جموںوکشمیر کھادی اینڈ وِلیج اِنڈسٹریز بورڈ ( جے اینڈ کے کے وِی آئی بی ) نے ان اَنٹرپرینیوروں کے حق میں مارجن منی (سبسڈی ) کے طورپر 348.48 کروڑ روپے کی مجموعی رقم جاری کی ہے جنہوں نے 2019ء سے بورڈ سے قرض طلب کیا تھا۔ یہ تفصیلات وائس چیئرپرسن کھادی اینڈوِلیج اِنڈسٹریز بورڈ ڈاکٹر حنا شفیع بٹ نے آج پریس کلب جموں میں منعقدہ پریس کانفرنس میںدیں۔وائس چیئرپرسن نے پریس کو مطلع کیا کہ بورڈ نے جے کے رورل ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( جے کے آر اِی جی پی ) اور وزیر اعظم کے ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( پی ایم اِی جی پی ) کے تحت 15,459 یونٹ ہولڈروں کو یہ رقم جاری کی ہے جس سے ان تین برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی کے 118,188 اَفراد کو براہِ راست فائدہ پہنچا ہے۔ڈاکٹر حناشفیع بٹ نے کہا کہ کے وی آئی بی کے پاس مقامی نوجوانوں کو مدد فراہم کرنے کی کوئی حد نہیں ہے اور وہ جموںوکشمیر یوٹی میں اَپنے کاروبار شروع کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کی تعداد کو ہینڈ ہولڈنگ فراہم کرسکتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بورڈ نے لاکھوں تعلیم یافتہ بے روزگار ، غریب اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کئے ہیں۔اُنہوں نے یہ بھی اِنکشاف کیا کہ کے وِی آئی بی مشن ’’ سب کا ساتھ سب کا وِکاس ‘‘ کے تحت معاشرے کے تمام طبقات تک رَسائی کو یقینی بنارہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ترقی کو مکمل طور پر شامل کرنے کے لئے بورڈ نے اَپنے پروگراموں میں5,338 خواتین اَنٹرپرینیوروں کی مدد کی ہے جس میں49 سابق فوجیوں اور وار بیوائوں کو 1.58 کروڑ روپے کی سبسڈی بھی شامل ہے۔میڈیا کو بتایا گیا کہ ایم ایس ایم اِی کی مرکزی وزارت کی روایتی صنعتوں کی تخلیق نو کے لئے فنڈ سکیم ( ایس ایف یو آر ٹی آئی ) کے علاوہ جموں وکشمیر کے وِی آئی بی ہینڈلوم ، دست کاری اورمگس بانی شعبوں کے تحت آٹھ کلسٹر قائم کر رہا ہے ۔بتایا گیا کہ اِس سکیم کا مقصد روایتی فن کاروں اور کاریگروں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے جنہوں نے اَپنی روزی روٹی کمانے کے لئے روایتی تجارت کو اَپنایا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ کلسٹروں ایم ایس ایم اِی مرکزی وزارت سے 20 کروڑ روپے کی منظور شدہ اِمداد سے قائم کئے جارہے ہیں جس میں بالواسطہ اور بلا واسطہ طور پر پی ایم مودی کے وعدوں کے مطابق 10,000 کاریگر / مگس پالن شامل ہیں۔بورڈ نے نیشنل شیڈ یولڈ کاسٹ شیڈ یولڈ ٹرائب ہب ( این ایس ایس ایچ ) سکیم کے تحت 23 بیداری کیمپ ، 10 ورکشاپ، 10وینڈر ڈیولپمنٹ پروگرام اور6 نمائشیں منعقد کی ہیں ۔اِس کے علاوہ سکل ڈیولپمنٹ اور اَنٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام ( اِی ڈی پی ) کے تحت 922 ایس سی / ایس ٹی اُمید واروں کو تربیت فراہم کی گئی ہے۔وائس چیئرپرسن نے کہا کہ وہ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کی حوصلہ اَفزائی کرتی ہیں کہ وہ بورڈ کی طرف سے توسیع شدہ متعلقہ سکیموں کے لئے درخواست دیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ پیشکش پرفوائد حاصل کرنے کے لئے اَپنی درخواستیں جمع کرنے سے قبل چند آسان اِقدامات پر عمل کر کے اسے آن لائن کیا جاسکتا ہے۔اُنہوں نے کووِڈ وَبا کے دوران بورڈ کے کردار کے بارے میں روشنی ڈالی کہ کے وِی آئی بی نے اَپنے کھادی اِداروں ، پی ایم اِی جی پی / جے کے آر اِی جی پی یونٹ ہولڈروں کے ذریعے 11 لاکھ سے زیادہ ماسک تیار کر کے کووِڈ ۔19 سے نمٹنے میں اَپنا رول اَدا کیا ہے۔ ماسک ضلعی اِنتظامیہ ، سرکاری اِداروں، پویس اور ملٹری فورسز کو فراہم کئے گئے۔چیئر پرسن نے یہ بھی اعلان کیا کہ نوجوانوں کا ایک بڑا حصہ شہری علاقوں میں رہتا ہے اور بورڈ ان تک پہنچنے کے لئے جے اینڈ کے اَربن ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( جے کے یو اِی جی پی ) شروع کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ یہ تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوان فائدہ مند روزگار حاصل کرسکیں۔