ انتخاب کو یقینی بنانے کے علاوہ ملازمت کے خواہشمندوں کا نظام میں اعتماد بحال کرنے کےلئے کئے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ کچھ امیدوار جنہوں نے عدالت سے رجوع کیا ہے وہ بھی اپنی مقررہ تاریخ کے مطابق ایس آئی امتحان کے لیے حاضر ہوئے ہیں۔راجیش شرما نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ اصلاحات لانا ناگزیر ہے کیونکہ ”ہمیں اپنے مفادات کے لئے نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والے سازشیوں سے دو قدم آگے رہنا ہوگا“۔یادرہے جولائی2022 میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سربراہی میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے پیپر لیک اور دیگر بدعنوانی کے الزامات کے بعد، پولیس سب انسپکٹرز، جونیئر انجینئرز اور فائنانس اکاو¿نٹ اسسٹنٹ (FAA) کے عہدوں کےلئے منعقد ہونے والے امتحانات کو منسوخ کر دیاتھا۔سی بی آئی، جو سب انسپکٹر بھرتی گھوٹالہ کی تحقیقات کر رہی ہے، جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک حوالہ پر 3 اگست کو مقدمہ درج کرنے کے بعد، پہلے ہی12 نومبر کو بی ایس ایف کمانڈنٹ سمیت 24افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کر چکی ہے، جنہیں مبینہ طور پر گھوٹالے میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔