جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کوکہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ماہ یہاں20 سے 25ہزار کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کے آغاز کی سنگ بنیاد تقریب کی صدارت کریں گے۔لیفٹنٹ گورنر نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مودی کی قیادت میں امن، خوشحالی اور ترقی کی نئی صبح کا آغاز کرنے کیلئے اپنی انتظامیہ کی کوششوں کیلئے عوام سے تعاون طلب کیا۔ تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہا نے منگل کے روز بجالٹا جموں میں صوبہ جموں کے5 اضلاع ادھم پور، پونچھ، راجوری اور ریاسی اضلاع میں صارفین کو بہتر بجلی فراہم کرنے کےلئے48 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کئے گئے 20 پاور پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کےلئے منعقد ایک تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا”کچھ دن پہلے، میں نے وزیر اعظم نریندرمودی جی سے 20000 کروڑ سے 25000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کے آغاز کی سنگ بنیاد تقریب کی صدارت کرنے کی درخواست کی تھی۔مودی جی نے ہم سے رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کےلئے کہا ہے اور مارچ تک اس تقریب کی صدارت کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے لوگوں میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے“۔انہوں نے کہا کہ اگلے ڈیڑھ سال کے اندر جموں و کشمیر کو بجلی کے شعبے میں خود کفیل بنانے کےلئے 2 بڑے منصوبے مکمل کئے جائیں گے۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نےجموں و کشمیر کے لئے صنعتی سرمایہ کاری کی اسکیم کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ستائش کرتے ہوئے، کہا کہ25000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری کی توقع تھی لیکن اسکیم ایسی ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ اس میں70000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوگی۔ اگلے2 سال جس کے لیے ہمیں بجلی اور زمین کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صنعت کے پاس دستیاب سرکاری زمین ان سرمایہ کاروں کو الاٹ کی جا رہی ہے جنہوں نے فیس جمع کرائی اور تفصیلی پراجیکٹ رپورٹس جمع کرائیں اور یہ عمل20 فروری تک مکمل ہونے کا امکان ہے کہ صنعتی سرمایہ کاری کی سنگ بنیاد کی تقریب کے دوران یہ عمل مکمل ہو جائے گا۔لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہاکہ وزیر اعظم کی قیادت میں جموں و کشمیر میں ایک نئی صبح کا آغاز ہو گا، صنعت کاروں نے اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے اور بہت ساری ملازمتیں پیدا ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنے قوانین میں ضروری تبدیلیاں کی ہیں جب کہ جدید انفراسٹرکچر فراہم کرنے کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے کے سڑک اور ٹنل پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ سماج کے تمام طبقات کو ماحول کو سازگار بنانے کےلئے حکومتی کوششوں کی حمایت کرنی ہوگی۔ لیفٹنٹ گورنرمنوج سنہانے کہاکہ میں آپ کو معاشی ترقی،خوش حالی اور سماجی انصاف کا یقین دلاتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے کے تمام طبقات کی امنگوں پر پورا اتر رہی ہے اور میں یہ اعتماد کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ ہم احتساب، شفافیت اور ذمہ دار انتظامیہ کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔اقتصادی ترقی کےلئے بجلی کو شرط قرار دیتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بجلی کی پیداوار کے لئے بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے جسے گزشتہ برسوں میں مکمل طور پر استعمال نہیں کیا گیا، جب کہ تقسیم اور ترسیل کا نظام بھی بہت خراب حالت میں ہے۔ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہانے کہاکہ میں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد، ہم نے تقسیم اور ترسیل کو بہتر بنانے کے لیے ایک منظم طریقے سے کام شروع کیا اور مرکزی حکومت کی مکمل حمایت کے ساتھ بجلی کی پیداوار کے لیے وسائل کو استعمال کرنے کی بھی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس 3500 میگا واٹ بجلی دستیاب ہے اور 2024 تک مزید 2500 میگاواٹ کا اضافہ ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے ڈیڑھ سال کے اندر ۲ بڑے منصوبے مکمل ہوں گے جو جموں و کشمیر کو خود کفیل بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے 128ذیلی منصوبوں میں سے134 مکمل ہو چکے ہیں اور باقی54 مارچ کے آخر تک مکمل ہو رہے ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کشمیر اور جموں دونوں ڈویڑنوں کے لوگوں کو راحت فراہم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے جو سردیوں اور گرمیوں میں بجلی کی بندش کی وجہ سے پریشان ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ صارفین کو بجلی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بل بروقت ادا کریں۔ ہم بجلی کے میٹر لگا رہے ہیں اور انہیں محکمہ کی مدد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ مفت بجلی دینے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔تاہم، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ان کی انتظامیہ غریبوں اور کسانوں کی حالت کے بارے میں ہمدردانہ نظریہ رکھے گی۔