پبندرہ اگست 2019ء کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی نے2024ء تک رورَل اِنڈیا کے تمام گھرانوں کو اِنفرادی فنکشنل گھریلو نل کنکشن ( ایف ایچ ٹی سی) کے ذریعے پینے کے محفوظ اور مناسب پانی فراہم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کا اہم پروجیکٹ ’’ جل جیون مشن ‘‘ کا اَعلان کیا۔یہ پروگرام ملک کے پانی کے منظرنامے کے دیگر پہلوئوںجیسے گرے واٹر مینجمنٹ ، پانی کے تحفظ اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے سے ریچارج اور دوبارہ اِستعمال، کو پورا کرے گا۔یہ مشن کمیونٹی کے نقطہ نظر پر مبنی ہوگا اور اِس میں مشن کے کلیدی جزو کے طورپر وسیع معلومات ، تعلیم اور مواصلات شامل ہوں گے۔جہاں تک جموںوکشمیر کا تعلق ہے ،اِس مشن کے تحت جموںوکشمیر یوٹی نے قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔ جموںوکشمیر اِنتظامیہ نے اِس اہم مشن کے تحت ستمبر 2022ء تک جموںوکشمیر یوٹی کے تمام 20 اَضلاع کا اَحاطہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔جے جے ایم کے ڈیش بورڈ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کل 18.35 لاکھ گھرانوں میں سے تقریباً 5.75 لاکھ گھرانوں کے پاس نل پانی کے کنکشن ہیں۔اَب دو برسوں کے بعد کل 10.50 لاکھ یعنی 57.2فیصد گھرانوں کے پاس نلکے کے پانی کے کنکشن ہیں کیوں کہ جموںوکشمیر نے گزشتہ دو برسوں میں 4.67 لاکھ نئے نل پانی کے کنکشن فراہم کئے ہیں۔سری نگر اور گاندربل اَضلاع نے نلکے کے پانی کے کنکشن کا صدفیصد ہدف حاصل کر چکے ہیں جن میں 11بلاک ، 383پنچایتیں اور 1070 دیہات شامل ہیں ۔اِس کے علاوہ جموںوکشمیر نے مشن کے تحت دیگر قابل ذکر پیش رفت کی ہے ۔23,160 دیہی سکولوں ،24,163 دیہی آنگن واڑی سینٹروں اور3,324 دیہی صحت سینٹروں کو صد فیصد پائپ پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیںاور 1,612 گرام پنچایت عمارتوں کو پائپ پانی کی فراہمی کے تحت اَحاطہ کیا گیا ہے۔اِس کے علاوہ جے جے ایم کی منصوبہ بندی ، نگرانی اور کامیاب عمل آوری میں مقامی کمیونٹی کی فعال شمولیت کے لئے جموںوکشمیر میں 5,774 پانی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔اِس اہم فائدہ بخش پروجیکٹ کو ’’باٹم اَپ ‘‘ اپروچ کے بعد مرکوزیت اَنداز میں لا گو کیا جارہا ہے جس میں مقامی دیہات کی کمیونٹی منصوبہ بندی سے لے کر عمل در آمد تک اور اِنتظام سے لے کر آپریشن اور دیکھ ریکھ تک کلیدی کردار اَدا کرتی ہے۔مرکز نے سال 2021-22 ء کے دوران 2,747 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جو گزشتہ سا ل 2020-21 کے مقابلے میں تقریباً چار گنا ہے ۔ جموںوکشمیر نے اگست 2022ء تک’’ ہر گھر نل ہر گھر جل‘‘ کا ہدف حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔اِس کے دوسرے مرحلے میں جموں وکشمیر یوٹی حکومت نے 11اَضلاع کا احاطہ کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جس میں 153بلاک، 1,952 پنچایتیں اور 3,254 دیہات شامل میں جن میں 4.93لاکھ فنکشنل ہائوس ہولڈ ہیں۔کنکشنوں کے اِس مشن کے آخری مرحلے میں 7اَضلاع جن میں 121 بلاک، 1,660 پنچایتیں اور 2,623 دیہات شامل ہیں ، کو 3.12 لاکھ فعال گھریل نل کنکشن کے ساتھ کور کیا جائے گا۔جموںوکشمیر میں معیاری پانی کی فراہمنی کو یقینی بنانے کے لئے 97 واٹر ٹیسٹنگ لیبارٹریاں قائم کی گئی ہیں۔حکومت نہ صرف نل پانی کی باقاعدہ فراہمی بلکہ پانی کے معیار پر بھی زور دیتی ہے۔پانی کی فراہمی کے آپریشن کی نگرانی، پینے کے پانی حفاظت کی تصدیق ، بیماریوں کے پھیلنے کی تحقیقات ، تصدیق کے عمل اور احتیاطی تدابیر کے لئے پانی کی جانچ اہم ہے۔ جے جے ایم کے حوالے سے زیادہ شفافیت ، جواب دہی اور عوامی بیداری کے لئے تھرڈ پارٹی مانیٹر ،کنکرنٹ آڈیٹروں ، میڈیا ایجنسی کو جگہ دی گئی ہے۔اِس پروجیکٹ میں پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی سرگرمیوں کے لئے مختص کل فنڈ کا 2فیصد تک اِستعمال شامل ہے جس میں بنیادی طور پر محکمہ جانب سے لیبارٹری ٹیسٹنگ سے پانی کے معیار کی نگرانی اور فیلڈ ٹیسٹ کٹس ( ایف ٹی کے ) ،مقامی پانی کی جانچ سے کمیونٹی کی طرف سے پانی کے معیار کی نگرانی شامل ہے۔جموںوکشمیر میں پانی کے معیار کی نگرانی پر مقامی کمیونٹی کو بااِختیار بنانے کے لئے پانچ اَفراد کو تربیت دی جائے گی بالخصوص ایف ٹی کے کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لئے ہر دیہات میں مقامی کمیونٹی سے خواتین ، آشاورکروں، صحت کار کنوں ، وی ڈبلیو ایس سی /پانی سمیتی کے اراکین ، اَساتذہ ، ایس ایچ جی اراکین وغیرہ شامل ہیں۔ دشوار گزار ، دورافتادہ اور دُور دراز علاقوں میں خراب موسمی حالات اور نقل و حمل کے چیلنجوں کے باوجود یہاتوں میں نل پانی کی فراہمی کے لئے کام زوروں پر ہے ۔ جموںوکشمیر حکومت ہر گھر کو نل پانی کے کنکشن فراہم کرنے اور پانی کے معیار کے اِنتظام کی صلاحیت بڑھانے کے لئے پُر عزم ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ میں جموں و کشمیر کا بہتر ایس ڈی جی ہے ۔ حکومت نے محفوظ پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے، منبع پانی کی فراہمی کے نظام کی پائیداری کے ساتھ ساتھ بین محکمہ جاتی تال میل اس منصوبے کے مؤثر عمل آوری کے لئے اہم ہے۔جموںوکشمیر میں مشن کے مؤثر عمل آوری کو آگے بڑھانے کے لئے جموںوکشمیر یوٹی میں ایک مکمل مشن ڈائریکٹوریٹ اور پروگرام مینجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا ہے۔مزید برآں،جے کے ایم پر کام کی رفتار کو تیز کرنے اور طریقۂ کار کی تکمیل میں بعض رُکاوٹوں کو دُور کرنے کے لئے حال ہی میں جموںوکشمیر حکومت کی اِنتظامی کونسل نے نظر ثانی شدہ طریقوں کی منظور ی دی ہے۔\مختلف چیلنجوں سے واقف ہوتے ہوئے جے جے ایم پنچایتی راج اداروں/دیہی لوکل باڈیز کو ترقی دے رہا ہے تاکہ گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کو منظم کرنے میں کلیدی کردار اَدا کیا جا سکے۔جل جیون مشن کے مطابق شراکت داری کی تعمیر، زندگی بدلنا، 185 آرگنائزیشنوںجیسے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں یعنی یونیسیف، یو این او پی ایس اور ٹرسٹ، فاؤنڈیشن وغیرہ کو سیکٹر پارٹنروںکے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ صلاحیت کی تعمیر کے لئے پی ایچ اِی/ ڈبلیو اینڈ ایس / آر ڈبلیو ایس ملازمین کو دوبارہ ترتیب دینے اور تربیت دینے کی خاطربڑے پیمانے پرکپسٹی بلڈنگ، ٹریننگ اور کمیونٹی موبلائزیشن پروگرام شروع کئے گئے ہیںجس کے لئے مختلف سطحوں پر تربیت فراہم کرنے کی خا طر 104 کِی ریسورس سینٹروں ( کے آر سی ) کی نشاندہی کی گئی ہے۔ سٹیٹ، ضلع اور گاؤں کی سطح یہ تمام کوششیں جل جیون مشن، ایک جن اندولن ۔ عوامی تحریک بنانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ جے جے ایم گذشتہ دو برسوں میں پورے اِنڈیا میں دیہی پانی کی فراہمی کا رُخ ہی بد ل رہی ہے ۔ ایک مربوط سروس ڈیلیوری اپروچ سے مشن نے کمیونٹی کی زیر قیادت اور کمیونٹی کے زیر اِنتظام سکیموں کے ساتھ پائیدار طریقوں پر توجہ مرکوز کی اور پانی کی فراہمی کی سکیموں میں ذریعہ پائیداری کو بنایا گیا۔ جیل جیون مشن مقامی کمیونٹیوں کے لئے اَپنے گائوں میں پانی کے معیار کی نگرانی کرنے کا ایک موقع ہے ۔ ہر گائوں میں پانچ اَفرادا بالخصوص خواتین کو فیلڈ ٹیسٹ کٹس ( ایف ٹی کے ) کے اِستعمال کے بارے میں تربیت دی جارہی ہے تاکہ فراہم کئے جانے والے پانی کے معیار کی جانچ کی جاسکے اور ڈیٹا کو جے جے ایم پورٹل پر اَپ لوڈ کیا جاسکے۔یہ تمام اقدامات گاندھی جی کے گرام سوراج کے ویژن کے تحت چل رہے ہیں جس میں دیہات کمیونٹیوں کو فیصلہ سازی کے اِختیارت حاصل ہیں۔