کاس گنج//مرکزی وزیر داخلہ و سابق بی جے پی صدر امت شاہ نے اتوار کو کہ سماج وادی پارٹی(ایس پی) و بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) پر اقربا پروری و ذات پات کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان پارٹیوں کے دور اقتدار میں یوپی کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتا تھا کاس گنج کے بارہ پتھر گراونڈ پر بی جے پی کی جن وشواش ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا’ صرف وزیر اعظم نریندر مودی ہی ملک کو ہی ایک ساتھ لے کر چل سکتے ہیں۔اس دوران انہوں نے اب کی بار 300 کے پار کا نعرہ بھی دیا۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو و بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے سابقہ میعاد کار کا ذکر کرتے ہوئے شاہ نے کہا’یوپی میں بوا۔ببوا نے حکومت کیا لیکن کیا سبھی کی ترقی ہوئی؟کیا ایس پی اقتدار میں کسی کا بھلا ہوا؟بی ایس پی میں ترقیاتی کام ہوتے تھے کیا؟وہ ایسا نہیں کرسکتے ۔وہ ذات پر مبنی اقربا پروری کی حامی پارٹیاں ہیں۔شاہ نے کہا کہ پہلے عوام الناس ریاست سے نقل مکانی کو مجبور تھے لیکن یوگی حکومت کے گذشتہ پانچ سالہ میعاد کار میں مافیا ریاست سے نقل مکانی کرگئے۔’پہلے ریاست میں نظم ونسق کے حالات اتنے خراب تھے کہ لوگ اپنی بچیوں کو اسکول۔کالج بھیجنے سے کتراتے تھے۔جس اترپردیش میں پہلے فسادات ہوتے تھے آج اسی اترپردیش میں یونیورسٹی، میڈیکل کالج، ائیر پورٹ اور کاروبار کاجال بچھایا گیا ہے۔مذہبی جذبات کو برانگیختہ کرکے الیکشن کارڈ کھیلتے ہوئے شاہ نے کہا کہ پہلے جب کبھی رام مندر کی تعمیر کی بات ہوتی تھی تو عقیدت مندوں کو لاٹھیاں۔گولیاں کھانی پڑتی تھیں لیکن سال 2019 میں جب عوام نے اپنا آشیرواد دیا اور اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی حکومت بنائی وزیر اعظم نریندر مودی نے اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس دوران شاہ نے کشمیر سے دفعہ 370کو ختم کئےجانے کا بھی ذکر کیا۔ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے بی جے پی سابق صدر نے کہا سوال کیا’اکھلیش جی کیا دیکھ کر ووٹ مانگنے نکلے ہو‘۔شاہ نے کہا’آپ کو عوام جانتے ہیں اور آپ کے میعاد کار میں 700سے زیادہ فسادات ہوئے تھے۔یوگی کے میعاد کار میں کسی کی ہمت نہیں ہوئی کہ ایک بھی فساد برپا کرسکے ہم نے اترپردیش میں ترقیاتی کام کئے ہیں۔انہوں نے یوگی حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر اور سابقہ حکومتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پہلے ریاست کے ہر ضلع میں ایک باہو بلی ہواتا تھا آج ہر ضلع میں ایک پروڈکٹ ہے۔پہلے ہر ضلع مین ایک منی سی ایم ہوا کرتا تھا آج ہر ضلع میں ایک انڈسٹری ہے۔پہلے ہر ضلع میں ایک اسمیک ہوا کرتا تھا آج ہر ضلع میں ایک میڈیکل کالج ہے۔