سید اعجاز
سرینگر// شعبہ اردو یونیورسٹی آف کشمیر نے "یومِ مادری زبان” کے موقع پرمنگل کے روز صبح9:30منٹ پر ایک آن لائن ادبی نشست کا اہتمام کیا جس کی صدارت صدر شعبہ شعبہ اردو پروفیسر اعجاز محمد شیخ نے کی۔ ان کے ہمراہ شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر مشتاق حیدر، ڈاکٹر کوثر رسول صاحبہ کے علاوہ دیگر اساتذہ بھی موجود رہے۔نشست کا آغاز صدر شعبہ اعجاز محمد شیخ صاحب نے اپنے صدارتی خطبہ سے کیاجس میں یومِ مادری زبان کے حوالے سے بڑی جامع اور مفصل بحث کی۔ دوران گفتگو انہوں نے اس دن کی تاریخی حیثیت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مادری زبان کی اہمیت وافادیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ بچے کی نفسیاتی اور زہنی نشونما کے لئے مادری زبان میں ابتدائی تعلیم کا آغاز یقیناً ہمارے لئے کافی مفید ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا اگر ہم اپنی تہذیبی روایات اور جڑوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی مادری زبانوں کو سمجھنے اور اسے تعلیم وتعلم کے حصول کا زریعہ بنانا پڑے گا تاکہ ہماری نئی نسل کے اندر جو اپنے تہذیبی وثقافتی ورثہ سے دوری پیدا ہوئی ہے اسے ختم کیا جاسکے۔ صدارتی خطبہ کے بعد ڈاکٹر محمد ذاکر نے "مادری زبان کی اہمیت وافادیت” کے عنوان سے اپنا مضمون پڑھا۔ جس میں انہوں نے زبانوں کے تنوع اور اسے پیدا ہونے والے تہذیبی ربط کو بھی اجاگر کیا۔ اس کے بعد طلباء میں نادیہ حسن، سعید فرخانہ، اعجاز احمد ڈار، آفرین فاطمہ، منیزہ بانو، عربینہ قیوم اور صنوبر مقبول نے مادری زبان کے حوالے سے اپنے اپنے مضامین پڑھے طلباء نے دوران گفتگو اْن تمام پہلوؤں کو واکیا جو کسی بھی مادری زبان کے پھلنے اور پھولنے میں مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ آخر میں ڈاکٹر یونس ٹھوکر نے تاثرات کے ساتھ ساتھ اظہار تشکر بھی کیا۔ اس پوری نشست کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر ریاض احمد کمار نے انجام دیے۔جنہوں نے دوران نظامت شعبہ کی کارکردگیوں اور صدر شعبہ کی کامیاب کاوشوں کا حوالہ دے کر شعبہ کے شاندار ماضی کو بیان کیا۔دوران نظامت ریاض صاحب نے کئی بڑے شعراء کے ایک اشعار سے نشست کو دوبالا کیا۔